الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:

مشكوة المصابيح
كتاب الحدود
كتاب الحدود
--. ہر نشہ آور چیز حرام ہے
حدیث نمبر: 3635
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: خطَبَ عمرُ رَضِي الله عَنهُ عَلَى مِنْبَرَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: إِنَّهُ قَدْ نَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ وَهِيَ مِنْ خَمْسَةِ أَشْيَاءَ: الْعِنَبِ وَالتَّمْرِ وَالْحِنْطَةِ والشعيرِ والعسلِ وَالْخمر مَا خامر الْعقل. رَوَاهُ البُخَارِيّ
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، عمر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے منبر پر خطبہ دیا تو فرمایا: شراب کی حرمت نازل ہو چکی، اور وہ پانچ اشیاء: انگور، کھجور، گندم، جو اور شہد سے تیار ہوتی ہے، اور شراب وہ ہے جو عقل پر پردہ ڈال دے۔ رواہ البخاری۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3635]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (5588)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. کچی اور سوکھی کھجور کی شراب کا بیان
حدیث نمبر: 3636
وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ: لَقَدْ حُرِّمَتِ الْخَمْرُ حِينَ حُرِّمَتْ وَمَا نَجِدُ خَمْرَ الْأَعْنَابِ إِلَّا قَلِيلًا وَعَامة خمرنا الْبُسْر وَالتَّمْر. رَوَاهُ البُخَارِيّ
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، جب شراب حرام کی گئی، ہم انگوروں کی شراب کم پاتے تھے، اور ہماری زیادہ تر شراب خشک اور تازہ کھجور سے تیار ہوتی تھی۔ رواہ البخاری۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3636]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (5580)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. نشہ آور مشروب کا بیان
حدیث نمبر: 3637
وَعَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْبِتْعِ وَهُوَ نَبِيذُ الْعَسَلِ فَقَالَ: «كُلُّ شَرَابٍ أَسْكَرَ فَهُوَ حَرَامٌ»
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے شہد کی نبیذ کے متعلق دریافت کیا گیا تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہر نشہ آور مشروب حرام ہے۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3637]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (5586) و مسلم (2001/67)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. شرابی جنت کی شراب سے محروم
حدیث نمبر: 3638
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كُلُّ مُسْكِرٍ خَمْرٌ وَكُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ وَمَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِي الدُّنْيَا فَمَاتَ وَهُوَ يُدْمِنُهَا لَمْ يَتُبْ لَمْ يَشْرَبْهَا فِي الْآخِرَةِ» . رَوَاهُ مُسلم
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہر نشہ آور چیز شراب ہے اور ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔ جس شخص نے دنیا میں شراب پی اور وہ اسی پر دوام کرتے ہوئے توبہ کیے بغیر فوت ہو جائے تو وہ اسے آخرت میں نہیں پیئے گا۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3638]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (2003/73)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. شراب خانہ خراب
حدیث نمبر: 3639
وَعَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَجُلًا قَدِمَ مِنَ الْيَمَنِ فَسَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ شَرَابٍ يَشْرَبُونَهُ بِأَرْضِهِمْ مِنَ الذُّرَةِ يُقَالُ لَهُ الْمِزْرُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أوَ مُسْكِرٌ هُوَ؟» قَالَ: نَعَمْ قَالَ: «كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ إِنَّ عَلَى اللَّهِ عَهْدًا لِمَنْ يَشْرَبُ الْمُسْكِرَ أَنْ يَسْقِيَهُ مِنْ طِينَةِ الْخَبَالِ» . قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا طِينَةُ الْخَبَالِ؟ قَالَ: «عَرَقُ أَهْلِ النَّارِ أَوْ عُصَارَةُ أَهْلِ النَّارِ» . رَوَاهُ مُسلم
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ یمن سے ایک آدمی آیا تو اس نے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے، اپنے ملک میں جوار سے تیار ہونے والی مزر نامی پی جانے والی شراب کے متعلق دریافت کیا تو نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا وہ نشہ آور ہے؟ اس نے عرض کیا: جی ہاں! آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔ بے شک یہ بات اللہ کے ذمہ ہے کہ جو شخص نشہ آور چیز پیئے گا تو اللہ اسے ((طینۃ الخبال)) پلائے گا۔ صحابہ کرام نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ((طینۃ الخبال)) کیا چیز ہے؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جہنمیوں کا پسینہ یا جہنمیوں کے زخموں سے بہنے والا خون اور پیپ۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3639]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (2002/72)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. نبیذ سادی اور مرکب کا بیان
حدیث نمبر: 3640
وَعَنْ أَبِي قَتَادَةَ: أَنَّ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ خَلِيطِ التَّمْرِ وَالْبُسْرِ وَعَنْ خَلِيطِ الزَّبِيبِ وَالتَّمْرِ وَعَنْ خَلِيطِ الزَّهْوِ وَالرُّطَبِ. وَقَالَ: «انْتَبِذُوا كُلَّ وَاحِدٍ عَلَى حِدَةٍ» . رَوَاهُ مُسلم
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے تازہ کھجور اور خشک کھجور کو ملانے، منقی اور تازہ کھجور کو ملانے اور کچی کھجور اور تازہ کھجور ملانے سے منع فرمایا، اور فرمایا: ان میں سے ہر ایک کی الگ الگ نبیذ تیار کرو۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3640]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (1988/26)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. شراب کا سرکہ بھی حرام ہے
حدیث نمبر: 3641
وَعَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنِ الْخَمْرِ يُتَّخَذُ خَلًّا؟ فَقَالَ: «لَا» . رَوَاهُ مُسلم
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے شراب سے سرکہ بنانے کے متعلق دریافت کیا گیا تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3641]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (1983/11)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. شراب سے علاج جائز نہیں
حدیث نمبر: 3642
وَعَنْ وَائِلٍ الْحَضْرَمِيِّ أَنَّ طَارِقَ بْنَ سُوَيْدٍ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْخَمْرِ فَنَهَاهُ. فَقَالَ: إِنَّمَا أَصْنَعُهَا لِلدَّوَاءِ فَقَالَ: «إِنَّهُ لَيْسَ بِدَوَاءٍ وَلَكِنَّهُ دَاءٌ» . رَوَاهُ مُسْلِمٌ
وائل حضرمی سے روایت ہے کہ طارق بن سوید نے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے شراب کے بارے میں دریافت کیا تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں منع فرما دیا، انہوں نے عرض کیا: میں اسے دوائی کے لیے بناتا ہوں؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ دوائی نہیں، وہ تو بیماری ہے۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3642]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (1984/12)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. شرابی کی توبہ
حدیث نمبر: 3643
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم«مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ لَمْ يَقْبَلِ اللَّهُ لَهُ صَلَاةَ أَرْبَعِينَ صَبَاحًا فَإِنْ تَابَ تَابَ اللَّهُ عَلَيْهِ. فَإِن عَاد لم يقبل الله لَهُ صَلَاة أَرْبَعِينَ صَبَاحًا فَإِنْ تَابَ تَابَ اللَّهُ عَلَيْهِ فَإِن عَاد لم يقبل الله لَهُ صَلَاة أَرْبَعِينَ صَبَاحًا فَإِنْ تَابَ تَابَ اللَّهُ عَلَيْهِ فَإِنْ عَادَ فِي الرَّابِعَةِ لَمْ يَقْبَلِ اللَّهُ لَهُ صَلَاة أَرْبَعِينَ صباحا فَإِن تَابَ لم يَتُبِ اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَقَاهُ مِنْ نَهْرِ الْخَبَالِ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو شخص شراب پیتا ہے تو اللہ چالیس روز تک اس کی نماز قبول نہیں کرتا، اگر وہ توبہ کر لے تو اللہ اس کی توبہ قبول کر لیتا ہے، اگر وہ دوبارہ پی لے تو اللہ چالیس روز تک اس کی نماز قبول نہیں کرتا، اگر وہ توبہ کر لے تو اللہ اس کی توبہ قبول کر لیتا ہے، اگر وہ سہ بارہ پی لے تو اللہ اس کی چالیس روز تک نماز قبول نہیں کرتا، اگر وہ توبہ کر لے تو اللہ اس کی توبہ قبول کر لیتا ہے، اگر وہ چوتھی مرتبہ پی لے تو اللہ اس کی چالیس روز تک نماز قبول نہیں کرتا، اگر وہ توبہ کرے تو اللہ اس کی توبہ قبول نہیں کرتا، اور وہ اسے جہنمیوں کے پیپ کی نہر سے پلائے گا۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3643]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (1862 وقال: حسن)
٭ عطاء بن السائب: اختلط فالسند ضعيف لاختلاطه و لأصل الحديث شواھد دون قوله: ’’فإن تاب لم يتب الله عليه‘‘ وھو قول منکر، لم يصح عن رسول الله ﷺ .»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف

--. شرابی کی توبہ، بروایت نسائی
حدیث نمبر: 3644
وَرَوَاهُ النَّسَائِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ وَالدَّارِمِيُّ عَنْ عَبْدِ الله بن عَمْرو
امام نسائی، ابن ماجہ اور امام دارمی نے اسے عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے۔ اسنادہ صحیح، رواہ النسائی و ابن ماجہ و الدارمی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3644]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده صحيح، رواه النسائي (317/8 ح 5673) و ابن ماجه (3377) و الدارمي (111/2 ح 2096)»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح


Previous    5    6    7    8    9    10    11    Next