عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ککڑی پکی ہوئی تازی کھجور کے ساتھ کھاتے تھے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْأَطْعِمَةِ/حدیث: 3835]
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تربوز یا خربوزہ پکی ہوئی تازہ کھجور کے ساتھ کھاتے تھے اور فرماتے تھے: ”ہم اس (کھجور) کی گرمی کو اس (تربوز) کی ٹھنڈک سے اور اس (تربوز) کی ٹھنڈک کو اس (کھجور) کی گرمی سے توڑتے ہیں“۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْأَطْعِمَةِ/حدیث: 3836]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 16853)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الأطعمة 36 (1843) (حسن)»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح¤ مشكوة المصابيح (4225)
بسر سلمی کے لڑکے عبداللہ و عطیہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے تو ہم نے آپ کی خدمت میں مکھن اور کھجور پیش کیا، آپ مکھن اور کھجور پسند کرتے تھے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْأَطْعِمَةِ/حدیث: 3837]
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح¤ مشكوة المصابيح (4232)¤ أخرجه ابن ماجه (3334 وسنده صحيح) ابنا بسر سلميين ھما عبد الله بن بسر وعطية بن بسر رضي الله عنھما