الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث (981)
حدیث نمبر سے تلاش:

مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الديات
حدود اور دیتوں کا بیان
1. جن حادثات پر دیت نہیں اور دفینے کا بیان
حدیث نمبر: 901
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا شُعْبَةُ، نا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الْعَجْمَاءُ جَرْحُهَا جُبَارٌ، وَالْبِئْرُ جُبَارٌ، وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ، وَفِي الرِّكَازِ الْخُمُسُ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: چوپائے اگر کسی کو زخمی کر دیں تو ان کا خون بہا نہیں، کنوئیں میں گرنے کا کوئی خون بہا نہیں، کان میں گرنے کا کوئی خون بہا نہیں، اور دفینے میں پانچواں حصہ ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الديات/حدیث: 901]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الديات: رقم: 6912، 6913 . مسلم، كتاب الحدود، باب جرح العجماء والمعدن الخ، رقم: 1710 . سنن ابوداود، رقم: 4593 . ترمذي، رقم: 642 . مسند احمد: 456/2 .»

حدیث نمبر: 902
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا عَوْفٌ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((الْعَجْمَاءُ جُبَارٌ وَالْبِئْرُ جُبَارٌ وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ وَفِي الرِّكَازِ الْخُمْسُ))..
حسن رحمہ اللہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جانور کے زخمی کر دینے پر کوئی دیت نہیں، کنویں میں گر جائے تو اس کے لیے کوئی دیت نہیں، کان میں دب جائے تو اس کے لیے کوئی دیت نہیں، اور دفینوں میں پانچواں حصہ ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الديات/حدیث: 902]
تخریج الحدیث: «السابق .»

حدیث نمبر: 903
قَالَ عَوْفٌ: وَحَدَّثَنِي بِهِ مُحَمَّدٌ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيْضًا، وَحَدَّثَنِي غَيْرُ مُحَمَّدٍ كُلُّهُمْ يَرْفَعُهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (ایسے ہی سابقہ حدیث کی مثل)۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الديات/حدیث: 903]
تخریج الحدیث: «السابق»

2. کسی کے گھر میں جھانکنے کی مذمت
حدیث نمبر: 904
أَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَنِ اطَّلَعَ فِي دَارِ قَوْمٍ بِغَيْرِ إِذْنِهِمْ فَفَقَؤُوا عَيْنَهُ فَلَا دِيَةَ وَلَا قِصَاصَ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے بلا اجازت کسی کے گھر میں جھانکا اور انہوں نے اس کی آنکھ پھوڑ دی، تو اس کی کوئی دیت ہے نہ قصاص۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الديات/حدیث: 904]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الادب، باب فى استذان، رقم: 5172 قال الالباني: صحيح . مسند احمد: 414/2 . صحيح الجامع الصغير، رقم: 1048 .»

3. غلام پر تہمت لگانے کا بیان
حدیث نمبر: 905
أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ الْوَاسِطِيُّ، حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ غَزْوَانَ، عَنِ ابْنِ أَبِي نُعْمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَنْ قَذَفَ مَمْلُوكَهُ وَهُوَ بَرِيءٌ مِمَّا قَالَ أَقَامَ عَلَيْهِ الْحَدَّ إِلَّا أَنْ يَكُونَ كَمَا قَالَ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اپنے مملوک پر تہمت لگاتا ہے، جبکہ وہ اس تہمت سے بری ہے تو اس پر حد قائم کی جائے گی، الا یہ کہ وہ ویسا ہی جیسا کہ اس نے کہا ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الديات/حدیث: 905]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب المحاربين من اهل الكفر والردة، رقم: 6858 . مسلم، كتاب الايمان، باب التغليظ على من قذف مملوكه بالزني، رقم: 1660 . سنن ترمذي، رقم: 1947 . مسند احمد: 431/2 . سنن ابوداود، رقم: 5165 .»

حدیث نمبر: 906
أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ، نا سُفْيَانُ، عَنْ فُضَيْلِ بْنِ غَزْوَانَ، عَنِ ابْنِ أَبِي نُعْمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مَنْ قَذَفَ عَبْدَهُ وَهُوَ بَرِيءٌ مِمَّا قَالَ، حُدَّ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اپنے غلام پر تہمت لگاتا ہے، جبکہ وہ اس تہمت سے بری ہے تو قیامت کے دن اس پر حد قائم کی جائے گی۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الديات/حدیث: 906]
تخریج الحدیث: «السابق .»

4. اسلام میں نیا کام ایجاد (بدعت) کرنے کا انجام
حدیث نمبر: 907
أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، نا عَمْرُو بْنُ قَيْسٍ الْمُلَائِيُّ، عَنْ أُمَيَّةَ بْنِ يَزِيدَ الشَّامِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((مَنْ أَحْدَثَ فِي الْإِسْلَامِ حَدَثًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ، لَا يُقْبَلُ مِنْهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ صَرْفٌ وَلَا عَدْلٌ)) قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ فَمَا الْحَدَثُ؟ قَالَ: ((مَنْ قَتَلَ نَفْسًا بِغَيْرِ نَفْسٍ، أَوِ امْتَثَلَ مُثْلَةً بِغَيْرِ قَوَدٍ، أَوِ ابْتَدَعَ بِدْعَةً بِغَيْرِ سُنَّةٍ))، قَالَ: وَالْعَدْلُ الْفِدْيَةُ، وَالصَّرْفُ التَّوْبَةُ.
امیہ بن یزید الشامی نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اسلام میں کوئی نیا کام جاری کیا تو اس پر اللہ، فرشتوں اور سارے لوگوں کی لعنت ہو، قیامت کے دن اس کی طرف سے کوئی نفل قبول ہو گا نہ کوئی فرض۔ عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! حدث سے کیا مراد ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے کسی جان کو ناحق قتل کیا یا قصاص کے بغیر بدلہ لیا، یا سنت کے بغیر کسی بدعت کو ایجاد کیا۔ فرمایا: «العدل» کا معنی ہے: فدیہ اور «الصرف» کا معنی ہے: توبہ۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الديات/حدیث: 907]
تخریج الحدیث: «انظر ما قبله، حديث مرسل .»

5. جانور سے شہوت اور ہم جنسی کی سزا کا بیان
حدیث نمبر: 908
اَخْبَرَنَا اَبُوْ عَامِرِ الْعَقَدِیِّ، نَا زُهَیْرٌ۔ وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ اَبِیْ عَمْرٍو، عَنْ عِکْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَنْ وَجَدْتُّمُوْہٗ یَأْتِیْ الْبَهِیْمَةَ، فَاقْتُلُوْهٗ وَاقْتُلُوا الْبَهِیْمَةَ، وَمَنْ وَجَدْتُّمُوْہٗ یَعْمَلُ عَمَلَ قَوْمِ لُوْطٍ، فَاقْتُلُوا الْفَاعِلَ وَالْمَفْعُوْلَ بِهٖ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم جس شخص کو چوپائے سے برا فعل (شہوت پوری کرنے والا عمل) کرتے دیکھو تو اس شخص کو اور اس چوپائے کو قتل کر دو، اور تم جس شخص کو قوم لوط کا سا فعل کرتے ہوئے دیکھو، تو اس فعل کو کرنے والے اور فعل کروانے والے (فاعل و مفعول) کو قتل کردو۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الديات/حدیث: 908]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الحدود، كتاب فيمن ابي بهيمة، رقم: 4464، 4462 . قال الالباني: حسن صحيح . سنن ترمذي، ابواب الحدود، باب ماجاء فيمن يقع على البهيمة، رقم: 1456، 1455 . سنن ابن ماجه، رقم: 2562، 2561 . صحيح ترغيب وترهيب، رقم: 2422 . مسند احمد: 300/1 . حاكم: 355/4 .»

6. غلام کے قتل کی دیت کا بیان
حدیث نمبر: 909
اَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ صَاحِبُ الدَّسْتَوَائِیِّ۔ حَدَّثَنِیْ اَبِیْ، عَنْ یَحْیَی بْنِ اَبِیْ کَثِیْرٍ قَالَ: حَدَّثَنِیْ عِکْرِمَةُ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: یُؤَدَّی الْمُکَاتِبُ بِقَدْرِ مَا اَدّٰی دِیَۃِ الْحُرِّ، وَمَا رَقَّ مِنْهُ دِیَةُ الْمَمْلُوْكِ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مکاتب (اگر قتل کر دیا جائے تو اس) کی اس قدر آزاد کی دیت دی جائے گی جس قدر ان نے مکاتبت ادا کی ہو گی، اور وہ جس قدر غلام ہو گا اس قدر اس کی غلام کی دیت دی جائے گی۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الديات/حدیث: 909]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الديات، باب فى دبة المكا تب، رقم: 4581 . قال الشيخ الالباني: صحيح . مسند احمد: 363/1 . سنن نسائي، رقم: 4810 .»

حدیث نمبر: 910
اَخْبَرَنَا وَحَدَّثَنِیْ اَبِیْ، عَنْ یَحْیَی بْنِ اَبِیْ کَثِیْرٍ، عَنْ عَلِیِِّ بْنِ اَبِیْ طَالِبٍ، وَمَرْوَانَ بْنِ الْحَکَمِ بِمِثْلِ ذٰلِكَ.
یحییٰ بن کثیر نے علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ اور مروان بن الحکم سے اسی مثل روایت کیا ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الديات/حدیث: 910]
تخریج الحدیث: «سنن كبريٰ بيهقي: 326/10 .»


1    2    Next