الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مختصر صحيح مسلم کل احادیث (2179)
حدیث نمبر سے تلاش:

مختصر صحيح مسلم
وراثت کے مسائل
1. مسلمان، کافر کا اور کافر، مسلمان کا وارث نہیں بن سکتا۔
حدیث نمبر: 994
سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہ مسلمان کافر کا وارث بنتا ہے اور نہ کافر مسلمان کا وارث بنتا ہے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 994]
2. حصہ داروں کو ان کے حصے دے دو۔
حدیث نمبر: 995
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حصہ داروں کو ان کے حصے دے دو۔ پھر جو بچے وہ اس شخص کا ہے جو سب سے زیادہ میت سے نزدیک ہو۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 995]
3. کلالہ (جس میت کا نہ باپ ہو اور نہ اولاد) کا ورثا۔
حدیث نمبر: 996
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس آئے اور میں بیمار اور بیہوش تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا تو لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کا پانی مجھ پر ڈالا تو مجھے ہوش آ گیا۔ میں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! میرا ترکہ؟ (ترکہ تو کلالہ کا ہو گا)۔ (راوی شعبہ) کہتے ہیں کہ میں نے محمد بن المنکدر سے پوچھا کہ کیا یہ آیت فتویٰ پوچھتے ہیں تجھ سے کہہ دو اللہ فتویٰ دیتا ہے تم کو (مسئلہ) کلالہ میں۔ (النساء: 176) (نازل ہوئی تھی؟) انہوں نے کہا: ہاں! یہی آیت نازل ہوئی تھی۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 996]
حدیث نمبر: 997
معدان بن ابی طلحہ سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے جمعہ کے دن خطبہ دیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر کیا اور سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا ذکر کیا۔ پھر کہا کہ میں اپنے بعد کوئی ایسا اہم مسئلہ نہیں چھوڑتا جیسے کلالہ کا مسئلہ ہے اور میں نے ایسا مسئلہ باربار نہیں پوچھا جتنا کلالہ کا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی مجھ سے ایسی سختی کسی بات میں نہیں کی جتنی کلالہ کے مسئلہ میں کی، یہاں تک کہ اپنی انگلی مبارک میرے سینے میں چبھو کر فرمایا: اے عمر! تجھ کو وہ آیت کافی نہیں ہے جو گرمی کے موسم میں سورۃ نساء کے اخیر میں اتری تھی۔ پھر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اگر میں زندہ رہا تو کلالہ کے بارے میں ایسا حکم (صاف صاف) دوں گا کہ اس کے موافق ہر شخص فیصلہ کرے جو قرآن پڑھتا ہے اور جو نہیں پڑھتا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 997]
4. اس بارے میں کہ کلالہ والی آیت سب سے آخر میں اتری۔
حدیث نمبر: 998
سیدنا براء بن عازب سے روایت ہے کہ آخری سورت جو پوری اتری وہ سورۃ التوبہ ہے اور آخری آیت جو اتری وہ کلالہ کی آیت ہے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 998]
5. جس نے کوئی مال چھوڑا تو وہ اس کے وارثوں کا ہے۔
حدیث نمبر: 999
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایسے شخص کا جنازہ لایا جاتا تھا جس پر قرض ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پوچھتے: کیا اس نے اتنا مال چھوڑا ہے جو اس کے قرض کو کافی ہو؟ اگر لوگ کہتے کہ ہاں چھوڑا ہے تو نماز پڑھتے اور نہیں تو لوگوں سے فرما دیتے کہ تم اپنے ساتھی پر نماز پڑھ لو۔ پھر جب اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر فتوحات کا دروازہ کھول دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں مومنوں کا خود ان کی جانوں سے زیادہ نزدیک ہوں (یہ انتہائی محبت ہے کہ خود ان سے زیادہ ان کے دوست ہوئے) اب جو کوئی قرض دار مرے تو قرض کا ادا کرنا میرے ذمہ ہے اور جو کوئی مال چھوڑ کر مرے تو وہ اس کے وارثوں کا ہے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 999]