الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الشهاب کل احادیث (1499)
حدیث نمبر سے تلاش:

مسند الشهاب
احادیث201 سے 400
169. الرِّزْقُ أَشَدُّ طَلَبًا لِلْعَبْدِ مِنْ أَجَلِهِ
169. رزق بندے کو اس کی موت سے بھی زیادہ شدت کے ساتھ طلب کرتا ہے
حدیث نمبر: 241
241 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحٍ، كَيْلَجَةَ، ثنا هِشَامُ بْنُ خَالِدٍ، ثنا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ أُمِّ الدَّرْدَاءِ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الرِّزْقُ أَشَدُّ طَلَبًا لِلْعَبْدِ مِنْ أَجَلِهِ»
سیدہ ام درداء رضی اللہ عنہاکہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رزق بندے کو اس کی موت سے بھی زیادہ شدت کے ساتھ طلب کرتا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 241]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابن الاعرابي: 232، والسنة لابن ابي عاصم 264» اس میں ولید بن مسلم ہے جو تدلیس تسویہ کرتا تھا۔ یہاں اس نے مسلسل سماع کی صراحت نہیں کی۔

170. الرِّفْقُ فِي الْمَعِيشَةِ خَيْرٌ مِنْ بَعْضِ التِّجَارَةِ
170. معیشت میں نرمی بعض تجارت سے بہتر ہے
حدیث نمبر: 242
242 - أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الْقَزَّازُ، أبنا أَبُو سَعِيدٍ هُوَ ابْنُ الْأَعْرَابِيِّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ الرَّبِيعِ الْجِيزِيُّ، ثنا يُونُسُ، هُوَ ابْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، ثنا حَجَّاجُ بْنُ سُلَيْمَانَ الرُّعَيْنِيُّ، قَالَ: قُلْتُ لِابْنِ لَهِيعَةَ: شَيْئًا كُنْتُ أَسْمَعُ عَجَائِزَنَا يَقُلْنَهُ: الرِّفْقُ فِي الْعَيْشِ خَيْرٌ مِنْ بَعْضِ التِّجَارَةِ، فَقَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرٍ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «الرِّفْقُ فِي الْمَعِيشَةِ خَيْرٌ مِنْ بَعْضِ التِّجَارَةِ»
حجاج بن سلیمان رعینی کہتے ہیں کہ میں نے ابن لہیعہ سے کہا: معیشت میں نرمی بعض تجارت سے بہتر ہے۔ یہ ایک ایسی بات ہے جسے میں اپنی بزرگ عورتوں کو کہتے سنتا ہوں۔ تو انہوں نے کہا: مجھے محمد بن منکدر نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کے حوالے سے بیان کیا کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: معیشت میں نرمی بعض تجارت سے بہتر ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 242]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه شعب الايمان: 6136» ابن لہیعہ مدلس و مختلط ہے۔ اس میں اور بھی علتیں ہیں۔

171. التَّاجِرُ الْجَبَانُ مَحْرُومٌ، وَالتَّاجِرُ الْجَسُورُ مَرْزُوقٌ
171. بزدل تاجر محروم رہتا ہے اور جرات مند تاجر پا لیتا ہے
حدیث نمبر: 243
243 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ التُّسْتَرِيُّ، ثنا أَبُو أَحْمَدَ الْحَسَنُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعِيدٍ الْعَسْكَرِيُّ، ثنا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ، ثنا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، ثنا حَجَّاجٌ، ثنا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «التَّاجِرُ الْجَبَانُ مَحْرُومٌ وَالتَّاجِرُ الْجَسُورُ مَرْزُوقٌ»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بزدل تاجر محروم رہتا ہے اور جرات مند تاجر پا لیتا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 243]
تخریج الحدیث: إسناده ضعيف جدا، عمر بن خطاب اور علی بن حسین بن اسماعیل کی توثیق نہیں ملی۔ تفصیل کے لیے دیکھیں: «السلسلة الضعيفة: 2024»

172. حَسَنُ الْمَلَكَةِ نَمَاءٌ وَسُوءُ الْمَلَكَةِ شُؤْمٌ
172. وش اخلاقی ترقی (کا باعث ہے) اور بداخلاقی نحوست ہے
حدیث نمبر: 244
244 - أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ رَجَاءٍ الْعَسْقَلَانِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَيْسَرَانِيُّ، ثنا الْخَرَائِطِيُّ، ثنا صَالِحُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ، ثنا أَبِي، ثنا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، ثنا مَعْمَرٌ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ زُفَرٍ، عَنْ بَعْضِ بَنِي رَافِعِ بْنِ مَكِيثٍ، عَنْ رَافِعٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «حُسْنُ الْمَلَكَةِ نَمَاءٌ وَسُوءُ الْمَلَكَةِ شُؤْمٌ»
سیدنا رافع رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خوش اخلاقی ترقی (کا باعث ہے) اور بداخلاقی نحوست ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 244]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، دیکھئے حدیث نمبر 97۔

حدیث نمبر: 245
245 - وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِيُّ، ثنا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أبنا مَعْمَرٌ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ زُفَرَ، عَنْ بَعْضِ بَنِي رَافِعِ بْنِ مَكِيثٍ، عَنْ رَافِعِ بْنِ مَكِيثٍ، وَكَانَ مِمَّنْ شَهِدَ الْحُدَيْبِيَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «حُسْنُ الْمَلَكَةِ نَمَاءٌ وَسُوءُ الْمَلَكَةِ شُؤْمٌ، وَالْبِرُّ زِيَادَةٌ فِي الْعُمُرِ وَالصَّدَقَةُ تَمْنَعُ مَيْتَةَ السُّوءِ»
سیدنا رافع بن مکیث جو کہ حدیبیہ میں حاضر ہونے والے صحابہ میں سے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خوش اخلاقی ترقی (کا باعث) ہے اور بداخلاقی نحوست ہے۔ نیکی عمر میں اضافے (کا باعث) ہے اور صدقہ بری موت کو روکتا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 245]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، دیکھئے حدیث نمبر 97۔

173. فُضُوحُ الدُّنْيَا أَهْوَنُ مِنْ فُضُوحِ الْآخِرَةِ
173. دنیا کی رسوائی آخرت کی رسوائی سے ہلکی ہے
حدیث نمبر: 246
246 - أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ الْمَعَافِرِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ فَهْدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ عِيسَى بْنِ صَالِحٍ الْبَزَّارُ أَبُو بَكْرٍ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ مُطَرِّفِ بْنِ سَوَّارٍ الْبَسْتِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ أَيُّوبَ، ثنا حُسَيْنُ بْنُ الْفَرَجِ، ثنا مَعْنُ بْنُ عِيسَى الْقَزَّازُ، حَدَّثَنِي الْحَارِثُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ إِيَاسٍ اللَّيْثِيُّ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُسَيْطٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أَخِيهِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فُضُوحُ الدُّنْيَا أَهْوَنُ مِنْ فُضُوحِ الْآخِرَةِ»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ اپنے بھائی سیدنا فضل بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنیا کی رسوائی آخرت کی رسوائی سے ہلکی ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 246]
تخریج الحدیث: «منكر، وأخرجه المعجم الكبير: رقم 718، جز: 18» اہل علم نے اسے متعدد وجوہ کی بنا پر منکر کہا: ہے۔ دیکھئے: «السلسلة الضعيفة: 6297»

174. الْقَبْرُ أَوَّلُ مَنْزِلٍ مِنْ مَنَازِلِ الْآخِرَةِ
174. قبرآخرت کی منزلوں میں سے پہلی منزل ہے
حدیث نمبر: 247
247 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَاجِّ الْإِشْبِيلِيُّ، ثنا الْفَضْلُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ الْهَاشِمِيُّ الْمَقْدِسِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، ثنا يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ، قَالَ: ثنا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَحِيرٍ، عَنْ هَانِئٍ، مَوْلَى عُثْمَانَ، عَنْ عُثْمَانَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْقَبْرُ أَوَّلُ مَنْزِلٍ مِنْ مَنَازِلِ الْآخِرَةِ»
سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قبرآخرت کی منزلوں میں سے پہلی منزل ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 247]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه ترمذي: 2308، وابن ماجه: 4267،»

حدیث نمبر: 248
248 - أَخْبَرَنَا تُرَابُ بْنُ عُمَرَ بْنِ عُبَيْدٍ الْكَاتِبُ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ عَلِيٍّ الْغَازِي، قَالَا: ثنا أَبُو أَحْمَدَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُفَسِّرِ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ سَعِيدٍ، ثنا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِي إِسْرَائِيلَ، ثنا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَحِيرٍ، أَنَّهُ سَمِعَ هَانِئًا، مَوْلَى عُثْمَانَ يَقُولُ: كَانَ عُثْمَانُ إِذَا وَقَفَ عَلَى قَبْرٍ بَكَى حَتَّى تَبْتَلَّ لِحْيَتُهُ، قَالَ: فَقِيلَ لَهُ تُذْكَرُ الْجَنَّةُ وَالنَّارُ وَلَا تَبْكِي، وَتَبْكِي مِنْ هَذَا؟، فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّ الْقَبْرَ أَوَّلُ مَنْزِلٍ مِنْ مَنَازِلِ الْآخِرَةِ» وَذَكَرَ الْحَدِيثَ
سیدنا عثمان کے آزاد کردہ غلام ہانی کہتے ہیں کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ جب کسی قبر کے پاس کھڑے ہوتے تو اتنا روتے کہ آپ کی داڑھی بھیگ جاتی۔ ہانی کہتے ہیں کہ ان سے کہا جاتا: آپ کے سامنے جنت اور جہنم کا ذکر کیا جاتا ہے تو (اتنا) نہیں روتے اور اس (قبر) سے (اس قدر) روتے ہیں؟ تو انہوں نے کہا: بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک قبر آخرت کی منزلوں میں سے پہلی منزل ہے۔ اور یہ حدیث بیان کی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 248]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه ترمذي: 2308، وابن ماجه: 4267،»

175. الصَّبْرُ عِنْدَ الصَّدْمَةِ الْأُولَى
175. صبر پہلی چوٹ کے وقت ہے
حدیث نمبر: 249
249 - أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الصَّفَّارُ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَامِعٍ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، أبنا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ، أبنا شُعْبَةُ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الصَّبْرُ عِنْدَ الصَّدْمَةِ الْأُولَى»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صبر پہلی چوٹ کے وقت ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 249]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري: 1302، ومسلم: 926، وأبو داود: 3124، وترمذي: 988،- والنسائي: 1870، وابن ماجه: 1596»

176. دَفْنُ الْبَنَاتِ مِنَ الْمَكْرُمَاتِ
176. بیٹیوں کو (موت کے بعد) دفنانا عزت و شرف کاباعث ہے
حدیث نمبر: 250
250 - أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْحُسَيْنُ بْنُ مَيْمُونِ بْنِ أَحْمَدَ الصَّفَّارُ، ثنا  أَبُو هُرَيْرَةَ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي الْعِصَامِ الْعَدَوِيُّ، ثنا أَبُو عَامِرٍ مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ كَامِلٍ بِصُورَ، ثنا أَبُو عَمْرِو عَبْدُ اللَّهِ بْنُ ذَكْوَانَ الدِّمَشْقِيُّ، عَنْ عِرَاكِ بْنِ خَالِدِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ صُبَيْحٍ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَطَاءٍ الْخُرَاسَانِيِّ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: لَمَّا عُزِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ ابْنَتَهِ رُقْيَةَ امْرَأَةِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: «الْحَمْدُ لِلَّهِ دَفْنُ الْبَنَاتِ مِنَ الْمَكْرُمَاتِ»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی سیدہ رقیہ رضی اللہ عنہاکی تعزیت کی گئی جو سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی بیوی تھیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب تعریف اللہ کے لیے ہے، بیٹیوں کو (موت کے بعد) دفنانا عزت و شرف کاباعث ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 250]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الاوسط: 2263، وتاريخ دمشق: 3/ 150، وتاريخ مدينة السلام: 6/ 227» عثمان بن عطاء خراسانی اور عراک بن خالد بن یزید ضعیف ہیں۔ اس میں اور بھی علتیں ہیں، دیکھیے: «السلسلة الضعيفة: 185»


Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    9    Next