الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:

سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
حدیث نمبر: 1296
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَنْبأَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي قَتَادَةَ: أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِذَا أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ، فَلَا تَقُومُوا حَتَّى تَرَوْنِي".
سیدنا ابوقتادة رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب اقامت کہی جائے تو اس وقت تک کھڑے نہ ہو جب تک کہ مجھے دیکھ نہ لو۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1296]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1297] »
یہ حدیث بھی صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 708] ، [مسلم 469]

48. باب في إِقَامَةِ الصُّفُوفِ:
48. صفیں سیدھی کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1297
حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ، وَسَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "سَوُّوا صُفُوفَكُمْ، فَإِنَّ تَسْوِيَةَ الصُّفُوفِ مِنْ تَمَامِ الصَّلَاةِ".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی صفیں برابر رکھو، کیونکہ صفوں کا برابر رکھنا نماز کو کامل کرنا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1297]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 1298] »
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 723] ، [مسلم 433] ، [أبويعلی 2997] ، [ابن حبان 2171]

49. باب فضل من یصل الصف فی الصلاۃ
49. نماز میں جو شخص صف کی تکمیل کرے اس کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1298
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنِي طَلْحَةُ بْنُ مُصَرِّفٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْسَجَةَ، عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "سَوُّوا صُفُوفَكُمْ لَا تَخْتَلِفُ قُلُوبُكُمْ". قَالَ: وَكَانَ يَقُولُ:"إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى الصَّفِّ الْأَوَّلِ أَوْ الصُّفُوفِ الْأُوَلِ"..
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی صفیں برابر رکھو تاکہ تمہارے دلوں میں اختلاف نہ پڑ جائے، راوی نے کہا: اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: بیشک اللہ تعالیٰ رحمت بھیجتا ہے اور اس کے فرشتے دعا کرتے ہیں پہلی صف والوں پر، یا یہ کہا: پہلی صفوں والوں پر۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1298]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1299] »
یہ حدیث صحیح ہے دیکھئے: [أبوداؤد 663/659] ، [نسائي 810] ، [ابن حبان 2157] ، [موارد الظمآن 386]

50. باب في فَضْلِ الصَّفِّ الأَوَّلِ:
50. پہلی صف کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1299
أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ، عَنْ عِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ"يَسْتَغْفِرُ لِلصَّفِّ الْأَوَّلِ ثَلَاثًا، وَلِلصَّفِّ الثَّانِي مَرَّةً".
سیدنا عرباض بن ساريۃ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پہلی صف کے لئے تین بار مغفرت کی دعا کرتے تھے اور دوسری صف والوں کے لئے ایک بار مغفرت طلب کرتے تھے۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1299]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لإنقطاعه، [مكتبه الشامله نمبر: 1300] »
اس سند میں خالد بن معدان کا لقاء عرباض بن ساریہ سے ثابت نہیں اس لئے ضعیف ہے، لیکن یہ حدیث [نسائي 819] اور [ابن ماجه 996] میں خالد بن معدان عن جبیر بن نفیر عن العرباض سے صحیح سند سے مروی ہے جیسا کہ دوسری حدیث میں آ رہا ہے۔

حدیث نمبر: 1300
أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَى الْأَشْيَبُ، عَنْ شَيْبَانَ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ، عَنْ عِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، نَحْوَهُ.
سیدنا عرباض بن ساريۃ رضی اللہ عنہ نے (دوسری سند سے) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت کیا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1300]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «، [مكتبه الشامله نمبر: 1301] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے اور اوپرتخریج گذرچکی ہے۔

51. باب مِنْ يَلِي الإِمَامَ مِنَ النَّاسِ:
51. نماز میں امام کے قریب کیسے لوگ رہیں
حدیث نمبر: 1301
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْسَحُ مَنَاكِبَنَا فِي الصَّلَاةِ وَيَقُولُ: "لَا تَخْتَلِفُوا، فَتَخْتَلِفَ قُلُوبُكُمْ، لِيَلِيَنِّي مِنْكُمْ أُولُو الْأَحْلَامِ وَالنُّهَى، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ". قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ: فَأَنْتُمْ الْيَوْمَ أَشَدُّ اخْتِلَافًا.
سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے کندھوں پر ہاتھ پھیرتے اور فرماتے تھے: آگے پیچھے نہ کھڑے ہو کہ تمہارے دلوں میں اختلاف پڑ جائے (یعنی پھوٹ پڑ جائے گی)، میرے پاس تم میں سے عقلمند و ہوشیار لوگ کھڑے ہوں، پھر وہ جو ان کے قریب ہوں، پھر وہ جو ان کے قریب ہوں، اس کے بعد سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: آج تم لوگوں میں بے انتہا اختلاف پیدا ہو گئے ہیں۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1301]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1302] »
یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 432] ، [أبوداؤد 674] ، [نسائي 811] ، [ابن ماجه 976] ، [ابن حبان 2172]

حدیث نمبر: 1302
أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّا بْنُ عَدِيٍّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لِيَلِيَنِّي مِنْكُمْ أُولُو الْأَحْلَامِ وَالنُّهَى، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ. وَلَا تَخْتَلِفُوا فَتَخْتَلِفَ قُلُوبُكُمْ. وَإِيَّاكُمْ وَهَوْشَاتِ الْأَسْوَاقِ".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے قریب عقلمند اور سمجھدار لوگ کھڑے ہوں، پھر جو ان سے کم درجہ ہیں، اور پھر وہ جو ان سے بھی کم درجہ ہیں، اور آگے پیچھے کھڑے نہ ہو اس سے تمہارے دلوں میں پھوٹ پڑ جائے گی، نیز بازاری حرکات سے پرہیز کرو۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1302]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1303] »
یہ حدیث صحیح ہے، دیکھئے: [مسلم 433] ، [أبوداؤد 674] ، [ترمذي 228] ، [أبويعلی 5111] ، [ابن حبان 5180]

52. باب أَيُّ صُفُوفِ النِّسَاءِ أَفْضَلُ:
52. عورتوں کی کون سی صف افضل ہے؟
حدیث نمبر: 1303
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "خَيْرُ صُفُوفِ الرِّجَالِ أَوَّلُهَا، وَشَرُّهَا آخِرُهَا، وَخَيْرُ صُفُوفِ النِّسَاءِ آخِرُهَا، وَشَرُّهَا أَوَّلُهَا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مردوں کی صفوں میں بہتر صف پہلی صف ہے اور آخری صف بدتر صف ہے، اور عورتوں کی صفوں میں بہتر آخری صف اور بدتر پہلی صف ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1303]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1304] »
یہ حدیث اس سند سے حسن لیکن دوسری اسانید سے صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 441] ، [نسائی 819] ، [ابن حبان 2179] ، [الحمیدی 1030]

53. باب أَيُّ الصَّلاَةِ عَلَى الْمُنَافِقِينَ أَثْقَلُ:
53. منافقین پر کون سی نماز زیا دہ بھاری ہے
حدیث نمبر: 1304
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَصِيرٍ، عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ، قَالَ: صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الصُّبْحِ، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ، فَقَالَ:"أَشَاهِدٌ فُلَانٌ؟ قَالُوا: لَا، فَقَالَ: أَشَاهِدٌ فُلَانٌ، فَقَالُوا: لَا، لِنَفَرٍ مِنْ الْمُنَافِقِينَ لَمْ يَشْهَدُوا الصَّلَاةَ، فَقَالَ:"إِنَّ هَاتَيْنِ الصَّلَاتَيْنِ أَثْقَلُ الصَّلَاةِ عَلَى الْمُنَافِقِينَ، وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِيهِمَا لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا". [إلى قوله عليه الصلاة والسلام ولو حبوا: إسناده صحيح]
قَالَ أَبُو مُحَمَّد: عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَصِيرٍ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ أُبَيٍّ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَسَمِعْتُهُ مِنْ أُبَيٍّ.
سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فجر کی نماز ادا کی پھر ہماری طرف متوجہ ہوئے تو فرمایا: فلاں شخص حاضر ہے؟ صحابہ نے عرض کیا: نہیں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: فلاں آدمی حاضر ہے؟ عرض کیا: نہیں، آپ نے کئی منافقین کے نام لے کر پوچھا جو نماز میں حاضر نہیں تھے (پھر) فرمایا: یہ دونوں نمازیں (فجر اور عشاء) منافقین پر بہت زیادہ بھاری (ہوتی) ہیں، لیکن اگر وہ ان کی فضیلت (اجر و ثواب) کو جان لیں تو گھسٹتے ہوئے ان دونوں نمازوں میں چلے آئیں۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: عبداللہ بن ابی بصیر نے کہا: مجھ سے میرے والد نے یہ حدیث بیان کی اور انہوں نے سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے اور سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی اور میں نے اپنے باپ سے اس کو سنا۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1304]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إلى قوله عليه الصلاة والسلام ولو حبوا: إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1305، 1306] »
یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 551] ، [نسائي 846] ، [ابن ماجه 790] ، [ابن حبان 2056] ، [الموارد 429]

حدیث نمبر: 1305
أَخْبَرَنَا أَبُو غَسَّانَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَصِيرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مِثْلَ ذَلِكَ.
سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مثل روایت کیا۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1305]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 1307] »
اس کی تخریج گذر چکی ہے۔


Previous    5    6    7    8    9    10    11    12    13    Next