عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے تھے کہ گودنا گودانے والی، چہرے کے بال اکھاڑنے والی اور دانتوں کے درمیان کشادگی کرانے والی عورتوں پر اللہ تعالیٰ نے لعنت فرمائی ہے۔ کیا میں اس پر لعنت نہ بھیجوں جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت بھیجی ہے۔ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5257]
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5103 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
73. بَابُ: التَّزَعْفُرِ
73. باب: زعفرانی رنگ سے رنگنے کا بیان۔
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مردوں کو زعفرانی رنگ لگانے سے منع فرمایا ہے۔ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5258]
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 2707 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مردوں کو بدن پر زعفرانی رنگ لگانے سے منع فرمایا۔ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5259]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 1021) (صحیح) (اس کے راوی ’’زکریا‘‘ حافظہ کے کمزور ہیں، لیکن پچھلی سند سے تقویت پا کر یہ صحیح لغیرہ ہے)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
74. بَابُ: الطِّيبِ
74. باب: خوشبو کا بیان۔
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جب بھی خوشبو لائی گئی، آپ نے اسے لوٹایا نہیں۔ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5260]
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الہبة 9 (2582)، اللباس 80 (5929)، سنن الترمذی/الْٔدب 37 (الاستئذان 71) 2789، الشمائل 32 (208)، (تحفة الأشراف: 499)، مسند احمد (3/118، 133) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جسے خوشبو پیش کی جائے وہ اسے نہ لوٹائے کیونکہ وہ اٹھانے میں ہلکی اور سونگھنے میں اچھی ہوتی ہے“۔ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5261]
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الفاظ من الُٔدب5(2253) (بلفظ ’’ریحان‘‘)، سنن ابی داود/الترجل 6 (4172)، (تحفة الأشراف: 13945)، مسند احمد (2/32020) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی بیوی زینب رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم (عورتوں) میں سے کوئی جب عشاء کو آئے تو خوشبو نہ لگائے“۔ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5262]
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5132 (حسن صحیح)»
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی بیوی زینب ثقفیہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ”تم جب عشاء کے لیے نکلو تو خوشبو نہ لگاؤ“۔ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5263]
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5132 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
زینب ثقفیہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم (عورتوں) میں سے جو کوئی مسجد کو جائے تو وہ خوشبو کے نزدیک بھی نہ جائے“۔ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5264]
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5123 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو عورت (خوشبو کی) دھونی لے تو وہ ہمارے ساتھ عشاء کے لیے نہ آئے“۔ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5265]
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5131 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
75. بَابُ: ذِكْرِ أَطْيَبِ الطِّيبِ
75. باب: سب سے عمدہ خوشبو (مشک) کا بیان۔
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک عورت کا ذکر کیا، اس نے اپنی انگوٹھی میں مشک بھر رکھی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ سب سے عمدہ خوشبو ہے“ ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5266]
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1906 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح