الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مختصر صحيح مسلم کل احادیث (2179)
حدیث نمبر سے تلاش:

مختصر صحيح مسلم
حج کے مسائل
61. ضعیف لوگوں کو مزدلفہ سے پہلے روانہ کر دینے کا حکم۔
حدیث نمبر: 719
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزدلفہ سے سامان کے ساتھ (یا یوں کہا کہ ضعیفوں کے ہمراہ) رات کو ہی بھیج دیا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 719]
حدیث نمبر: 720
سالم بن عبداللہ سے روایت ہے کہ (ان کے والد) سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اپنے ساتھ کے ضعیف لوگوں کو آگے بھیج دیتے تھے کہ وہ المشعر الحرام میں، جو کہ مزدلفہ میں ہے، رات کو وقوف کر لیں اور اللہ تعالیٰ کو یاد کرتے رہیں جب تک چاہیں۔ پھر امام کے وقوف کرنے سے پہلے لوٹ جائیں۔ سو ان میں سے کوئی تو صبح کی نماز کے وقت منیٰ پہنچ جاتا تھا اور کوئی اس کے بعد پہنچتا۔ اور سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان ضعیفوں کو اس کی اجازت دی ہے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 720]
62. جمرہ عقبہ کی رمی تک حاجی کا تلبیہ کہنا۔
حدیث نمبر: 721
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا فضل (بن عباس) رضی اللہ عنہ کو مزدلفہ سے اپنے پیچھے اونٹنی پر بٹھا لیا تھا۔ (راوی نے) کہا کہ مجھے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے خبر دی اور انہیں سیدنا فضل رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمرہ عقبہ کی رمی تک لبیک پکارتے رہے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 721]
حدیث نمبر: 722
عبدالرحمن بن یزید سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما جب مزدلفہ سے لوٹے تو لبیک پکاری، تو لوگوں نے کہا کہ شاید یہ گاؤں کا کوئی آدمی ہے؟ (یعنی جو اب لبیک پکارتا ہے) تو سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے کہا، کیا لوگ بھول گئے (یعنی سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ) یا گمراہ ہو گئے؟ میں نے خود ان سے سنا ہے جن پر سورۃ البقرہ نازل ہوئی (یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے) کہ وہ اس جگہ میں لبیک پکارتے تھے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 722]
63. بطن الوادی سے جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنے اور ہر کنکری کے ساتھ تکبیر کہنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 723
اعمش سے روایت ہے کہتے ہیں کہ میں نے حجاج بن یوسف سے خطبہ میں کہتے ہوئے سنا: قرآن شریف کی وہی ترتیب رکھو کہ جو جبرائیل علیہ السلام نے رکھی ہے۔ وہ سورت پہلے ہو جس میں بقرہ کا ذکر ہے پھر وہ سورت جس میں نساء کا ذکر ہے۔ پھر وہ سورت جس میں آل عمران کا ذکر ہے۔ اعمش نے کہا کہ پھر میں ابراہیم سے ملا تو ان کو اس بات کی خبر دی تو انہوں نے اس کو برا بھلا کہا اور پھر کہا کہ مجھ سے عبدالرحمن بن یزید نے روایت کی کہ وہ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کے ساتھ تھے اور وہ جمرہ عقبہ پر آئے اور بطن الوادی میں، جمرہ کو سامنے رکھتے ہوئے کھڑے ہوئے اور اس کو سات کنکریاں نالہ کے پیچھے سے ماریں اور ہر کنکری پر اللہ اکبر کہتے تھے۔ (راوی نے) کہا کہ میں نے ان سے کہا کہ اے ابوعبدالرحمن! (یہ کنیت ہے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کی) لوگ تو اوپر سے کھڑے ہو کر کنکریاں مارتے ہیں، تو انہوں نے کہا کہ اس معبود کی قسم جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے، یہ جگہ اس کی ہے جس پر سورۃ البقرہ اتری ہے (یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہیں سے کنکریاں ماری تھیں)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 723]
64. قربانی کے دن سواری پر سوار ہو کر جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنا
حدیث نمبر: 724
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ وہ جمرہ عقبہ کو قربانی کے دن اپنی اونٹنی پر سے کنکر مارتے تھے اور فرماتے تھے کہ مجھ سے اپنے حج کے مناسک سیکھ لو، اس لئے کہ میں نہیں جانتا کہ اس کے بعد حج کروں۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 724]
65. جمرہ کے لئے کنکریوں کا حجم (یعنی کنکری کتنی بڑی ہو)؟
حدیث نمبر: 725
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمرہ کو وہ کنکریاں ماریں جو چٹکی سے پھینکی جاتی ہیں۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 725]
66. رمی کا وقت۔
حدیث نمبر: 726
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نحر کے دن چاشت کے وقت جمرہ کو کنکریاں ماریں اور بعد کے دنوں میں جب آفتاب ڈھل گیا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 726]
67. جمروں کو کنکریاں مارنے کی تعداد طاق ہونی چاہیئے۔
حدیث نمبر: 727
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ استنجاء کے لئے ڈھیلے لینا طاق ہیں اور جمرہ کی کنکریاں طاق ہیں اور صفا اور مروہ کی سعی طاق ہے اور کعبہ کا طواف طاق ہے (یعنی آخری تینوں سات سات ہیں) اور ضرور ہے کہ جو استنجے کے لئے پتھر لے تو طاق لے (یعنی تین یا پانچ جس میں طہارت خوب ہو جائے۔ یعنی اگر طہارت چار میں ہو جائے تو بھی ایک اور لے تاکہ طاق ہو جائیں اور بعض بیوقوف فقہاء نے جو یہ لکھا ہے کہ ڈھیلے کے تئیں طہارت کے وقت تین بار ٹھونک لے کہ تسبیح سے باز رہے، یہ بدعت، بے اصل اور لغو حرکت ہے اور طاق ڈھیلے لینا جمہور علماء کے نزدیک مستحب ہے)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 727]
68. حج میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا بال منڈوانا۔
حدیث نمبر: 728
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں اپنا سر منڈوایا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 728]

Previous    5    6    7    8    9    10    11    12    13    Next