عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت کے دن سب سے پہلے خون کا فیصلہ کیا جائے گا“۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الديات/حدیث: 2615]
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب بھی کوئی شخص ناحق قتل کیا جاتا ہے، تو آدم علیہ السلام کے پہلے بیٹے (قابیل) پر بھی اس کے گناہ کا ایک حصہ ہوتا ہے، اس لیے کہ اس نے سب سے پہلے قتل کی رسم نکالی“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الديات/حدیث: 2616]
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت کے دن سب سے پہلے لوگوں کے درمیان خون کا فیصلہ کیا جائے گا“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الديات/حدیث: 2617]
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملے کہ وہ نہ تو شرک کرتا ہو اور نہ ہی اس نے خون ناحق کیا ہو تو وہ جنت میں جائے گا“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الديات/حدیث: 2618]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 9937، ومصباح الزجاجة: 927)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/148، 152) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ إسماعيل بن أبي خالد مدلس و عنعن¤ ولأول الحديث شاھد عند البخاري (129) وھو يغني عنه¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 473
براء بن عازب رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ کے نزدیک کسی مومن کا ناحق قتل ساری دنیا کے زوال اور تباہی سے کہیں بڑھ کر ہے“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الديات/حدیث: 2619]
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص کسی مومن کے قتل میں آدھی بات کہہ کر بھی مددگار ہوا ہو، تو وہ اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملے گا کہ اس کی پیشانی پر «آيس من رحمة الله»”اللہ کی رحمت سے مایوس بندہ“ لکھا ہو گا“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الديات/حدیث: 2620]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 13314، ومصباح الزجاجة: 929) (ضعیف جدا)» (سند میں یزید بن زیاد منکر الحدیث اور متروک الحدیث ہے)
قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف¤ ضعيف¤ يزيد بن زياد الشامي: متروك¤ وللحديث شواهد ضعيفة عند البيهقي (22/8)وغيره¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 473