الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن ابن ماجه کل احادیث (4341)
حدیث نمبر سے تلاش:


سنن ابن ماجه
كتاب المناسك
کتاب: حج و عمرہ کے احکام و مسائل
75. بَابُ: رَمْيِ الْجِمَارِ أَيَّامَ التَّشْرِيقِ
75. باب: ایام تشریق میں رمی جمار کا بیان۔
حدیث نمبر: 3053
حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى الْمِصْرِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ:" رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ ضُحًى، وَأَمَّا بَعْدَ ذَلِكَ فَبَعْدَ زَوَالِ الشَّمْسِ".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو میں نے دیکھا کہ آپ نے جمرہ عقبہ کی رمی چاشت کے وقت کی، اور اس کے بعد جو رمی کی (یعنی ۱۱، ۱۲ اور ۱۳ ذی الحجہ) کو تو وہ زوال (سورج ڈھلنے) کے بعد کی۔ [سنن ابن ماجه/كتاب المناسك/حدیث: 3053]
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحج 53 (1299)، سنن ابی داود/الحج 78 (1971)، سنن الترمذی/الحج 59 (894)، سنن النسائی/الحج 221 (3065)، (تحفة الأشراف: 2795)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/312، 319، 400)، سنن الدارمی/المناسک 58 (1937) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

حدیث نمبر: 3054
حَدَّثَنَا جُبَارَةُ بْنُ الْمُغَلِّسِ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي شَيْبَةَ أَبُو شَيْبَةَ ، عَنْ الْحَكَمِ ، عَنْ مِقْسَمٍ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَرْمِي الْجِمَارَ، إِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ قَدْرَ، مَا إِذَا فَرَغَ مِنْ رَمْيِهِ صَلَّى الظُّهْرَ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (دسویں ذی الحجہ کے بعد والے دنوں میں) رمی جمار سورج ڈھلنے کے بعد اس حساب سے کرتے تھے کہ جب آپ اپنی رمی سے فارغ ہوتے، تو ظہر پڑھتے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب المناسك/حدیث: 3054]
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الحج 62 (898)، (تحفة الأشراف: 6466)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/248، 290، 328) (ضعیف الإسناد جدّاً)» ‏‏‏‏ (سند میں جبارہ ضعیف اور ابراہیم بن عثمان متروک الحدیث راوی ہے)

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ جبارةضعيف جدًا¤ وأبو شيبة إبراهيم بن عثمان: متروك الحديث¤ وللحديث شواهد دون قوله ’’ قدر ما إذا فرغ من رميه صلي الظهر ‘‘ راجع سنن الترمذي (898)¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 486