معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیت المقدس کی آبادی مدینہ کی ویرانی ہو گی، مدینہ کی ویرانی لڑائیوں اور فتنوں کا ظہور ہو گا، فتنوں کا ظہور قسطنطنیہ کی فتح ہو گی، اور قسطنطنیہ کی فتح دجال کا ظہور ہو گا“ پھر آپ نے اپنا ہاتھ اس شخص یعنی معاذ بن جبل کی ران یا مونڈھے پر مارا جن سے آپ یہ بیان فرما رہے تھے، پھر فرمایا: ”یہ ایسے ہی یقینی ہے جیسے تمہارا یہاں ہونا یا بیٹھنا یقینی ہے“۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْمَلَاحِمِ/حدیث: 4294]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 11361)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الفتن 58 (2239)، مسند احمد (5/232، 245) (حسن)»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: حسن¤ مشكوة المصابيح (5424)¤ أخرجه أحمد (5/245 وسنده حسن)¤