انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے (تو دیکھا کہ) ان کے لیے (سال میں) دو دن ہیں جن میں وہ کھیلتے کودتے ہیں تو آپ نے پوچھا: ”یہ دو دن کیسے ہیں؟“، تو ان لوگوں نے کہا: جاہلیت میں ہم ان دونوں دنوں میں کھیلتے کودتے تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ نے تمہیں ان دونوں کے عوض ان سے بہتر دو دن عطا فرما دیئے ہیں: ایک عید الاضحی کا دن اور دوسرا عید الفطر کا دن۔“[سنن ابي داود/تفرح أبواب الجمعة /حدیث: 1134]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 619)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/العیدین (1557)، مسند احمد (3/103، 178، 235، 250) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح¤ مشكوة المصابيح (1439)¤ أخرجه النسائي (1557 وسنده صحيح) سلسلة حميد الطويل عن أنس صحيح وحميد صرح بالسماع عند أحمد (3/250)