الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:

سلسله احاديث صحيحه
التوبة والمواعظ والرقائق
توبہ، نصیحت اور نرمی کے ابواب
1487. تین نجات دلانے والے اور تین ہلاک کرنے والے امور
حدیث نمبر: 2234
-" ثلاث مهلكات، وثلاث منجيات، فقال: ثلاث مهلكات: شح مطاع وهوى متبع وإعجاب المرء بنفسه. وثلاث منجيات: خشية الله في السر والعلانية والقصد في الفقر والغنى والعدل في الغضب والرضا".
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین (برائیاں) ہلاک کرنے والی اور تین (نیکیاں) نجات دینے والی ہیں۔ تین ہلاک کر دینے والی برائیاں یہ ہیں: بخل جس کی پیروی کی جائے، خواہش نفس جس کے پیچھے چلا جائے اور بڑائی خور ہونا۔ تین نجات دینے والی نیکیاں یہ ہیں: خلوت و جلوت میں اللہ تعالیٰ کی خشیت، فقر و غنی میں میانہ روی اور غضب و رضا میں عدل۔ یہ حدیث سیدنا انس بن مالک، سیدنا عبداللہ بن عباس، سیدنا ابوہریرہ، سیدنا عبداللہ بن ابواوفی اور سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم سے مروی ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/التوبة والمواعظ والرقائق/حدیث: 2234]
1488. انسان کسی نہ کسی انداز میں ناشکری کرتا رہتا ہے
حدیث نمبر: 2235
-" ابن آدم إن أصابه البرد قال: حس، وإن أصابه الحر قال: حس".
سیدہ خولہ بنت قیس بن فہد انصاریہ، جو بنو انصار سے تھیں، کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن تشریف لائے، میں نے ہانڈی پیش کی جس میں روٹی یا (ایک مخصوص) حلوا تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانے کے لیے ہانڈی میں اپنا ہاتھ ڈالا، (کھانا گرم ہونے کی وجہ سے) آپ کی انگلیاں جلنے لگیں، جس کی وجہ سے آپ نے ہائے کہا اور پھر فرمایا: جب ابن آدم کو کوئی چیز ٹھنڈی محسوس ہوتی ہے تو وہ ہائے کرتا ہے اور جب کوئی چیز گرم محسوس کرتا ہے تو بھی وہ ہائے کرتا ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/التوبة والمواعظ والرقائق/حدیث: 2235]
1489. جماعت رحمت ہے اور فرقہ بندی عذاب
حدیث نمبر: 2236
-" الجماعة رحمة والفرقة عذاب".
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ، کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جماعت (کی زندگی) رحمت ہے اور افتراق (کی زندگی) عذاب ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/التوبة والمواعظ والرقائق/حدیث: 2236]
1490. دنیا کی لذت، آخرت کی تلخی ہے
حدیث نمبر: 2237
-" حلوة الدنيا مرة الآخرة، ومرة الدنيا حلوة الآخرة".
ابوعبید شریح حضرمی سے روایت ہے کہ جب سیدنا ابومالک اشعری رضی اللہ عنہ کی وفات کا وقت قریب آیا تو انہوں نے کہا: اے اشعریوں کی جماعت! موجودہ لوگ غائب لوگوں تک میری بات پہنچا دیں۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا، دنیا کی لذت آخرت کی کڑواہٹ ہے اور دنیا کی تلخی آخرت کی لذت و شیری ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/التوبة والمواعظ والرقائق/حدیث: 2237]
1491. اللہ تعالیٰ کی طرف سے بندے کے عمل صالح پر اس کی قدر دانی
حدیث نمبر: 2238
-" قال الله تعالى: يا ابن آدم! قم إلي أمش إليك، وامش إلي أهرول إليك".
ایک صحابی رسول بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اے ابن آدم! تو میرے لیے کھڑا ہو، میں تیری طرف چل کر آؤں گا اور اگر تو میری طرف چل پڑے تو میں تری طرف دوڑ کر آؤں گا۔ [سلسله احاديث صحيحه/التوبة والمواعظ والرقائق/حدیث: 2238]
1492. اللہ تعالیٰ کا بندوں کے ساتھ معاملہ ان کے ظن کے مطابق ہوتا ہے
حدیث نمبر: 2239
-" قال الله عز وجل: عبدي! أنا عند ظنك بي، وأنا معك إذا ذكرتني".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ عزوجل نے فرمایا: اے میرے بندے! میرے بارے میں جو تیرا گمان ہو گا میں اسی کے مطابق تجھ سے پیش آؤں گا اور جب تو میرا ذکر کرے گا تو میں تیرے ساتھ ہوں گا۔ [سلسله احاديث صحيحه/التوبة والمواعظ والرقائق/حدیث: 2239]
1493. دو امن ممکن ہیں نہ دو خوف
حدیث نمبر: 2240
-" قال الله عز وجل: وعزتي لا أجمع لعبدي أمنين ولا خوفين، إن هو أمنني في الدنيا أخفته يوم أجمع فيه عبادي، وإن هو خافني في الدنيا أمنته يوم أجمع فيه عبادي".
سیدنا شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے فرمایا: مجھے میری عزت کی قسم! میں اپنے بندے پر دو امن جمع کرتا ہوں نہ دو خوف۔ یعنی اگر میرا بندہ دنیا میں (اپنی من مانیاں کر کے) مجھ سے امن میں رہا تو میں اسے بندوں کے حشر والے دن خوف دلاؤں گا اور اگر وہ دنیا میں مجھ سے ڈر گیا تو لوگوں کے جمع ہونے والے دن اسے امن عطا کروں گا۔ [سلسله احاديث صحيحه/التوبة والمواعظ والرقائق/حدیث: 2240]
1494. کسی معین شخص کو اللہ تعالیٰ کی رحمت سے محروم نہیں قرار دیا جا سکتا
حدیث نمبر: 2241
-" قال رجل: والله لا يغفر الله لفلان، فقال الله: من ذا الذي يتألى علي أن لا أغفر لفلان، فإني قد غفرت لفلان، وأحبطت عملك".
سیدنا جندب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک آدمی نے کہا: اللہ کی قسم! اللہ فلاں آدمی کو نہیں بخشے گا، اللہ تعالیٰ نے کہا: کون ہے جو مجھ پر قسم اٹھاتا ہے کہ میں فلاں کو نہیں بخشوں گا۔ میں نے اس کو بخش دیا اور (اے قسم اٹھانے والے!) تیرے اعمال برباد کر دیے۔ [سلسله احاديث صحيحه/التوبة والمواعظ والرقائق/حدیث: 2241]
1495. فرعون سے جبریل کی انتقامی کاروائی
حدیث نمبر: 2242
-" قال لي جبريل: لو رأيتني وأنا آخذ من حال البحر فأدسه في فم فرعون مخافة أن تدركه الرحمة".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جبریل نے مجھے کہا: کاش آپ مجھے اس وقت دیکھتے جب میں سمندر کی کالی مٹی لے کر فرعون کے منہ میں ٹھونس رہا تھا، اس ڈر سے کہ کہیں (اللہ کی) رحمت اس کو پا نہ لے۔ [سلسله احاديث صحيحه/التوبة والمواعظ والرقائق/حدیث: 2242]
1496. عدم صبر ہر گناہ کی حفاظت کرتا ہے
حدیث نمبر: 2243
-" قتل الصبر لا يمر بذنب إلا محاه".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عدم صبر، ہر گناہ کی حفاظت کرتا ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/التوبة والمواعظ والرقائق/حدیث: 2243]

Previous    2    3    4    5    6    7    8    9    10    Next