ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں جب دستر خوان اٹھایا جاتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا پڑھتے «الحمد لله كثيرا طيبا مباركا فيه غير مكفي ولا مودع ولا مستغنى عنه ربنا»”اللہ تعالیٰ کے لیے بہت سارا صاف ستھرا بابرکت شکر ہے، ایسا شکر نہیں جو ایک بار کفایت کرے اور چھوڑ دیا جائے اور اس کی حاجت نہ رہے اے ہمارے رب تو حمد کے لائق ہے“۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْأَطْعِمَةِ/حدیث: 3849]
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے کھانے سے فارغ ہوتے تو یہ کہتے: «الحمد لله الذي أطعمنا وسقانا وجعلنا مسلمين»”تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے ہمیں کھلایا پلایا اور مسلمان بنایا“۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْأَطْعِمَةِ/حدیث: 3850]
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الشمائل (191)، سنن النسائی/ الیوم واللیلة (289، 290) (تحفة الأشراف: 4035)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/15، 32، 98) (ضعیف)» (اس سند میں سخت اختلاف ہے، نیز اسماعیل مجہول راوی ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ إسماعيل بن رباح وغيره مجهولان (تقريب التهذيب: 444)¤ وللحديث طرق ضعيفة¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 137
ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کھاتے یا پیتے تو کہتے: «الحمد لله الذي أطعم وسقى، وسوغه، وجعل له مخرجا»”ہر طرح کی تعریف اس اللہ کے لیے ہے جس نے ہمیں کھلایا، پلایا، اسے خوشگوار بنایا اور اس کے نکلنے کی راہ بنائی“۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْأَطْعِمَةِ/حدیث: 3851]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 3467)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/ الکبری (6894)، الیوم واللیلة (285) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح¤ مشكوة المصابيح (4207)