ثابت بن ابوصفیہ ثمالی کہتے ہیں کہ میں نے ابوجعفر سے پوچھا: کیا آپ کو جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے یہ حدیث پہنچی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو میں اعضاء وضو کو ایک ایک بار دھویا، کہا: ہاں، میں نے کہا: اور دو دو بار اور تین تین بار؟ کہا: ہاں۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطهارة وسننها/حدیث: 410]
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الطہارة 35 (45)، (تحفة الأشراف: 2592) (ضعیف)» (سند میں ثابت بن ابی صفیہ ضعیف اور رافضی ہے اس لئے یہ ضعیف ہے، اور شریک القاضی سیٔ الحفظ، لیکن اصل متن شواہد کی بناء پر ثابت ہے، ملاحظہ ہو: المشکاة: 422)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ ترمذي (45۔46)¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 392
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نے اعضاء وضو کو ایک ایک چلو سے دھویا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطهارة وسننها/حدیث: 411]
عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو غزوہ تبوک میں دیکھا کہ آپ نے اعضاء وضو کو ایک ایک بار دھویا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطهارة وسننها/حدیث: 412]
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الطہارة 3 (42 تعلیقاً)، (تحفة الأشراف: 10403)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/23) (حسن) (سند میں ”رشدین بن سعد“ ضعیف ہیں، لیکن سابقہ شاید کی بناء پر یہ حدیث قوی ہے)»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ قال البوصيري: ’’ ھو إسناد ضعيف لضعف رشدين بن سعد ‘‘ وھو ضعيف¤ وتابعه ابن لھيعة عند أحمد (1/ 23 ح 149) وسنده ضعيف¤ لأنه لم يعلم تحديث ابن لھيعة به قبل اختلاطه¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 392