الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث (981)
حدیث نمبر سے تلاش:

مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الجمعة
جمعہ کے احکام و مسائل
1. جمعہ کے دن کی فضیلت
حدیث نمبر: 214
أَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، مَوْلَى أُمِّ بُرْثُنٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: كَتَبَ اللَّهُ الْجُمُعَةَ عَلَى مَنْ قَبْلَنَا فَهَدَانَا اللَّهُ فَاخْتَلَفُوا فِيهِ، فَالنَّاسُ لَنَا فِيهِ تَبَعٌ الْيَهُودُ وَالنَّصَارَى.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ نے ہم سے پہلے لوگوں پر جمعہ فرض کیا، اللہ نے ہماری راہنمائی کی اور انہوں نے اس میں اختلاف کیا، پس لوگ اس میں ہمارے پیچھے ہیں: یہود (ہفتہ) اور نصاریٰ (اتوار)۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الجمعة/حدیث: 214]
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الجمعة، باب هداية هذه الامة ليوم الجمعة، رقم: 856 . سنن نسائي، رقم: 1368 . مسند احمد: 509/2 .»

2. جمعہ کے دن کی مبارک گھڑی
حدیث نمبر: 215
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، نا شُعْبَةُ، نا مُحَمَّدٌ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ فِي الْجُمُعَةِ لَسَاعَةً لَا يُوَافِقُهَا مُسْلِمٌ يُصَلِّي يَسْأَلُ اللَّهَ فِيهَا خَيْرًا إِلَّا أَعْطَاهُ اللَّهُ إِيَّاهُ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جمعہ میں ایک ایسی گھڑی ہے کہ کوئی مسلمان نماز پڑھ رہا ہو اور وہ اس گھڑی میں اللہ سے جو بھی خیر طلب کرتا ہے تو وہ اسے عطا کر دیتا ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الجمعة/حدیث: 215]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الجمعة، باب الساعة فى يوم الجمعة، رقم: 935 . مسلم، كتاب الجمعة، باب فى الساعة التى فى يوم الجمعة، رقم: 852 . سنن ابن ماجه، رقم: 1137 . مسند ابي يعلي، رقم: 6055 .»

حدیث نمبر: 216
وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((فِي الْجُمْعَةِ سَاعَةٌ لَا يُوَافِقُهَا مُسْلِمٌ يُصَلِّي يَسْأَلُ اللَّهَ فِيهَا خَيْرًا إِلَّا آتَاهُ اللَّهُ إِيَّاهُ مَا لَمْ يَسْأَلْ مَأْثَمًا أَوْ قَطِيعَةَ رَحِمٍ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جمعہ میں ایک ایسی گھڑی ہے جس میں مسلمان شخص نماز پڑھ رہا ہو اور وہ اس میں اللہ سے کسی خیر کی درخواست کرے تو اللہ اسے وہی خیر عطا فرما دیتا ہے، بشرطیکہ وہ کسی گناہ یا قطع رحمی کا سوال نہ کرے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الجمعة/حدیث: 216]
تخریج الحدیث: «السابق»

3. تین جمعہ چھوڑنے پر دل پر مہر لگ جانے کا بیان
حدیث نمبر: 217
أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنِ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ مَنْ، سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((مَنْ تَرَكَ الْجُمُعَةَ ثَلَاثًا مِنْ غَيْرِ عُذْرٍ يَكُونَ لَهُ , طُبِعَ عَلَى قَلْبِهِ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کسی (شرعی) عذر کے بغیر تین جمعے چھوڑ دیتا ہے تو اس کے دل پر مہر لگ جاتی ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الجمعة/حدیث: 217]
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الجمعة، باب التغليظ فى ترك الجمعة، رقم: 865 . سنن ابوداود، رقم: 1052 . سنن ترمذي، رقم: 500 . سنن نسائي، رقم: 1369 .»

4. جمعہ کے خطبے میں سورۂ ق کی تلاوت
حدیث نمبر: 218
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا شُعْبَةُ، عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ مَعْنٍ يُحَدِّثُ , عَنْ بِنْتِ حَارِثَةَ بْنِ النُّعْمَانِ قَالَتْ: ((لَقَدْ رَأَيْتُنَا وَإِنَّ تَنُّورَنَا وَتَنُّورَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِوَاحِدٌ وَمَا تَعَلَّمْتُ ق وَالْقُرْآنِ إِلَّا مِنْ فِيِّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَخْطُبُ بِهَا يَوْمَ الْجُمُعَةِ عَلَى الْمِنْبَرِ)).
حارثہ بن نعمان کی بیٹی نے فرمایا: میں نے دیکھا ہمارا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا تندور ایک ہی تھا، میں نے سورہ ق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ مبارک سے (سن کر) سیکھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن منبر پر اسے پڑھتے تھے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الجمعة/حدیث: 218]
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الجمعة، باب تخفيف الصلاة والخطبة، رقم: 872 . سنن ابوداود، رقم: 1100 . سنن نسائي، رقم: 1411 .»

5. نمازِ جمعہ کے لیے غسل کرنا مسنون ہے
حدیث نمبر: 219
اَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ، اَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ، اَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ طَاؤُوْسٍ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ حَقٌّ عَلٰی کُلِّ مُسْلِمٍ بَلَغَ الْحَلْمَ، اَنْ یَّتَطَهَّرَ لِلّٰهِ فِی کُلِّ سَبْعَةِ اَیَّامٍ یَوْمًا، وَاِنْ لَمْ یَکُنْ جُنُبًا، یَغْسِلُ رَأْسَهٗ وَجِلْدَهٗ یَوْمُ الْجُمُعَةِ.
طاؤس رحمہ اللہ نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر بالغ شخص پر حق ہے کہ وہ ہر سات دن میں سے ایک دن اللہ کی خاطر خوب صفائی کرے، اگرچہ وہ جنبی نہ ہو، وہ جمعہ کے دن اپنا سر اور اپنا جسم دھوئے گا۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الجمعة/حدیث: 219]
تخریج الحدیث: «مصنف عبدالرزاق، رقم: 5295 . اسناده صحيح .»

حدیث نمبر: 220
قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ: اَخْبَرَنِی اِبْرَاهِیْمُ بْنُ مَیْسَرَةَ، اَنَّهٌ سَمِعَ طَاؤُوْسٔا یُخْبِرُعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ ذَکَرَ الْغُسْلَ یَوْمَ الْجُمُعَةِ۔ قَالَ طَاؤُوْسٌ: فَقُلْتُ لِاِبْنِ عَبَّاسٍ: اَفَیَمُّس طِیْبًا اَوْ دَهْنًا اِنَ کَانَ عِنْدَ اَهْلِهٖ؟ قَالَ: لَا اَعْلَمُهٗ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ کے دن غسل کا ذکر کیا، طاؤس رحمہ اللہ نے بیان کیا، میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا: اگر وہ اپنے اہل کے پاس ہو تو کیا وہ خوشبو یا تیل لگائے گا؟ انہوں نے فرمایا: میں اس کے متعلق نہیں جانتا۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الجمعة/حدیث: 220]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الجمعة، باب هل على من لم يشهد الجمعة، رقم: 898، 897 . مسلم: 849 . سنن ابوداود، رقم: 341 . سنن نسائي، رقم: 1375 . سنن ابن ماجه، رقم: 1098»