126. . بَابٌ في مَا جَاءَ فِي اجْتِنَابِ الْحَائِضِ الْمَسْجِدَ
126. باب: حائضہ عورت مسجد سے دور رہے۔
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس مسجد کے صحن میں داخل ہوئے اور بآواز بلند اعلان کیا: ”مسجد کسی حائضہ اور جنبی کے لیے حلال نہیں“۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 645]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 18251، ومصباح الزجاجة: 242) (ضعیف)» (اس سند میں ابوالخطاب الہجری، اور محدوج الذہلی دونوں مجہول الحال ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
127. . بَابُ: مَا جَاءَ فِي الْحَائِضِ تَرَى بَعْدَ الطُّهْرِ الصُّفْرَةَ وَالْكُدْرَةَ
127. باب: حیض سے پاک ہونے کے بعد حائضہ زرد اور خاکی رطوبت دیکھے تو کیا کرے؟
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت کے بارے میں جو پاکی کے بعد ایسی چیز دیکھے جو اسے شبہ میں مبتلا کرے، فرمایا: ”وہ تو رگوں سے خارج ہونے والا مادہ ہے“ (نہ کہ حیض)۔ محمد بن یحییٰ کہتے ہیں: پاکی کے بعد سے مراد غسل کے بعد ہے۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 646]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ (تحفة الأشراف: 17976، ومصباح الزجاجة: 243)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الطہارة 111 (293)، مسند احمد (6/71، 160، 215، 279) (صحیح)» (سند میں ام بکر مجہول ہیں، لیکن متابعت و شواہد کی وجہ سے یہ صحیح ہے، ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود: 303- 304)
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام عطیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم حیض سے (پاکی کے بعد) زرد یا گدلے مادہ کو کچھ بھی نہیں سمجھتے تھے۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 647]
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحیض 25 (326)، سنن ابی داود/الطہارة 119 (308)، سنن النسائی/الحیض 7 (368)، (تحفة الأشراف: 18096، 18123)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/الطہارة 94 (895) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
اس سند سے بھی ام عطیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: (پاکی کے بعد) ہم پیلی اور مٹیالی رطوبت کا کوئی اعتبار نہیں کرتے تھے ۱؎۔ محمد بن یحییٰ کہتے ہیں: وہیب اس سلسلے میں ہمارے نزدیک ان دونوں میں اولیٰ ہیں۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 647M]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ (تحفة الأشراف: 18123)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الحیض 25 (326) (صحیح)»
128. . بَابُ: النُّفَسَاءِ كَمْ تَجْلِسُ
128. باب: نفاس والی عورت زچگی کے بعد کتنے دن بیٹھے؟
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نفاس والی عورتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں چالیس دن نماز اور روزے سے رکی رہتی تھیں، اور ہم اپنے چہرے پہ جھائیں کی وجہ سے «ورس» ملا کرتے تھے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 648]
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطہارة 121 (311)، سنن الترمذی/الطہارة 105 (139)، (تحفة الأشراف: 18287)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/300، 303، 304، 310)، سنن الدارمی/الطہارة 99 (995) (حسن صحیح)»
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نفاس والی عورتوں کے لیے مدت نفاس کی چالیس دن مقرر کی مگر یہ کہ وہ اس سے پہلے پاکی دیکھ لیں۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 649]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 690، ومصباح الزجاجة: 244) (ضعیف جدًا)» (سند میں سلام بن سلیم (یا سلم) أبوسلیمان الطویل المدائنی متروک الحدیث ہے، أبو الاحوص ثقہ متقن ہیں، جو صحاح ستہ کے روای ہیں، مدائنی سے صرف ابن ماجہ نے روایت کی ہے، اور سند میں یہی مدائنی ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 5653)
قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا
129. . بَابُ: مَنْ وَقَعَ عَلَى امْرَأَتِهِ وَهِيَ حَائِضٌ
129. باب: حائضہ عورت سے جماع کا حکم۔
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ جب کوئی شخص حیض کی حالت میں بیوی سے جماع کر لیتا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اسے آدھا دینار صدقہ کرنے کا حکم دیتے۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 650]
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الطہا رة 103 (137)، (تحفة الأشراف: 6491) (ضعیف)» (سند میں مقسم ضعیف ہیں، ثابت شدہ حدیث: 640، نمبر میں گذری)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
130. . بَابٌ في مُؤَاكَلَةِ الْحَائِضِ
130. باب: حائضہ عورت کے ساتھ کھانے کا بیان۔
عبداللہ بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حائضہ کے ساتھ کھانے کے متعلق پوچھا؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کے ساتھ کھاؤ“۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 651]
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطہارة 83 (212)، سنن الترمذی/الطہارة 100 (133)، (تحفة الأشراف: 5326)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/293)، سنن الدارمی/الطہارة 108 (1113) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
131. . بَابٌ في الصَّلاَةِ فِي ثَوْبِ الْحَائِضِ
131. باب: حائضہ عورت کے کپڑے میں نماز پڑھنے کا بیان۔
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز ادا کرتے تھے، اور میں حیض کی حالت میں آپ کے پہلو میں ہوتی تھی، اور میرے اوپر ایک چادر ہوتی جس کا کچھ حصہ آپ پر ہوتا ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 652]
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الصلاة 51 (514)، سنن ابی داود/الطہارة 135 (370)، سنن النسائی/القبلة 17 (769)، (تحفة الأشراف: 16308)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/204) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چادر اوڑھ کر نماز پڑھی، اس چادر کا کچھ حصہ آپ پر تھا، اور کچھ مجھ پر تھا اور میں حیض کی حالت میں تھی۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 653]
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطہارة 125 (369)، (تحفة الأشراف: 18063)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الحیض 31 (333)، صحیح مسلم/الصلا ة 52 (513)، مسند احمد (6/330) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح