الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مختصر صحيح بخاري کل احادیث (2230)
حدیث نمبر سے تلاش:

مختصر صحيح بخاري
آغار تخلیق کا بیان
حدیث نمبر: 1368
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ (سورۃ النجم آیت: 18 کہ) بیشک انھوں نے اپنے پروردگار کی بڑی نشانیاں دیکھیں۔ (کا مطلب یہ ہے کہ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سبز بچھونا دیکھا جس نے آسمان کے کناروں کو ڈھانک دیا تھا۔ (اس پر جبرائیل علیہ السلام بیٹھے تھے یا ان کے پر تھے)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1368]
حدیث نمبر: 1369
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جو شخص خیال کرتا ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے پروردگار کو دیکھا تو اس نے برا خیال کیا بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جبرائیل علیہ السلام کو ان کی (اصلی) صورت و خلقت میں دیکھا تھا جنہوں نے آسمان کے کنارے بھر دیے تھے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1369]
حدیث نمبر: 1370
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب خاوند اپنی بیوی کو ہمبستری کے لیے بلائے اور وہ انکار کرے پھر وہ (خاوند) ناخوش ہو کر سو جائے تو فرشتے اس عورت پر صبح تک لعنت کرتے ہیں۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1370]
6. جنت کے بیان میں کیا وارد ہوا ہے؟ اور یہ کہ وہ پیدا ہو چکی ہے۔
حدیث نمبر: 1371
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص مر جاتا ہے تو اسے (ہر روز) اس کا مقام صبح و شام دکھایا جاتا ہے، اگر وہ اہل جنت میں سے ہو تو جنت میں اسے اس کا مقام دکھایا جاتا ہے۔ اور اگر وہ اہل دوزخ میں سے ہو تو دوزخ میں اسے اس کا مقام دکھایا جاتا ہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1371]
حدیث نمبر: 1372
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے جنت میں دیکھا تو وہاں کے لوگوں میں اکثر (وہ لوگ پائے جو دنیا میں غریب، محتاج اور) فقراء پائے اور میں نے دوزخ میں دیکھا تو دوزخ والوں میں عورتوں کی کثرت دیکھی۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1372]
حدیث نمبر: 1373
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس حالت میں کہ میں سو رہا تھا تو میں نے اپنے آپ کو جنت میں دیکھا، ایک عورت ایک محل کے گوشہ میں وضو کر رہی تھی، میں نے پوچھا کہ یہ محل کس کا ہے؟ لوگوں نے کہا کہ عمر رضی اللہ عنہ کا ہے تو میں نے ان کی غیرت کا خیال کیا اور پیچھے ہٹ آیا۔ یہ سن کر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ رونے لگے اور کہا کہ یا رسول اللہ! (کیا) میں آپ پر غیرت کروں گا؟ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1373]
حدیث نمبر: 1374
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہو گا ان کی صورت چودھویں کے چاند کی طرح روشن ہو گی۔ ان لوگوں کو نہ تھوک آئے گا نہ ناک کا لعاب اور نہ وہ وہاں پاخانہ کریں گے، ان کے برتن وہاں سونے کے ہوں گے اور ان کی کنگھیاں سونے چاندی کی اور ان کی انگیٹھیوں میں عود سلگے گا اور ان کا پسینا مشک کا (یعنی کستوری جیسا خوشبودار) ہو گا، ان میں سے ہر ایک کے لیے ایسی حسین و جمیل اور نازک مزاج دو، دو بیویاں ہوں گی، جن کی پنڈلیوں کا گودا گوشت کے اندر سے دکھائی دے گا۔ اہل جنت میں نہ باہم اختلاف ہو گا اور نہ دشمنی، ان سب کے دل ایک ہوں گے وہ صبح و شام اللہ کی پاکی بیان کریں گے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1374]
حدیث نمبر: 1375
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہو گا ان کی صورت چودھویں کے چاند کی طرح روشن ہو گی اور جو ان کے بعد داخل ہوں گے وہ بہت روشن ستارے کی طرح ہوں گے، ان سب کے دل (بوجہ باہمی محبت کے) مثل ایک شخص کے دل کے ہوں گے نہ ان میں اختلاف ہو گا اور نہ دشمنی، ان میں سے ہر ایک کے لیے ایسی حسین و جمیل اور نازک مزاج دو، دو بیویاں ہوں گی، جن کی پنڈلیوں کا گودا گوشت کے اندر سے دکھائی دے گا، وہ صبح و شام اللہ کی پاکی بیان کریں گے نہ کبھی بیمار ہوں گے نہ کبھی ناک سے لعاب گرائیں گے نہ تھوکیں گے .... اور بقیہ حدیث بیان کی جو کہ گزر چکی ہے (دیکھئیے پچھلی حدیث)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1375]
حدیث نمبر: 1376
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک میری امت میں ستر ہزار یا (یہ فرمایا کہ) سات لاکھ آدمی جنت میں ایک ساتھ داخل ہوں گے (آگے پیچھے نہ ہوں گے) جن کے چہرے چودھویں رات کے چاند کی طرح چمکتے ہوں گے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1376]
حدیث نمبر: 1377
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک جبہ سندس (ریشمی کپڑے) کا لایا گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ریشمی کپڑے کے استعمال سے منع فرمایا کرتے تھے تو لوگ اس کو دیکھ کر تعجب کرنے لگے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قسم اس کی جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے کہ جنت میں سعد بن معاذ (رضی اللہ عنہ) کے رو مال اس سے کہیں بہتر ہیں۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1377]

Previous    1    2    3    4    5    6    Next