عبداللہ ابوعمر مولی اسماء بنت ابی بکر کا بیان ہے میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما کو بازار میں ایک شامی کپڑا خریدتے دیکھا انہوں نے اس میں ایک سرخ دھاگہ دیکھا تو اسے واپس کر دیا تو میں اسماء رضی اللہ عنہا کے پاس آیا اور ان سے اس کا ذکر کیا تو وہ (اپنی خادمہ سے) بولیں بیٹی! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا جبہ مجھے لا دے، تو وہ نکال کر لائیں وہ ایک طیالسی ۱؎ جبہ تھا جس کے گریبان اور دونوں آستینوں اور آگے اور پیچھے ریشم ٹکا ہوا تھا۔ [سنن ابي داود/كِتَاب اللِّبَاسِ/حدیث: 4054]
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/اللباس 2 (2069)، (تحفة الأشراف: 15721)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/اللباس 18 (3594)، مسند احمد (6/348، 353، 354، 355) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: ایک اونی منقش کپڑا۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن¤ أخرجه ابن ماجه (3594 وسنده حسن) وأصله عند مسلم (2069)
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے کپڑے سے جو خالص ریشمی ہو منع فرمایا ہے، رہا ریشمی بوٹا اور ریشمی کپڑے کا تانا تو کوئی مضائقہ نہیں۔ [سنن ابي داود/كِتَاب اللِّبَاسِ/حدیث: 4055]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 6069)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/313، 321) (صحیح) دون قولہ: ''فأما العلم...''»
قال الشيخ الألباني: صحيح دون قوله فأما العلم
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ خصيف ضعيف وروي أحمد (313/1 وأطراف المسند 95/3) بإسناد صحيح عن ابن عباس قال :’’ إنما نهي رسول اللّٰه ﷺ عن (الثوب) المصمت حريرًا ‘‘¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 144