الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مختصر صحيح بخاري کل احادیث (2230)
حدیث نمبر سے تلاش:

مختصر صحيح بخاري
فضائل مدینہ کے بیان میں
1. مدینہ کے حرم کا بیان۔
حدیث نمبر: 902
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ  آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مدینہ یہاں (جبل عیر) سے وہاں (ثور) تک حرم ہے یہاں کا درخت نہ کاٹا جائے اور نہ یہاں کسی ظلم و بدعت کا ارتکاب کیا جائے۔ جو شخص یہاں ظلم و بدعت کی کوئی بات ایجاد کرے تو اس پر اللہ کی اور فرشتوں کی اور سب انسانوں کی لعنت ہو (ایک روایت میں ہے کہ جو بدعتی کو جگہ دے اس پر بھی)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 902]
حدیث نمبر: 903
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مدینہ کے دونوں پتھریلے کناروں کے درمیان جو زمین ہے وہ میری زبان پر حرم ٹھہرائی گئی۔ (مزید) کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم قبیلہ بنی حارثہ کے پاس تشریف لے گئے تو فرمایا: میں خیال کرتا ہوں کہ تم لوگ حرم سے باہر ہو گئے ہو۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ادھر ادھر دیکھا اور فرمایا: نہیں! تم حرم کے اندر ہو۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 903]
حدیث نمبر: 904
سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جس میں انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس کچھ نہیں ہے سوائے کتاب اللہ کے اور اس صحیفہ کے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہے۔ (اس میں یہ مضمون بھی ہے): مدینہ عائر (نامی پہاڑ) سے لے کر فلاں مقام (ثور) تک حرم ہے۔ جو شخص یہاں بدعت ایجاد کرے، اس پر عمل کرے یا بدعتی کو پناہ دے اس پر اللہ کی اور فرشتوں کی اور سب انسانوں کی لعنت۔ اس کی نہ کوئی نفل عبادت قبول ہو گی اور نہ کوئی فرض عبادت۔ اور فرمایا: تم مسلمانوں میں سے کسی ایک کا بھی عہد کافی ہے پھر جو کوئی کسی بھی مسلمان کا عہد توڑے اس پر اللہ کی اور فرشتوں کی اور سب انسانوں کی لعنت۔ اس کی نہ تو کوئی نفل عبادت ہی مقبول ہو گی اور نہ ہی کوئی فرض عبادت اور جو کوئی (غلام) اپنے مالک کو چھوڑ کر، بغیر اس کی اجازت کے کسی دوسرے کو مالک بنائے تو اس پر اللہ کی اور فرشتوں کی اور سب انسانوں کی لعنت۔ نہ اس سے کوئی نفل عبادت مقبول ہو گی نہ کوئی فرض عبادت۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 904]
2. مدینہ کی فضیلت و عظمت اور یہ کہ وہ برے لوگوں کو نکال دیتا ہے۔
حدیث نمبر: 905
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (ہجرت سے پہلے) فرمایا: مجھے ایک ایسی بستی میں جانے کا حکم ہوا ہے جو تمام بستیوں پر غالب ہے اس کو یثرب کہتے ہیں وہ مدینہ ہے (برے) آدمیوں کو اس طرح نکال دیتا ہے جیسے بھٹی لوہے کے میل کو نکال دیتی ہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 905]
3. مدینہ کا ایک نام طابہ (یعنی پاک مقام) ہے۔
حدیث نمبر: 906
سیدنا ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تبوک سے واپس آئے تو جب مدینہ کے قریب پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ طابہ ہے (یعنی مدینہ کو طابہ ارشاد فرمایا)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 906]
4. جو شخص مدینے سے نفرت کرے اس کا کیا حال ہو گا؟
حدیث نمبر: 907
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: (قیامت کے قریب ایک وقت ایسا آنے والا ہے کہ) لوگ مدینہ کو بہت عمدہ حالت میں چھوڑ دیں گے وہاں سوائے جنگلی جانوروں، پرندوں اور درندوں کے کوئی نہ رہے گا اور سب سے آخر میں مزینہ (قبیلہ مزینہ) کے دو چرواہے مدینہ آئیں گے تاکہ بکریاں ہانک کر لے جائیں تو وہ مدینہ کو جنگلی جانوروں اور درندوں سے بھرا ہوا پائیں گے یہاں تک کہ جب وہ ثنیتہ الوداع میں پہنچ جائیں گے تو اپنے منہ کے بل گر پڑیں گے (یعنی مر جائیں گے اور قیامت قائم ہو گی)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 907]
حدیث نمبر: 908
سیدنا سفیان بن ابوزہیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: (آئندہ دور میں) یمن فتح ہو جائے گا تو کچھ لوگ ایسے ہوں گے جو اپنی سواریاں دوڑاتے ہوئے لائیں گے اور گھر والوں کو اور ان لوگوں کو جو ان کا کہا مانیں گے، مدینہ سے یمن لے جائیں گے حالانکہ مدینہ ان کے لیے بہتر ہو گا اگر وہ غور کریں اور ملک شام فتح ہو گا تو کچھ لوگ ایسے ہوں گے جو اپنی سواریاں دوڑاتے ہوئے لائیں گے اور اپنے گھر والوں کو اور ان لوگوں کو جو ان کا کہا مانیں گے، مدینہ سے شام میں منتقل کر دیں گے حالانکہ مدینہ ان کے لیے بہتر ہو گا اگر وہ غور کریں اور عراق فتح ہو گا تو کچھ لوگ ایسے ہوں گے جو اپنی سواریاں دوڑتے ہوئے لائیں گے اور اپنے گھر والوں کو ان لوگوں کو جو ان کا کہا مانیں گے مدینہ سے عراق میں منتقل کر دیں گے حالانکہ مدینہ ان کے لیے بہتر ہو گا اگر وہ غور کریں۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 908]
5. قرب قیامت میں ایمان مدینہ کی طرف سمٹ آئے گا۔
حدیث نمبر: 909
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایمان مدینہ کی طرف اس طرح سمٹ آئے گا جس طرح سانپ اپنے بل کی طرف سمٹ جاتا ہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 909]
6. اس شخص کا گناہ جو اہل مدینہ سے فریب کرے۔
حدیث نمبر: 910
فاتح فارس و ایران سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا: جو شخص اہل مدینہ کے ساتھ فریب کرے گا وہ اس طرح گھل جائے گا جس طرح نمک پانی میں گھل جاتا ہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 910]
7. مدینہ کے ٹیلوں کا بیان۔
حدیث نمبر: 911
سیدنا اسامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ (ایک دن) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ کے ٹیلوں میں سے کسی ٹیلے پر چڑھے تو فرمایا: کیا تم وہ کچھ دیکھتے ہو جو میں دیکھ رہا ہوں؟ بیشک میں تمہارے گھروں کے درمیان فتنوں کے نازل ہونے کی جگہ دیکھ رہا ہوں (وہ اس کثرت سے ہوں گے) جیسے زور دار بارش کے قطرات۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 911]

1    2    Next