الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن ابي داود کل احادیث (5274)
حدیث نمبر سے تلاش:


سنن ابي داود
كِتَاب الزَّكَاةِ
کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل
14. باب فِي خَرْصِ الْعِنَبِ
14. باب: درختوں پر انگور کا تخمینہ (اندازہ) لگانا۔
حدیث نمبر: 1603
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ السَّرِيِّ النَّاقِطُ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مَنْصُورٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ،عَنْ عَتَّابِ بْنِ أَسِيدٍ، قَالَ:" أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُخْرَصَ الْعِنَبُ كَمَا يُخْرَصُ النَّخْلُ، وَتُؤْخَذُ زَكَاتُهُ زَبِيبًا كَمَا تُؤْخَذُ زَكَاةُ النَّخْلِ تَمْرًا".
عتاب بن اسید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انگور کا تخمینہ لگانے کا حکم دیا جیسے درخت پر کھجور کا تخمینہ لگایا جاتا ہے اور ان کی زکاۃ اس وقت لی جائے جب وہ خشک ہو جائیں جیسے کھجور کی زکاۃ سوکھنے پر لی جاتی ہے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الزَّكَاةِ/حدیث: 1603]
تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الزکاة 17 (644)، سنن النسائی/الزکاة 100 (2619)، سنن ابن ماجہ/الزکاة 18 (1819)، (تحفة الأشراف:9748) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سعید بن مسیب اور عتاب رضی اللہ عنہ کے درمیان سند میں انقطاع ہے)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ ترمذي (644) نسائي (2619) ابن ماجه (1819)¤ قال المنذري :’’ انقطاعه ظاهر،لأن مولد سعيد في خلافة عمر ومات عتاب يوم مات أبوبكر‘‘ (انظر عون المعبود 24/2)¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 64

حدیث نمبر: 1604
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الْمُسَيَّبِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ صَالِحٍ التَّمَّارِ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ. قَالَ أَبُو دَاوُد: سَعِيدٌ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ عَتَّابٍ شَيْئًا.
ابن شہاب سے اس سند سے بھی اسی مفہوم کی حدیث مروی ہے ابوداؤد کہتے ہیں: سعید نے عتاب سے کچھ نہیں سنا ہے ۱؎۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الزَّكَاةِ/حدیث: 1604]
تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف:9748) (ضعیف)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: اس لئے کہ عتاب رضی اللہ عنہ کی وفات (۱۳ھ) میں اور سعید کی پیدائش (۱۵ھ) میں ہے۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف¤ [1603] إسناده ضعيف¤ ترمذي (644) نسائي (2619) ابن ماجه (1819)¤ قال المنذري :’’ انقطاعه ظاهر،لأن مولد سعيد في خلافة عمر ومات عتاب يوم مات أبوبكر‘‘ (انظر عون المعبود 24/2)¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 64