ابوبردہ اپنے والد ابوموسیٰ اشعری سے روایت کرتے ہیں کہ میرے والد نے مجھ سے کہا: میرے بیٹے! کاش تم ہم کو اس وقت دیکھتے جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، جب ہم پر آسمان سے بارش ہوتی تو تم خیال کرتے کہ ہماری بو بھیڑ کی بو جیسی ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3562]
عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اون کا بنا ہوا تنگ آستین والا رومی جبہ پہنے ہمارے پاس تشریف لائے، اور اسی میں ہمیں نماز پڑھائی، اس کے علاوہ آپ پر کوئی اور لباس نہ تھا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3563]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 5086، ومصباح الزجاجة: 1245) (ضعیف)» (احوص بن حکم ضعیف راوی ہیں، اور خالد بن معدان کی نہ تو عبادہ رضی اللہ عنہ سے ملاقات ہے، اور نہ سماع)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ خالد بن معدان: لم يسمع من عبادة،والأحوص ضعيف¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 506
سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو فرمایا، پھر اون والے جبہ کو جو آپ پہنے ہوئے تھے الٹ دیا، اور اس سے اپنا چہرہ پونچھا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3564]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4509، ومصباح الزجاجة: 1246) (حسن)» (یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے: 468)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف¤ ضعيف¤ انظر الحديث السابق (468)¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 506
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بکریوں کے کانوں میں داغتے دیکھا، اور میں نے آپ کو چادر کا تہبند پہنے دیکھا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3565]
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الذبائح 35 (5542)، صحیح مسلم/اللباس 30 (2119)، سنن ابی داود/الجہاد 57 (2563)، (تحفة الأشراف: 1632)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/169، 171، 254، 259) (ضعیف)» (ابن ماجہ کی روایت میں ان کے شیخ سوید بن سعید ضعیف ہے، اس لئے آخری ٹکڑا «ورأيته متزرا بكساء» تک ضعیف ہے دوسرے کسی طریق میں یہ ٹکڑا نہیں ہے، ملاحظہ ہو: صحیح أبی داود: 2309)