الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن ابن ماجه کل احادیث (4341)
حدیث نمبر سے تلاش:


سنن ابن ماجه
كتاب الأشربة
کتاب: مشروبات کے متعلق احکام و مسائل
3. بَابُ: مُدْمِنِ الْخَمْرِ
3. باب: عادی شرابی کا بیان۔
حدیث نمبر: 3375
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , وَمُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ , قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الْأَصْبَهَانِيِّ , عَنْ سُهَيْلٍ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مُدْمِنُ الْخَمْرِ كَعَابِدِ وَثَنٍ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شراب کا عادی ایسے ہی ہے جیسے بتوں کا پجاری ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3375]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 12748، ومصباح الزجاجة: 1171) (حسن)» ‏‏‏‏ (سند میں محمد بن سلیمان ضعیف ہے، لیکن شواہد کی وجہ سے یہ حسن ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 677)

وضاحت: ۱؎: حالانکہ بت پوجنا شرک ہے اور شرک گناہوں میں سب سے بڑا ہے، مگر شراب بھی ایسا گناہ ہے کہ ہمیشہ کرنے سے وہ شرک کے مثل ہو جاتا ہے جیسے صغیرہ گناہ ہمیشہ کرنے سے کبیرہ ہو جاتا ہے، اس میں ڈر ہے شرابیوں کے لئے ایسا نہ ہو ان کا خاتمہ برا ہو۔

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

حدیث نمبر: 3376
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ , حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عُتْبَةَ , حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ مَيْسَرَةَ بْنِ حَلْبَسٍ , عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ , عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مُدْمِنُ خَمْرٍ".
ابو الدرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عادی شرابی جنت میں داخل نہیں ہو گا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3376]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 10946، ومصباح الزجاجة: 1172)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/189، 6/441) (صحیح)» ‏‏‏‏ (ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 675 و 678)

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن