الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث (981)
حدیث نمبر سے تلاش:

مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الفضائل
فضائل کا بیان
1. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی برکت کی دعا کا معجزہ
حدیث نمبر: 543
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، نا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ مُهَاجِرٍ أَبِي مَخْلَدٍ، عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِتَمَرَاتٍ قَدْ صَفَّيْتُهُنَّ فِي يَدِي، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، ادْعُ اللَّهَ لِي فِيهِنَّ بِالْبَرَكَةِ، فَدَعَا لِي فِيهِنَّ بِالْبَرَكَةِ، فَقَالَ: ((إِذَا أَرَدْتَ أَنْ تَأْخُذَ شَيْئًا فَأَدْخِلْ يَدَكَ وَلَا تَنْثُرْهُ نَثْرًا))، قَالَ: أَبُو هُرَيْرَةَ: فَحَمَلْتُ مِنْ ذَلِكَ التَّمْرِ كَذَا وَكَذَا وَسْقًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ، قَالَ: فَكُنَّا نَأْكُلُ مِنْهُ وَنُطْعِمُ، وَكَانَ فِي حِقْوِي حَتَّى انْقَطَعَ مِنِّي لَيَالِيَ عُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: میں کچھ کھجوریں لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، میں نے انہیں اپنے ہاتھ میں ترتیب دے رکھا تھا، میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میرے لیے ان میں اللہ سے برکت کی دعا فرمائیں، پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے لیے ان میں برکت کی دعا فرمائی، تو فرمایا: جب تم کچھ (کھجوریں) لینا چاہو تو اپنا ہاتھ داخل کرنا اور انہیں بکھیرنا نہیں۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے ان کھجوروں میں سے اتنے اتنے وسق اللہ کی راہ میں دئیے، پس انہوں نے بیان کیا: ہم ان میں سے کھاتے اور کھلاتے تھے اور وہ میری چادر میں تھیں حتیٰ کہ وہ عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کے ایام میں ختم ہوئیں۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الفضائل/حدیث: 543]
تخریج الحدیث: «سنن ترمذي، ابواب المناقب، باب مناقب لابي هرهره رضى الله عنه، رقم: 3839 . مسند احمد: 352/2 . قال الشيخ الالباني، وشعيب الارناوط: اسناده حسن .»

2. سیدنا زکریا علیہ السلام کی فضیلت
حدیث نمبر: 544
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، نا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: كَانَ زَكَرِيَّا نَجَّارًا.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: زکریا (علیہ السلام) بڑھئی تھے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الفضائل/حدیث: 544]
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الفضائل، باب من فضائل زكريا عليه السلام، رقم: 2379 . مسند احمد: 296/2 .»

3. فرشتوں کا کسی غیر نبی کے پاس آنا
حدیث نمبر: 545
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا، كَانَ يَزُورُ أَخًا لَهُ فِي قَرْيَةٍ أُخْرَى، وَكَانَ عَلَى مَدْرَجَتِهِ مَلِكٌ، فَقَالَ: لَهُ أَيْنَ تُرِيدُ؟ فَقَالَ: أَزُورُ أَخًا لِي فِي قَرْيَةٍ أُخْرَى، فَقَالَ لَهُ: فَهَلْ لَهُ عَلَيْكَ مِنْ نِعْمَةٍ تَرُبُّهَا، فَقَالَ: لَا وَلَكِنِّي أَحْبَبْتُهُ لِلَّهِ، فَقَالَ: فَإِنِّي رَسُولُ اللَّهِ إِلَيْكَ بِأَنِّي قَدْ أَحْبَبْتُكَ بِمَا أَحْبَبْتَهُ فِيَّ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی کسی دوسری بستی میں اپنے (مسلمان) بھائی کی ملاقات (زیارت) کیا کرتا تھا، اس کے راستے میں ایک فرشتہ تھا، اس نے اسے کہا: کہاں کا ارادہ ہے؟ اس نے کہا: میں دوسری بستی میں اپنے بھائی کی زیارت کروں گا، اس نے اسے کہا: کیا اس کا تم پر کوئی حسان ہے، جس کا تم خیال رکھتے ہو، اس نے کہا: نہیں، لیکن میں اس سے اللہ کی خاطر محبت کرتا ہوں، اس نے کہا: میں تمہاری طرف اللہ کا فرستادہ ہوں (اس نے فرمایا ہے) کہ جس طرح تم میری خاطر اس سے محبت کرتے ہو، اسی طرح میں تم سے محبت کرتا ہوں۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الفضائل/حدیث: 545]
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب البر والصلة، باب فى فضل الحب فى الله، رقم: 2567 . مسند احمد: 482/2 . صحيح ابن حبان، رقم: 576 .»

4. رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی عطا کردہ کھجوروں میں برکت
حدیث نمبر: 546
أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ، ثنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ النَّاجِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: ((أَعْطَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا مِنْ تَمْرٍ، فَجَعَلْتُهُ فِي مِكْتَلٍ لَنَا، فَعَلَّقْنَاهُ فِي سَقْفِ الْبَيْتِ، فَلَمْ نَزَلْ نَأْكُلُ مِنْهُ حَتَّى كَانَ بِآخِرِهِ أَغَارَ عَلَيْهِ أَهْلُ الشَّامِ زَمَنَ الْحَرَّةِ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کچھ کھجوریں عطا فرمائیں، میں نے انہیں اپنی ایک ٹوکری میں رکھ دیا اور اسے گھر کی چھت میں لٹکا دیا، ہم اس میں سے کھاتے رہے یہاں تک کہ وہ اہل شام کے حرہ پر حملہ آور ہونے کے موقع پر ختم ہوئیں۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الفضائل/حدیث: 546]
تخریج الحدیث: «مسند احمد: 324/2 . قال شعيب الارناوط: اسناده على شرط مسلم»

حدیث نمبر: 547
أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُسْلِمٍ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ وَلَمْ يَذْكُرْ: بِآخِرِهِ.
اسماعیل بن مسلم نے اس سند کے ساتھ اسی مثل روایت کیا، لیکن انہوں نے «بِآخِرِه» الفاظ کا ذکر نہیں کیا۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الفضائل/حدیث: 547]
تخریج الحدیث: «السابق»

5. حوضِ کوثر کا بیان
حدیث نمبر: 548
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، نا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَأَذُودَنَّ رِجَالًا عَنْ حَوْضِي كَمَا يُذَادُ الْغَرِيبَةُ مِنَ الْإِبِلِ عَنِ الْحَوْضِ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! میں کچھ لوگوں کو اپنے حوض (کوثر) سے اس طرح دور ہٹاؤں گا جس طرح اجنبی اونٹ حوض سے دور ہٹا دئیے جاتے ہیں۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الفضائل/حدیث: 548]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب المساقاة، باب من راي ان صاحب الحوض الخ، رقم: 2367 . مسلم، كتاب الفضائل، باب اثبات حوض نبينا صلى الله عليه واله وسلم وصفاته، رقم: 2302 . مسند احمد: 298/2 . مسند ابي الجعد، رقم: 1123 .»

حدیث نمبر: 549
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا شُعْبَةُ، نا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ مِثْلَهُ، قَالَ شُعْبَةُ: كَمَا يُذَادُ الْغَرِيبَةُ، أَحْسَبُهُ عَنِ الْحَوْضِ.
محمد بن زیاد نے بیان کیا، میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو بیان کرتے ہوئے سنا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پس انہوں نے حدیث سابق کے مثل روایت کیا، شعبہ رحمہ الله نے بیان کیا: جس طرح اجنبی اونٹوں کو دور ہٹایا جاتا ہے، میرا خیال ہے انہوں نے کہا:۔۔۔ حوض سے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الفضائل/حدیث: 549]
تخریج الحدیث: «السابق»

6. انصار کی عظمت و فضیلت
حدیث نمبر: 550
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا شُعْبَةُ، نا مُحَمَّدٌ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَوْ أَنَّ الْأَنْصَارَ سَلَكُوا وَادِيًا أَوْ شِعْبًا وَسَلَكَ النَّاسُ وَادِيًا أَوْ شِعْبًا لَسَلَكْتُ وَادِيَ الْأَنْصَارِ، وَلَوْلَا الْهِجْرَةُ لَكُنْتُ امْرَءًا مِنَ الْأَنْصَارِ، ثُمَّ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: بِأَبِي وَأُمِّي مَا ظَلَمَ، لَقَدْ آوَوْهُ وَنَصَرُوهُ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر انصار ایک وادی میں چلیں اور دوسرے لوگ کسی دوسری وادی میں چلیں تو میں انصار کی وادی میں چلوں گا، اور اگر ہجرت نہ ہوتی تو میں انصار کا ایک فرد ہوتا۔ پھر سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، آپ نے کوئی ظلم نہیں کیا، انہوں (انصار) نے آپ کو پناہ دی اور آپ کی مدد کی۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الفضائل/حدیث: 550]
تخریج الحدیث: «انظر الحديث السابق، رقم: (84/551)»

حدیث نمبر: 551
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، نا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مِثْلَهُ سَوَاءً.
ایک اور سند سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی مثل مروی ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الفضائل/حدیث: 551]
تخریج الحدیث: «انظر الحديث السابق برقم: (84/551)»

حدیث نمبر: 552
أَخْبَرَنَا شَبَابَةُ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ.
شبابہ نے اس اسناد سے اسی سابقہ حدیث کی طرح روایت کیا ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الفضائل/حدیث: 552]
تخریج الحدیث: «انظر الحديث السابق برقم: (84/551)»


1    2    3    Next