الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:

سنن دارمي
من كتاب السير
سیر کے مسائل
73. باب في النَّهْيِ عَنِ الظُّلْمِ:
73. ظلم کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2552
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنِي عَمْرٌو، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْحَارِثِ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو يُحَدِّثُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "إِيَّاكُمْ وَالظُّلْمَ، فَإِنَّ الظُّلْمَ ظُلُمَاتٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ".
عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ظلم کرنے سے بچو کیونکہ ظلم قیامت کے دن بہت سی تاریکیوں اور اندھیروں کا باعث ہوگا۔ [سنن دارمي/من كتاب السير/حدیث: 2552]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2558] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2447] ، [مسلم 2579] ، [ابن حبان 5176] ، [موارد الظمآن 1580]

74. باب: «إِنَّ اللَّهَ يُؤَيِّدُ هَذَا الدِّينَ بِالرَّجُلِ الْفَاجِرِ» :
74. اللہ تعالیٰ فاجر آدمی سے اس دین کی تائید کرائے گا
حدیث نمبر: 2553
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ: أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "إِنَّ اللَّهَ يُؤَيِّدُ هَذَا الدِّينَ بِالرَّجُلِ الْفَاجِرِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک الله تعالىٰ (کبھی) اس دین کی تائید و حمایت فاجر شخص سے کرا لیتا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب السير/حدیث: 2553]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2559] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 3062] ، [مسلم 111] ، [ابن حبان 4519] ، [ابوعوانه 46/1، وغيرهم]

75. باب في افْتِرَاقِ هَذِهِ الأُمَّةِ:
75. اس امت کے فرقوں میں بٹ جانے کا بیان
حدیث نمبر: 2554
أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا صَفْوَانُ، حَدَّثَنِي أَزْهَرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْحَرَازِيُّ، عَنْ أَبِي عَامِرٍ هُوَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ لُحَيٍّ الْهَوْزَنِيِّ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ فِينَا، فَقَالَ: "أَلا إِنَّ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ افْتَرَقُوا عَلَى ثِنْتَيْنِ وَسَبْعِينَ مِلَّةً، وَإِنَّ هَذِهِ الْأُمَّةَ سَتَفْتَرِقُ عَلَى ثَلَاثٍ وَسَبْعِينَ: اثْنَتَانِ وَسَبْعُونَ فِي النَّارِ، وَوَاحِدَةٌ فِي الْجَنَّةِ". قَالَ عَبْد اللَّهِ: الْحَرَازُ قَبِيلَةٌ مِنْ أَهْلِ الْيَمَنِ.
سیدنا معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم لوگوں میں خطیب کی صورت میں کھڑے ہوئے اور فرمایا: سنو! تم سے پہلے اہلِ کتاب (یہود و نصاریٰ) بہتر فرقوں میں بٹ گئے اور اس ملت کے لوگ قریب ہے کہ تہتر فرتے ہو جائیں، ان میں سے (72) بہتر جہنم میں جائیں گے اور صرف ایک فرقہ جنت میں جائے گا۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا:حراز اہلِ یمن میں ایک قبیلہ ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب السير/حدیث: 2554]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2560] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 4597] ، [أحمد 102/4] ، [الشريعة للآجري، ص: 27] ، [طبراني: 376/19، 884، وغيرهم]

76. باب في لُزُومِ الطَّاعَةِ وَالْجَمَاعَةِ:
76. اطاعت اور جماعت پکڑے رہنے کا بیان
حدیث نمبر: 2555
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ الْجَعْدِ: أَبِي عُثْمَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو رَجَاءٍ الْعُطَارِدِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَرْوِيهِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "مَنْ رَأَى مِنْ أَمِيرِهِ شَيْئًا يَكْرَهُهُ، فَلْيَصْبِرْ، فَإِنَّهُ لَيْسَ مِنْ أَحَدٍ يُفَارِقُ الْجَمَاعَةَ شِبْرًا، فَيَمُوتُ، إِلا مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اپنے امیر سے ناپسندیدہ چیز دیکھی اسے چاہیے کہ صبر کرے، اس لئے کہ جو کوئی بھی جماعت سے بالشت بھر بھی جدائی اختیار کرے گا اور اسی حال میں مرے گا تو وہ جاہلیت کی موت مرے گا۔ [سنن دارمي/من كتاب السير/حدیث: 2555]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2561] »
اس حدیث کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 7054] ، [مسلم 1849] ، [طبراني 161/2، 12759]

77. باب مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلاَحَ فَلَيْسَ مِنَّا:
77. جو شخص ہم پر ہتھیار اٹھائے وہ ہم میں سے نہیں ہے
حدیث نمبر: 2556
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا إِيَاسُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "مَنْ سَلَّ عَلَيْنَا السِّلَاحَ، فَلَيْسَ مِنَّا".
ایاس بن سلمہ نے اپنے والد سے روایت کیا، انہوں نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے ہمارے اوپر اسلحہ تان لیا وہ ہم میں سے نہیں ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب السير/حدیث: 2556]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2562] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 7053] ، [مسلم 99] ، [أبوعوانه 58/1] ، [طبراني 16/7، 6344] ، [أحمد 46/4] ، [أبويعلی 7261، وغيرهم]

78. باب الإِمَارَةِ في قُرَيْشٍ:
78. حکومت قریش میں رہے گی
حدیث نمبر: 2557
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ شُعَيْبِ بْنِ أَبِي حَمْزَةَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: كَانَ مُحَمَّدُ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ يُحَدِّثُ عَنْ مُعَاوِيَةَ أَنَّهُ قَالَ وَهُوَ عِنْدَهُ فِي وَفْدٍ مِنْ قُرَيْشٍ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: "إِنَّ هَذَا الْأَمْرَ فِي قُرَيْشٍ، لَا يُعَادِيهِمْ أَحَدٌ إِلَّا كَبَّهُ اللَّهُ عَلَى وَجْهِهِ، مَا أَقَامُوا الدِّينَ".
امام زہری رحمہ اللہ نے کہا: محمد بن جبیر بن مطعم حدیث بیان کرتے تھے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے اس وقت محمد قریش کے وفد میں ان کے پاس تھے۔ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمارہے تھے کہ: یہ خلافت قریش میں رہے گی اور جو بھی ان سے دشمنی کرے گا، الله تعالیٰ اس کو سر نگوں اوندھا کر دے گا جب تک وہ (قریش) دین پر قائم رہیں گے۔ [سنن دارمي/من كتاب السير/حدیث: 2557]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2563] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 3500] ، [أحمد 94/4] ، [طبراني 338/9، 780] ، [البيهقي 141/8] و [دلائل النبوة 521/5]

79. باب في فَضْلِ قُرَيْشٍ:
79. قریش کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 2558
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "قُرَيْشٌ، وَالْأَنْصَارُ، وَمُزَيْنَةُ وَجُهَيْنَةُ، وَأَسْلَمُ، وَغِفَارٌ، وَأَشْجَعُ، لَيْسَ لَهُمْ مَوْلًى دُونَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قریش اور انصار، مزینہ، جہینہ، اسلم اور غفار و اشجع ان تمام قبائل کا مولی اللہ اور اس کے رسول کے سوا کوئی نہیں۔ [سنن دارمي/من كتاب السير/حدیث: 2558]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح على شرط البخاري والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2564] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 3504] ، [مسلم 2520] ، [أبويعلی 867] ، [أحمد 291/2، وغيرهم]

حدیث نمبر: 2559
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ: أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "أَرَأَيْتُمْ إِنْ كَانَ أَسْلَمُ، وَغِفَارٌ خَيْرًا مِنَ الْحَلِيفَيْنِ أَسَدٍ وَغَطَفَانَ، أَتُرَوْنَهُمْ خَسِرُوا؟". قَالُوا: نَعَمْ. قَالَ:"فَإِنَّهُمْ خَيْرٌ مِنْهُمْ". قَالَ:"أَفَرَأَيْتُمْ إِنْ كَانَتْ مُزَيْنَةُ، وَجُهَيْنَةُ خَيْرًا مِنْ تَمِيمٍ وَعَامِرِ بْنِ صَعْصَعَةَ وَمَدَّ بِهَا صَوْتَهُ أَتُرَوْنَهُمْ خَسِرُوا؟". قَالُوا: نَعَمْ. قَالَ:"فَإِنَّهُمْ خَيْرٌ مِنْهُمْ".
سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بتاؤ اگر (قبیلہ) اسلم و غفار دونوں حلیف اسد و غطفان سے بہتر ہوں تو کیا تمہارا خیال ہے کہ یہ آخر الذکر ٹوٹے و خسارے میں رہے؟ (یعنی اسد و غطفان کے لوگ)، صحابہ نے عرض کیا: جی ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک وہ (اسلم و غفار) ان سے بہتر ہیں۔ پھر فرمایا: بتاؤ اگر مزینہ و جہینہ بنوتمیم و بنوعامر بن صعصعہ سے بہتر ہوں تو آپ کی آواز بلند ہوگئی، کیا یہ آخر الذکر خسارے میں ہوں گے؟ عرض کیا: یقیناً برباد ہوں گے، فرمایا: یہ ان سے بہتر ہیں۔ [سنن دارمي/من كتاب السير/حدیث: 2559]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف ولكن الحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2565] »
اس روایت کی سند ضعیف ہے لیکن دوسری سند سے حدیث صحیح اور متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 3515] ، [مسلم 2522] ، [ابن حبان 7390، وغيرهم]

80. باب في فَضْلِ أَسْلَمَ وَغِفَارَ:
80. قبیلہ اسلم و غفار کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 2560
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ هُوَ: ابْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "غِفَارٌ غَفَرَ اللَّهُ لَهَا، وَأَسْلَمُ سَالَمَهَا اللَّهُ".
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قبیلہ غفار اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور قبیلہ اسلم اللہ تعالیٰ انہیں سلامت رکھے۔ [سنن دارمي/من كتاب السير/حدیث: 2560]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2566] »
اس حدیث کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 3514] ، [مسلم 2514] ، [ابن حبان 7133]

حدیث نمبر: 2561
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "غِفَارٌ غَفَرَ اللَّهُ لَهَا، وَأَسْلَمُ سَالَمَهَا اللَّهُ، وَعُصَيَّةُ عَصَتِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا: غفار الله تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور اسلم اللہ تعالیٰ ان کو سلامت رکھے اور قبیلہ عصیہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کی اور اس کے رسول کی نافرمانی کی۔ [سنن دارمي/من كتاب السير/حدیث: 2561]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2567] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 3513] ، [مسلم 2518] ، [ترمذي 3941] ، [ابن حبان 7289] ، [شرح السنة للبغوي 3851، 3852]


Previous    5    6    7    8    9    10    Next