عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ مجھ سے ام ہانی بنت ابوطالب رضی اللہ عنہا نے بیان کیا ہے کہ انہوں نے فتح مکہ کے دن ایک مشرک کو امان دی، پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور آپ سے اس کا ذکر کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم نے اس کو پناہ دی جس کو تم نے پناہ دی، اور ہم نے اس کو امان دیا جس کو تم نے امان دیا“۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْجِهَادِ/حدیث: 2763]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 18005)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الصلاة 4 (357)، والجزیة 9 (3171)، والأدب 94 (6158)، صحیح مسلم/المسافرین 16 (336)، موطا امام مالک/قصر الصلاة 8 (28)، مسند احمد (6/343، 423)، دي الصلاة 151 (1494) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح ق دون قوله وأمنا
قال الشيخ زبير على زئي: حسن¤ تقدم بعضه (1290) وأخرجه النسائي في الكبريٰ (8685)
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ اگر کوئی عورت کسی کافر کو مسلمانوں سے پناہ دے دیا کرتی تو وہ پناہ درست ہوتی تھی۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْجِهَادِ/حدیث: 2764]