الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:

سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
حدیث نمبر: 3278
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا الْوَضَّاحُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ الْحَسَنِ، قَالَ: "إِذَا أَوْصَى الرَّجُلُ إِلَى الرَّجُلِ، فَعُرِضَتْ عَلَيْهِ الْوَصِيَّةُ، وَكَانَ غَائِبًا فَقَبِلَ، لَمْ يَكُنْ لَهُ أَنْ يَرْجِعَ".
حسن رحمہ اللہ نے کہا: کوئی آدمی جب کسی کے لئے وصیت کرے اور وہ موجود نہ ہو پھر وہ وصیت اس کے لئے پیش کی جائے جس کو (موصی الیہ) قبول کر لے تو وصیت کرنے والے کو رجوع کرنے کا اختیار نہ ہو گا۔ [سنن دارمي/من كتاب الوصايا/حدیث: 3278]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «الوضاح بن يحيى سيئ الحفظ ولكنه متابع عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 3289] »
اس اثر کی سند میں وضاح بن یحییٰ سئی الحفظ ہیں، لیکن اوپر اس معنی کے شواہد گذر چکے ہیں۔

23. باب الْوَصِيَّةِ لِلْمَيِّتِ:
23. مرے ہوئے آدمی کے لئے وصیت کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 3279
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، عَنْ شعبة، عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: "إِذَا أَوْصَى الرَّجُلُ لِإِنْسَانٍ، وَهُوَ غَائِبٌ، وَكَانَ مَيِّتًا، وَهُوَ لَا يَدْرِي، فَهِيَ رَاجِعَةٌ".
ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: جب کوئی آدمی کسی انسان کے لئے وصیت کرے اور وہ موجود نہ ہو، پھر پتہ چلے کہ وہ تو مر چکا ہے، ایسی صورت میں وصیت (وصیت کرنے والے کی طرف) لوٹ جائے گی۔ [سنن دارمي/من كتاب الوصايا/حدیث: 3279]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3290] »
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ ابومعشر کا نام زیاد بن کلیب ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10789] ، [ابن منصور 368]

24. باب الْوَصِيَّةِ لِلْعَبْدِ:
24. غلام کے لئے وصیت کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 3280
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنْ الْحَسَنِ، قَالَ: "إِذَا أَوْصَى لِعَبْدِهِ ثُلُثَ مَالِهِ، رُبُعَ مَالِهِ، خُمُسَ مَالِهِ، فَهُوَ مِنْ مَالِهِ دَخَلَتْهُ عَتَاقَةٌ".
حسن رحمہ اللہ نے کہا: جب آدمی اپنے غلام کے لئے اپنے مال میں سے ایک تہائی، یا چوتھائی، یا پانچویں حصے کی وصیت کرے تو وہ اس کے مال میں سے ادا کی جائے گی اور یہ وصیت اس کی آزادی میں شمار ہو گی۔ [سنن دارمي/من كتاب الوصايا/حدیث: 3280]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح إلى الحسن، [مكتبه الشامله نمبر: 3291] »
اس اثر کی سند صحیح ہے، لیکن کسی اور کتاب میں نہیں ملی، اس کے ہم معنی [ابن أبى شيبه 10918] میں دیکھئے۔

25. باب مَنْ كَرِهَ أَنْ يُفَرِّقَ مَالَهُ عِنْدَ الْمَوْتِ:
25. جن لوگوں نے موت کے وقت مال خرچ کرنے کو ناپسند کیا ہے
حدیث نمبر: 3281
حَدَّثَنَا يَعْلَى، عَنْ إِسْمَاعِيل، عَنْ قَيْسٍ، قَالَ: كَانَ يُقَالُ: "إِنَّ الرَّجُلَ لَيُحْرَمُ بَرَكَةَ مَالِهِ فِي حَيَاتِهِ، فَإِذَا كَانَ عِنْدَ الْمَوْتِ، تَزَوَّدَ بِفَجْرَةٍ".
قیس (ابن ابی حازم) نے کہا: یہ کہا جاتا تھا کہ آدمی اپنی زندگی میں اپنے مال کی برکت سے محروم رہے اور جب موت کا وقت آئے تو خوب خرچ کرے۔ [سنن دارمي/من كتاب الوصايا/حدیث: 3281]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3292] »
اس اثر کی سند صحیح ہے، لیکن کسی اور محدث نے روایت نہیں کیا۔ اس کی سند میں یعلی: ابن عبید، اور اسماعیل: ابن ابی خالد ہیں۔

حدیث نمبر: 3282
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا أَبُو زُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا حُصَيْنٌ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: "الْمُرَّانِ: الْإِمْسَاكُ فِي الْحَيَاةِ، وَالتَّبْذِيرُ عِنْدَ الْمَوْتِ". قَالَ أَبُو مُحَمَّد: يُقَالُ: مُرٌّ فِي الْحَيَاةِ، وَمُرٌّ عِنْدَ الْمَوْتِ.
عبداللہ نے کہا: دو چیزیں کڑوی ہیں: زندگی میں رکے رہنا اور موت کے وقت اسراف سے کام لینا۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: کہا جاتا ہے زندگی میں بھی کڑوا اور موت کے وقت بھی کڑوا۔ [سنن دارمي/من كتاب الوصايا/حدیث: 3282]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3293] »
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مجمع الزوائد 7185]

26. باب الرَّجُلِ يُوصِي بِمِثْلِ نَصِيبِ بَعْضِ الْوَرَثَةِ:
26. کوئی آدمی اس طرح وصیت کرے کہ فلاں کو فلاں کی طرح حصہ دیا جائے
حدیث نمبر: 3283
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: "إِذَا أَوْصَى الرَّجُلُ لِآخَرَ بِمِثْلِ نَصِيبِ ابْنِهِ، فَلَا يَتِمُّ لَهُ مِثْلُ نَصِيبِهِ، حَتَّى يَنْقُصَ مِنْهُ".
ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: جب کوئی آدمی کسی کے لئے وصیت کرے کہ اس کے بیٹے کے مثل اس کو حصہ دیا جائے تو اس کا حصہ پورا ہو گا ہی نہیں جب تک کہ بیٹے کے حصے میں سے کمی نہ ہو گی۔ [سنن دارمي/من كتاب الوصايا/حدیث: 3283]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3294] »
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10844]

حدیث نمبر: 3284
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ:"فِي رَجُلٍ كَانَ لَهُ ثَلَاثَةُ بَنِينَ، فَأَوْصَى لِرَجُلٍ مِثْلَ نَصِيبِ أَحَدِهِمْ لَوْ كَانُوا أَرْبَعَةً، قَالَ الشَّعْبِيُّ: يُعْطَى الْخُمُسَ".
امام شعبی رحمہ اللہ سے مروی ہے: کوئی آدمی جس کے تین بیٹے ہوں اور وہ کسی آدمی کے لئے ان میں سے کسی ایک کے حصے کے برابر کی وصیت کرے جیسے اس کے چار بیٹے ہوں، شعبی رحمہ اللہ نے کہا: اس کو پانچواں حصہ دیا جائے گا۔ [سنن دارمي/من كتاب الوصايا/حدیث: 3284]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح إلى الشعبي، [مكتبه الشامله نمبر: 3295] »
اس اثر کی سند شعبی رحمہ اللہ تک صحیح ہے، لیکن کہیں اور یہ روایت نہیں مل سکی۔

حدیث نمبر: 3285
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ، قَالَ:"سَأَلْنَا عَامِرًا عَنْ رَجُلٍ تَرَكَ ابْنَيْنِ، وَأَوْصَى بِمِثْلِ نَصِيبِ أَحَدِهِمْ لَوْ كَانُوا ثَلَاثَةً، قَالَ: أَوْصَى بِالرُّبُعِ".
داؤد بن ابی ہند نے کہا: ہم نے عامر (شعبی رحمہ اللہ) سے پوچھا: ایک آدمی نے دو بیٹے چھوڑے اور وصیت کی کہ ان میں سے کسی ایک کے نصیب کے برابر فلاں کو حصہ دیا جائے جب کہ وہ تین ہوں؟ شعبی رحمہ اللہ نے کہا: میں اس کو چوتھائی حصہ دینے کی وصیت کرتا ہوں۔ بعض نسخ میں ہے «أوصي بالربع» اور بعض میں «افتي بالربع» ‏‏‏‏ ہے، یعنی انہوں نے ربع کا فتویٰ دیا۔ [سنن دارمي/من كتاب الوصايا/حدیث: 3285]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3296] »
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10838] ، [ابن منصور 349]

حدیث نمبر: 3286
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ:"فِي رَجُلٍ أَوْصَى بِمِثْلِ نَصِيبِ بَعْضِ الْوَرَثَةِ، قَالَ: لَا يَجُوزُ، وَإِنْ كَانَ أَقَلَّ مِنْ الثُّلُثِ"، قَالَ أَبُو مُحَمَّد: هُوَ حَسَنٌ.
ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: کوئی آدمی (کسی کے لئے) اپنے کسی وارث کے حصے کے برابر کی وصیت کرے تو، انہوں نے کہا: ایسی (مبہم) وصیت چاہے ایک تہائی سے کم ہی کیوں نہ ہو، جائز نہیں۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: یہ قول اچھا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الوصايا/حدیث: 3286]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3297] »
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10844] ، [ابن منصور 348]

27. باب في الرَّجُلِ يُوصِي بِغَلَّةِ عَبْدِهِ:
27. کوئی آدمی کسی کے لئے اپنے غلام کی اجرت کی وصیت کرے
حدیث نمبر: 3287
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، أنبأنا سُفْيَانُ، عَنْ ابْنِ أَبِي السَّفَرِ، عَنْ الشَّعْبِيِّ:"فِي رَجُلٍ أَوْصَى فِي غَلَّةِ عَبْدِهِ بِدِرْهَمٍ، وَغَلَّتُهُ سِتَّةٌ، قَالَ: لَهُ سُدُسُهُ".
شعبی رحمہ اللہ نے کہا: کوئی آدمی اپنے غلام کی اجرت (یا مزدوری) میں ایک درہم کی وصیت کرے اور اس کی اجرت چھ (درہم) ہو تو اس کو چھٹا حصہ دیا جائے گا۔ [سنن دارمي/من كتاب الوصايا/حدیث: 3287]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح إلى الشعبي، [مكتبه الشامله نمبر: 3298] »
اس اثر کی سند شعبی رحمہ اللہ تک صحیح ہے۔ کہیں اور یہ روایت نہیں ملی۔ قبیصہ: ابن عقبہ ہیں۔


Previous    4    5    6    7    8    9    10    11    12    Next