ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم باپردہ کنواری لڑکی سے بھی زیادہ شرمیلے تھے، اور جب آپ کو کوئی چیز ناگوار لگتی تو آپ کے چہرے پر اس کا اثر ظاہر ہو جاتا تھا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4180]
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر دین کا ایک اخلاق ہوتا ہے اور اسلام کا اخلاق حیاء ہے“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4181]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 1537، ومصباح الزجاجة: 1484) (حسن)» (سند میں معاویہ بن یحییٰ صدفی ضعیف ہیں، لیکن شواہد کی وجہ سے حدیث حسن ہے، ملاحظہ ہو، سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 940)
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف ¤ معاوية بن يحيى الصدفي : ضعيف (تقدم:842) وللحديث شواهد ضعيفة
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر دین کا ایک اخلاق ہوتا ہے، اور اسلام کا اخلاق حیاء ہے“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4182]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 6451، ومصباح الزجاجة: 1485) (حسن)» (صالح بن حسان متروک اور سعید الوراق ضعیف ہیں، لیکن شواہد کی وجہ سے حسن ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 940)
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف ¤ صالح بن حسان : متروك (تقدم:1181) وللحديث شواهد ضعيفة منها الحديث السابق:4181
ابومسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”گزشتہ کلام نبوت میں سے جو باتیں لوگوں کو ملی ہیں، ان میں سے ایک یہ ہے کہ جب تم میں حیاء نہ ہو تو جو چاہے کرو“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4183]
ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حیاء ایمان سے ہے، اور ایمان کا بدلہ جنت ہے، اور فحش گوئی «جفا»(ظلم و زیادتی) ہے اور «جفا»(ظلم زیادتی) کا بدلہ جہنم ہے“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4184]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 11670، ومصباح الزجاجة: 1486) (صحیح)» (سند میں حسن بصری ہیں، جن کا سماع ابو بکرة رضی اللہ عنہ سے ثابت نہیں ہے، لیکن شواہد سے یہ صحیح ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 495)
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بےحیائی جس چیز میں بھی ہو اس کو عیب دار بنا دے گی، اور حیاء جس چیز میں ہو اس کو خوبصورت بنا دے گی“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4185]
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/البروالصلة 47 (1974)، (تحفة الأشراف: 472)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/165) (صحیح)»