الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:

سلسله احاديث صحيحه
المرض والجنائز والقبور
بیماری، نماز جنازہ، قبرستان
1162. ایصال ثواب کی صورتیں
حدیث نمبر: 1729
- (أربعٌ من عَمَلِ الأَحياءِ يجرِي للأمواتِ: رجلٌ ترك عَقِباً صالحاً فيدعو، فيبلغه دعاؤهم. ورجل تصدق بصدقة جارية، له من بعده أجرها ما جَرَت. ورجل علَّم علماً يُُعمَلُ به من بعده، فله مثل أجر من عمل به؛ من غير أن ينتقص من [أجر] عمله شيئاً. ورجل مرابط يُنمَى له عمله إلى يوم الحساب).
سیدنا سلیمان رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: زندوں کے چار اعمال کے ثواب کا سلسلہ مردوں کے لیے بھی جاری رہتا ہے (وہ چار اعمال یہ ہیں) مردے کے ایسے جانشین جو اس کے لیے دعا کریں، ان کی دعا اسے پہنچتی ہے، مردہ صدقہ جاریہ کر جائے، جب تک (زندوں میں) اس کا سلسلہ جاری رہتا ہے اسے اجر ملتا رہتا ہے، مردہ آدمی کا ایسا علم سکھا جانا جس پر اس کے بعد عمل کیا جاتا ہو، عمل کرنے والے کے ثواب جتنا اجر اسے بھی ملتا ہے اور عامل کے اجر میں کوئی کمی نہیں آتی اور وہ مردہ جو سرحد پر پہرہ دیتے ہوئے مرا، قیامت تک اسے اس عمل کا اجر ملتا رہے گا۔ [سلسله احاديث صحيحه/المرض والجنائز والقبور/حدیث: 1729]
1163. ساٹھ سال عمر پانے والا کوئی عذر پیش نہیں کر سکے گا
حدیث نمبر: 1730
-" أعذر الله إلى امرئ أخر أجله حتى بلغ ستين سنة".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے اس آدمی کے لیے کوئی عذر باقی نہیں چھوڑا، جس کی موت کو اتنا مؤخر کر دیا کہ وہ ساٹھ سال کو پہنچ گیا۔ [سلسله احاديث صحيحه/المرض والجنائز والقبور/حدیث: 1730]
1164. آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کی عمریں
حدیث نمبر: 1731
-" أقل أمتي الذين يبلغون السبعين".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت کے کم ہی لوگ ستر (برس کی عمر) تک پہنچیں گے۔ [سلسله احاديث صحيحه/المرض والجنائز والقبور/حدیث: 1731]
حدیث نمبر: 1732
-" أعمار أمتي ما بين الستين إلى السبعين وأقلهم من يجوز ذلك".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت کی عمریں ساٹھ سے ستر سال کے درمیان ہیں، کم ہی لوگ ایسے ہیں جو اس حد سے تجاوز کرتے ہیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/المرض والجنائز والقبور/حدیث: 1732]
1165. نظربد موت کا سبب بن سکتی ہے
حدیث نمبر: 1733
-" أكثر من يموت من أمتي بعد كتاب الله وقضائه وقدره بالأنفس. (يعني بالعين)".
عبدالرحمٰن بن جابر اپنے باپ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کی قضا و قدر کے بعد نظربد اکثر لوگوں کی موت کا سبب بنتی ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/المرض والجنائز والقبور/حدیث: 1733]
1166. کون سا مومن عقلمند ہے؟
حدیث نمبر: 1734
-" أفضل المؤمنين أحسنهم خلقا وأكيسهم أكثرهم للموت ذكرا وأحسنهم له استعدادا أولئك الأكياس".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا: کون سا مومن افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: جس کا اخلاق سب سے اچھا ہو۔ اس نے پھر سوال کیا: کون سا مومن ذہین و فہیم ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو موت کو زیادہ یاد کرنے والا اور بہترین انداز میں اس کی تیاری کرنے والا ہو، وہی عقلمند ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/المرض والجنائز والقبور/حدیث: 1734]
1167. صحت و عافیت کا سوال کرنا
حدیث نمبر: 1735
-" أما كان هؤلاء يسألون العافية؟!".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آزمائش خوردہ لوگوں کے پاس سے گزرے اور فرمایا: کیا یہ لوگ اللہ تعالیٰ سے صحت و عافیت کا سوال نہیں کرتے تھے؟ [سلسله احاديث صحيحه/المرض والجنائز والقبور/حدیث: 1735]
1168. آپ صلی اللہ علیہ وسلم اہل بیت کے ساتھ رحمدل تھے
حدیث نمبر: 1736
-" إن إبراهيم ابني وإنه مات في الثدي وإن له ظئرين يكملان رضاعته في الجنة".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے ایسا آدمی نہیں دیکھا جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بہ نسبت اپنے اہل و عیال سے زیادہ رحمدلی (اور ہمدردی) کرنے والا ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بیٹے ابراہیم دودھ پینے کے لیے مدینہ کی کسی بستی میں (ایک دایہ کے پاس) تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (اپنے بیٹے کو ملنے کے لیے) جاتے، ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہوتے، گھر میں داخل ہوتے، حالانکہ گھر میں دھواں ہوتا کیونکہ ابراہیم کا پرورش کنندہ باپ لوہار تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بیٹے کو اٹھاتے، اسے بوسے دیتے اور پھر واپس آتے۔ عمرو بن سعید کہتے ہیں: جب ابراہیم فوت ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرا بیٹا ابراہیم دودھ کی عمر میں فوت ہو گیا ہے لیکن جنت میں دو دایاں اس کی مدت رضاعت کو پورا کریں گے۔ [سلسله احاديث صحيحه/المرض والجنائز والقبور/حدیث: 1736]
1169. بخار میں مبتلا مریض پر پانی ڈالنا
حدیث نمبر: 1737
-" إن أشد الناس بلاء الأنبياء، ثم الذين يلونهم، ثم الذين يلونهم".
حصین بن عبدالرحمٰن، ابوعبیدہ بن حذیفہ سے اور وہ اپنی پھوپھی سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: میں چند عورتوں کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تیمار داری کرنے کے لیے گئی، بخار کی حرارت کی شدت کہ وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک مشکیزے میں سے پانی ٹیک رہا تھا۔ ہم (عورتوں) نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں تاکہ وہ آپ کی تکلیف دور کر دے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں میں سب سے زیادہ آزمائش انبیا پر آتی ہے پھر ان پر جو (مرتبے میں) ان کے قریب ہوتے ہیں اور پھر ان پر جو ان کے قریب ہوتے ہیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/المرض والجنائز والقبور/حدیث: 1737]
حدیث نمبر: 1738
-" إن من أشد الناس بلاء الأنبياء، ثم الذين يلونهم، ثم الذين يلونهم، ثم الذين يلونهم".
ابوعبیدہ بن حذیفہ اپنی پھوپھی سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: ہم چند عورتوں کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تیمارداری کرنے کے لیے گئیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اوپر ایک مشکیزہ لٹکا ہوا تھا، بخار کی حرارت کی وجہ سے اس کے قطرے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ٹپک رہے تھے۔ ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر آپ اللہ تعالیٰ سے شفا کی دعا کریں تو وہ آپ کو شفا دے دے گا۔ یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں میں سے انبیا پر سب سے کڑی آزمائشیں پڑتی ہیں، پھر ان پر جو مرتبے میں ان کے قریب ہوتے ہیں، پھر ان پر جو ان کے قریب ہوتے ہیں، پھر ان پر جو ان کے قریب ہوتے ہیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/المرض والجنائز والقبور/حدیث: 1738]

Previous    4    5    6    7    8    9    10    11    12    Next