ابوبشیر انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک قاصد کے ذریعہ پیغام بھیجا، لوگ اپنی خواب گاہوں میں تھے: ”کسی اونٹ کی گردن میں کوئی تانت کا قلادہ باقی نہ رہے، اور نہ ہی کوئی اور قلادہ ہو مگر اسے کاٹ دیا جائے“۔ مالک کہتے ہیں: میرا خیال ہے لوگ یہ گنڈا نظر بد سے بچنے کے لیے باندھتے تھے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْجِهَادِ/حدیث: 2552]
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجھاد 139 (3005)، صحیح مسلم/اللباس 28 (2115)، (تحفة الأشراف: 11862)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/صفة النبی 13 (39)، مسند احمد (5/216) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (3005) صحيح مسلم (2115)