رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے کہ: ”ایمانداری سے زکاۃ کی وصولی وغیرہ کا کام کرنے والا شخص جہاد فی سبیل اللہ کرنے والے کی طرح ہے، یہاں تک کہ لوٹ کر اپنے گھر آئے“۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ/حدیث: 2936]
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الزکاة 18 (645)، سنن ابن ماجہ/الزکاة 14 (1809)، (تحفة الأشراف: 3583)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/465، 4/143) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن¤ مشكوة المصابيح (1785)¤ أخرجه الترمذي (645 وسنده حسن) وابن ماجه (1809 وسنده حسن) محمد بن إسحاق صرح بالسماع عند أحمد (4/143)
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”صاحب مکس (قدر واجب سے زیادہ زکاۃ وصول کرنے والا) جنت میں نہ جائے گا (کیونکہ یہ ظلم ہے)“۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ/حدیث: 2937]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 9935، 19286)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/143، 150)، سنن الدارمی/الزکاة 28 (1708) (ضعیف)» (محمد بن اسحاق مدلس ہیں اور عنعنہ سے روایت کئے ہوئے ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف¤ ضعيف¤ ابن إسحاق عنعن¤ وللحديث شاهد ضعيف عند أحمد (109/4)¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 106
ابن اسحاق کہتے ہیں کہ صاحب مکس وہ ہے جو لوگوں سے عشر لیتا ہے (بشرطیکہ وہ ظلم و تعدی سے کام لے رہا ہو)۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ/حدیث: 2938]