الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث (981)
حدیث نمبر سے تلاش:

مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الايمان
ایمان کا بیان
1. دلوں میں آنے والے خیالات پر مواخذہ نہیں
حدیث نمبر: 20
(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، نا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنَّ اللَّهَ تَجَاوَزَ عَنْ أُمَّتِي مَا حَدَّثَتْ بِهِ أَنْفُسَهَا، مَا لَمْ تَعْمَلْهُ أَوْ تَكَلَّمْ بِهِ " .
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ نے میری امت سے اس کے دلوں میں پیدا ہونے والے خیالات سے، جب تک وہ انہیں عملی جامہ نہ پہنا لیں یا ان کے متعلق بات نہ کر لیں، درگزر فرمایا ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الايمان/حدیث: 20]
تخریج الحدیث: «البخاري، كتاب النكا ح، باب الطلاق فى الاغلاق والكره، رقم: 5269، سنن نسائي، رقم: 3433»

حدیث نمبر: 21
أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ ، نا مِسْعَرٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، مِثْلَهُ وَلَمْ يَرْفَعْهُ.
زرارہ بن ابی اوفی نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی مثل روایت کیا ہے اور انہوں نے اسے مرفوع روایت نہیں کیا۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الايمان/حدیث: 21]
تخریج الحدیث: «السابق»

حدیث نمبر: 22
(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنَّ اللَّهَ عَفَا عَنْ أُمَّتِي مَا حَدَّثَتْ بِهِ أَنْفُسَهَا، مَا لَمْ تَعْمَلْهُ أَوْ تَكَلَّمْ بِهِ " .
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ نے میری امت کے دلوں میں پیدا ہونے والے خیالات سے، جب تک وہ انہیں عملی جامہ نہ پہنا لیں یا ان کے متعلق بات نہ کر لیں، درگزر فرمایا ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الايمان/حدیث: 22]
تخریج الحدیث: «السابق»

2. باہمی محبت ایمان کی تکمیل کا ذریعہ ہے
حدیث نمبر: 23
(حديث مرفوع) (حديث موقوف) وَبِهَذَا، وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ، لا تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ حَتَّى تُؤْمِنُوا، وَلا تُؤْمِنُوا حَتَّى تَحَابُّوا، أَفَلا أَدُلُّكُمْ عَلَى أَمْرٍ إِذَا أَتَيْتُمُوهُ تَحَابَبْتُمْ؟" قَالُوا: وَمَا هُوَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:" أَفْشُوا السَّلامَ بَيْنَكُمْ" .
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے! تم جنت میں نہیں جاؤ گے حتیٰ کہ تم ایمان لے آؤ، اور تم ایماندار نہیں بن سکتے حتیٰ کہ تم باہم محبت کرو، کیا میں تمہیں ایسا کام نہ بتاوں جب تم وہ بجا لاؤ تو تمہاری باہم محبت پیدا ہو جائے؟ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! وہ کیا کام ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آپس میں سلام کو عام کرو۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الايمان/حدیث: 23]
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الايمان، باب بيان انه لا يدخل الجنه الا المومنون الخ، رقم: 54، سنن ابوداود، كتاب الادب، باب فى افشا السلام، رقم: 5193، سنن ترمذي، رقم: 2688، سنن ابن ماجه، رقم: 68، مسند احمد: 391/2»

3. ایمان و امانت لازم و ملزوم ہیں
حدیث نمبر: 24
(حديث مرفوع) (حديث موقوف) وَبِهَذَا، وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لا إِيمَانَ لِمَنْ لا أَمَانَةَ لَهُ " .
اسی سند سے ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس میں امانت نہیں اس میں ایمان نہیں۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الايمان/حدیث: 24]
تخریج الحدیث: «مسند احمد: 135/3، 154، قال شعيب الارناؤوط، حسن . صحيح ابن حبان، رقم: 194 . صحيح الجامع الصغير، رقم: 7179 . صحيح ترغيب وترهيب، رقم: 575»

4. ایمان سایہ کی مثل ہے، ایمان کن چیزوں اعمال زائل ہو جاتا ہے
حدیث نمبر: 25
(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، نا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ قَتَادَةَ ، وَعَنْ رَجُلٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، وَعَنِ ابْنِ طَاوُسٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَحْسَبُهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كُلُّهُمْ يَرْفَعُهُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لا يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلا يَسْرِقُ السَّارِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلا يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلا يَغُلُّ وَهُوَ حِينَ يَغُلُّ مُؤْمِنٌ، وَلا يَنْتَهِبُ نُهْبَةً يَرْفَعُ النَّاسُ إِلَيْهَا أَبْصَارَهُمْ وَهُوَ مُؤْمِنٌ" ، قَالَ ابْنُ طَاوُسٍ: وَقَالَ أَبِي: إِذَا فَعَلَ ذَلِكَ زَالَ عَنْهُ الإِيمَانُ، قَالَ: فَقَالَ: الإِيمَانُ كَالظِّلِّ أَوْ نَحْوِ ذَلِكَ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: زانی مومن رہتے ہوئے زنا نہیں کر سکتا، چور چوری کرتے ہوئے مومن نہیں رہتا، شرابی مومن رہتے ہوئے شراب نہیں پی سکتا، خیانت کرنے والا مومن رہتے ہوئے خیانت نہیں کر سکتا اور کوئی شخص مومن رہتے ہوئے لوٹ اور غارت گری نہیں کر سکتا کہ لوگوں کی نظریں اس کی طرف اٹھی ہوئی ہوں اور وہ لوٹ رہا ہو۔ ابن طاؤس کہتے ہیں: اور میرے والد نے کہا: جب وہ یہ (اعمال) کرتا ہے تو اس سے ایمان زائل ہو جاتا ہے۔ فرمایا: ایمان سایہ کی مثل ہے یا اسی کی طرح ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الايمان/حدیث: 25]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب المظالم، باب النهي بغير اذن صاحبه، رقم: 2475 . مسلم، كتاب الايمان، باب بيان نقصان الايمان الخ: 57 . سنن ابوداود، رقم: 4689 . سنن ابن ماجه، رقم: 3936 . مسند احمد . مسند احمد: 317/2»

حدیث نمبر: 26
(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" الْعَيْنَانُ تَزْنِيَانِ، وَالرِّجْلانِ تَزْنِيَانِ، وَيُصَدِّقُ ذَلِكَ الْفَرْجُ أَوْ يُكَذِّبُهُ" .
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آنکھیں (دیکھنے کا) زنا کرتی ہیں، ٹانگیں، پاؤں زنا کرتے ہیں اور شرمگاہ اس کی تصدیق یا تکذیب کرتی ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الايمان/حدیث: 26]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الاستذان، باب زنا الجوارح دون الفرج، رقم: 6243 . مسلم، كتاب القدر، باب قدر على ابن آدم حظه الخ، رقم: 2657 . مسند احمد: 329/2 . سنن كبري بيهقي: 89/7»

حدیث نمبر: 27
أَخْبَرَنَاالْمُؤَمَّلُ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ، قَالَ: بَدَلَ الرِّجْلَيْنِ الْيَدَيْنِ.
حماد بن سلمہ نے اس حدیث کو اسناد سے اسی مثل روایت کیا ہے، اور انہوں نے پاؤں کی بجائے ہاتھوں کا ذکر کیا ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الايمان/حدیث: 27]
تخریج الحدیث: «صحيح الجامع الصغير، رقم: 4150 . صحيح ترغيب وترهيب، رقم: 1904»

5. بغیر حساب و کتاب جنت میں جانے والے ستر ہزار لوگ
حدیث نمبر: 28
(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، نا شُعْبَةُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَدْخُلُ مِنْ أُمَّتِي الْجَنَّةَ سَبْعُونَ أَلْفًا بِغَيْرِ حِسَابٍ، قَالَ: فَقَالَ عُكَّاشَةُ بْنُ مُحْصَنٍ: ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ مِنْهُمْ، فَقَالَ آخَرُ: ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: سَبَقَكَ بِهَا عُكَّاشَةُ" .
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت میں سے ستر ہزار بغیر حساب جنت میں جائیں گے۔ عکاشہ بن محصن رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اللہ سے دعا فرمائیں کہ وہ مجھے ان میں سے بنا دے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! اسے ان میں سے بنا دے۔ پھر دوسرے شخص نے عرض کیا: اللہ سے دعا فرمائیں کہ وہ مجھے ان میں سے بنا دے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عکاشہ اس میں تم پر بازی لے گیا۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الايمان/حدیث: 28]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الرقاق، باب يدخل الجنة سبعون الفا، رقم: 6541 . مسلم، كتاب الايمان، باب الدليل على دخول طوائف من المسلمين الخ، رقم: 216 . دارمي، رقم: 2807 . مسند احمد: 351/2»

حدیث نمبر: 29
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ ، نا شُعْبَةُ ، نا مُحَمَّدٌ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ مِثْلَهُ سَوَاءً.
ایک دوسری سند سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث سابق کے مانند مروی ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الايمان/حدیث: 29]
تخریج الحدیث: «ايضاً»


1    2    3    4    5    Next