ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”گوشت چھری سے کاٹ کر مت کھاؤ، کیونکہ یہ اہل عجم کا طریقہ ہے بلکہ اسے دانت سے نوچ کر کھاؤ کیونکہ اس طرح زیادہ لذیذ اور زود ہضم ہوتا ہے“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ حدیث قوی نہیں ہے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْأَطْعِمَةِ/حدیث: 3778]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 17251) (ضعیف)» (اس کے راوی ابو معشر سندھی ضعیف ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ أبو معشر نجيح : ضعيف (تقريب التهذيب: 7100)¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 134
صفوان بن امیہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھانا کھا رہا تھا اور اپنے ہاتھ سے گوشت کو ہڈی سے جدا کر رہا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہڈی اپنے منہ کے قریب کرو (اور گوشت دانت سے نوچ کر کھاؤ) کیونکہ یہ زیادہ لذیذ اور زود ہضم ہے“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: عثمان نے صفوان سے نہیں سنا ہے اور یہ مرسل (یعنی: منقطع) ہے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْأَطْعِمَةِ/حدیث: 3779]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 4946)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الأطعمة 32 (1835)، مسند احمد (3/401، 6/466)، سنن الدارمی/الأطعمة 30 (2114) (ضعیف)» (سند میں انقطاع ہے)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ السند منقطع كما بينه أبو داود رحمه اللّٰه و عبد الرحمن بن معاوية بن الحويرث ضعفه الجمھور¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 134
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو «عراق»(نلی)۱؎ میں سب سے زیادہ پسند بکری کی «عراق»(نلی) تھی۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْأَطْعِمَةِ/حدیث: 3780]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 9234)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/397) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: عُراق: ایسی ہڈی جس سے گوشت کا زیادہ تر حصہ اتار لیا جائے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ ترمذي في الشمائل (168)¤ أبوإسحاق مدلس وعنعن¤ وحديث البخاري (3340) ومسلم (194) يغني عنه¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 134
اسی سند سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دست کا گوشت بہت پسند تھا، (ایک بار) دست کے گوشت میں زہر ملا دیا گیا، آپ کا خیال تھا کہ یہودیوں نے زہر ملایا تھا۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْأَطْعِمَةِ/حدیث: 3781]
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 9233) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ ترمذي في الشمائل (167)¤ انظر الحديث السابق (3780)¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 134