الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مختصر صحيح بخاري کل احادیث (2230)
حدیث نمبر سے تلاش:

مختصر صحيح بخاري
ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں
1. مظالم کے قصاص کا بیان۔
حدیث نمبر: 1113
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایماندار جب جہنم سے محفوظ رہنے کا حکم پائیں گے تو ایک پل پر جو جنت اور دوزخ کے درمیان ہے روک لیے جائیں گے پھر وہ اپنے ان مظالم کا جو ان میں باہم دنیا میں ہوئے تھے قصاص لیں گے، یہاں تک کہ جب وہ پاک صاف ہو جائیں گے تو انھیں دخول جنت کی اجازت دی جائے گی۔ پس قسم ہے اس کی جس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے کہ ہر شخص اپنے گھر (مسکن) کو جنت میں اس سے زیادہ پہچان لے گا جس طرح وہ اپنے مسکن کو دنیا میں جانتا تھا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1113]
2. اللہ تعالیٰ کا (سورۃ ھود میں یہ) فرمانا: ”.... سن لو ظالموں پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہے۔“۔
حدیث نمبر: 1114
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: بیشک اللہ تعالیٰ مومن کو قریب کر لے گا پھر اس پر اپنا پردہ رکھ کر اس کو چھپا لے گا اور فرمائے گا کہ کیا تو فلاں گناہ کو جانتا ہے، کیا تو فلاں گناہ کو جانتا ہے؟ وہ عرض کرے گا کہ ہاں اے پروردگار! یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اس سے اس کے تمام گناہوں کا اقرار کرا لے گا اور وہ شخص اپنے دل میں خیال کرے گا کہ مارا گیا تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ میں نے اس کو دنیا میں تیرے لیے پردے میں رکھا تھا اور آج میں تیرے گناہ معاف کیے دیتا ہوں پھر اسے اس کی نیکیوں کی کتاب دے دی جائے گی۔ لیکن رہے کافر اور منافق تو ان کی نسبت (علی الاعلان) گواہ لوگ کہیں گے کہ یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے پروردگار پر جھوٹ بولا تھا آگاہ رہو ظالموں پر اللہ کی لعنت ہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1114]
3. ایک مسلمان دوسرے مسلمان پر ظلم نہ کرے اور نہ اس کو رسوا کرے۔
حدیث نمبر: 1115
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان مسلمان کا بھائی ہے لہٰذا وہ اس پر ظلم نہ کرے اور نہ اس کو رسوا کرے اور جو شخص اپنے بھائی کی حاجت روائی میں مصروف رہتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی حاجت روائی کرتا ہے اور جو شخص کسی مسلمان سے کوئی مصیبت دور کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس پر سے قیامت کی مصیبتوں میں سے اس کی مصیبت کو دور کرتا ہے اور جو شخص کسی مسلمان کا عیب چھپاتا ہے تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کا عیب پوشیدہ رکھے گا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1115]
4. تو اپنے بھائی کی مدد کر خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم۔
حدیث نمبر: 1116
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو اپنے بھائی کی مدد کر خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! یہ تو ہم (سمجھ گئے کہ) مظلوم کی مدد کریں مگر (یہ نہیں سمجھے کہ) ظالم کی مدد کس طرح کریں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اس کے ہاتھ پکڑ لو۔ (یعنی ظالم کو ظلم سے روک دو)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1116]
5. ظلم قیامت کے دن تاریکیوں کا سبب بنے گا۔
حدیث نمبر: 1117
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن ظلم کے سبب سے ظالم پر تاریکیاں مسلط کر دی جائیں گی۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1117]
6. جس شخص نے کسی پر ظلم کیا ہو اور مظلوم اس کو معاف کر دے تو کیا (یہ ضروری ہے کہ) ظالم اپنے ظلم کو بیان کرے؟
حدیث نمبر: 1118
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے اپنے بھائی کی آبرو یا کسی اور چیز کے متعلق ظلم کیا ہو اس کو چاہیے کہ آج اس سے معاف کروا لے، قبل اس کے کہ دینار و درہم نہ رہے (کیونکہ قیامت کے دن) اگر اس کا کوئی عمل صالح ہو گا تو اس سے بقدر اس کے ظلم کے لے لیا جائے گا اور اگر اس کے پاس نیکیاں نہ ہوں گی تو اس مظلوم کی بدیاں لے کر اس پر ڈال دی جائیں گی۔ (نعوذ بااﷲ من ذلک)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1118]
7. اس شخص کا گناہ جو (کسی شخص کی کچھ) زمین زبردستی لے لے۔
حدیث نمبر: 1119
سیدنا سعید بن زید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: جو شخص کسی کی کچھ زمین زبردستی لے لے گا تو قیامت کے دن اس زمین کے ساتوں طبقے، طوق بنا کر اس (ظالم) کی گردن میں ڈال دیے جائیں گے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1119]
حدیث نمبر: 1120
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص (کسی کی) کچھ زمین ناحق لے لے گا تو وہ قیامت کے دن اس میں اس کے ساتویں طبقہ تک دھنسایا جائے گا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1120]
8. کوئی شخص کسی دوسرے کو کسی بات کی اجازت دیدے تو جائز ہے۔
حدیث نمبر: 1121
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما ایک قوم کے پاس سے گزرے جو کھجوریں کھا رہی تھی تو انھوں نے کہا کہ بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو دو کھجوریں ایک ساتھ کھانے سے منع فرمایا ہے، جب تک کہ تم اپنے بھائی سے اجازت نہ لے لو (جو تمہارے ساتھ کھانے میں مصروف ہے)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1121]
9. اللہ تعالیٰ کا (سورۃ البقرہ میں یہ) فرمانا ”وہ بہت سخت جھگڑالو ہے۔“۔
حدیث نمبر: 1122
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے زیادہ ناپسند اللہ تعالیٰ کو وہ شخص ہے جو سخت جھگڑالو ہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1122]

1    2    Next