الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


الادب المفرد کل احادیث (1322)
حدیث نمبر سے تلاش:

الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
41. بَابُ مَنْ عَالَ جَارِيَتَيْنِ أَوْ وَاحِدَةً
41. ایک یا دو بچیوں کی پرورش کی فضیلت
حدیث نمبر: 76
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ يَزِيدَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ عِمْرَانَ أَبُو حَفْصٍ التُّجِيبِيُّ، عَنْ أَبِي عُشَّانَةَ الْمَعَافِرِيِّ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ‏:‏ ”مَنْ كَانَ لَهُ ثَلاَثُ بَنَاتٍ، وَصَبَرَ عَلَيْهِنَّ، وَكَسَاهُنَّ مِنْ جِدَتِهِ، كُنَّ لَهُ حِجَابًا مِنَ النَّارِ‏.‏“
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جس کی تین بیٹیاں ہوں اور وہ ان پر صبر کرے، اور ان کو اپنے مال سے کپڑے پہنائے، تو وہ اس کے لیے آگ سے رکاوٹ ہوں گی۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 76]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن ماجه، كتاب الأدب، باب بر الوالد و الإحسان إلى البنات: 3669 و أخرجه أحمد: 154/4 - الصحيحة: 294، 1027»

قال الشيخ الألباني: صحيح

حدیث نمبر: 77
حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا فِطْرٌ، عَنْ شُرَحْبِيلَ قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”مَا مِنْ مُسْلِمٍ تُدْرِكُهُ ابْنَتَانِ، فَيُحْسِنُ صُحْبَتَهُمَا، إِلاَّ أَدْخَلَتَاهُ الْجَنَّةَ‏.‏“
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس مسلمان کو دو بیٹیاں مل گئیں اور اس نے انہیں حسن سلوک کے ساتھ رکھا تو وہ دونوں اسے جنت میں داخل کرا دیں گی۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 77]
تخریج الحدیث: «حسن لغيره: أخرجه ابن ماجه، الأدب، باب بر الوالد و الإحسان إلى البنات: 3670 - الصحيحة: 2776 و أحمد: 363/1 و الحاكم فى المستدرك: 178/4»

قال الشيخ الألباني: حسن لغيره

حدیث نمبر: 78
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ زَيْدٍ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ، أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ حَدَّثَهُمْ قَالَ‏:‏ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏ ”مَنْ كَانَ لَهُ ثَلاَثُ بَنَاتٍ، يُؤْوِيهِنَّ، وَيَكْفِيهِنَّ، وَيَرْحَمُهُنَّ، فَقَدْ وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ الْبَتَّةَ“، فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ بَعْضِ الْقَوْمِ‏:‏ وَثِنْتَيْنِ، يَا رَسُولَ اللهِ‏؟‏ قَالَ‏:‏ ”وَثِنْتَيْنِ‏.‏“
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کی تین بیٹیاں ہوں جنہیں وہ ٹھکانا دیتا ہو، ان کی کفالت کرتا ہو، اور ان پر شفقت کرتا ہو تو اس کے لیے ضرور جنت واجب ہو گئی۔ حاضرین میں سے ایک شخص نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر کسی کی دو بیٹیاں ہوں تو (ان کے ساتھ حسن سلوک کا بھی یہی ثواب ہے؟) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو کے ساتھ حسن سلوک کا بھی یہی ثواب ہے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 78]
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه أحمد: 14247 - الصحيحة: 1027»

قال الشيخ الألباني: حسن

42. بَابُ مَنْ عَالَ ثَلاَثَ أَخَوَاتٍ
42. تین بہنوں کی کفالت کی فضیلت
حدیث نمبر: 79
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللهِ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُكْمِلٍ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ بَشِيرٍ الْمُعَاوِيِّ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”لاَ يَكُونُ لأَحَدٍ ثَلاَثُ بَنَاتٍ، أَوْ ثَلاَثُ أَخَوَاتٍ، فَيُحْسِنُ إِلَيْهِنَّ، إِلاَّ دَخَلَ الْجَنَّةَ‏.‏“
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کی تین بیٹیاں یا تین بہنیں ہوں اور وہ ان سے حسن سلوک کرتا ہو تو وہ ضرور جنت میں داخل ہو گا۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 79]
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه أبوداؤد، الأدب، باب فضل من عال بينهما: 5147 و الترمذي: 1912، صحيح الترغيب: 1973 - الصحيحة: 294»

قال الشيخ الألباني: حسن

43. بَابُ فَضْلِ مَنْ عَالَ ابْنَتَهُ الْمَرْدُودَةَ
43. گھر واپس آجانے والی (طلاق یافتہ) بیٹی کی کفالت کرنے کی فضیلت
حدیث نمبر: 80
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ صَالِحٍ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِسُرَاقَةَ بْنِ جُعْشُمٍ‏:‏ ”أَلاَ أَدُلُّكَ عَلَى أَعْظَمِ الصَّدَقَةِ، أَوْ مِنْ أَعْظَمِ الصَّدَقَةِ‏؟“‏ قَالَ‏:‏ بَلَى يَا رَسُولَ اللهِ، قَالَ‏:‏ ”ابْنَتُكَ مَرْدُودَةٌ إِلَيْكَ، لَيْسَ لَهَا كَاسِبٌ غَيْرُكَ‏.“‏
حضرت علی بن رباح سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا سراقہ بن جعشم رضی اللہ عنہ سے فرمایا: کیا میں تمہیں سب سے عظیم صدقے کی خبر نہ دوں؟ انہوں نے کہا: کیوں نہیں، اے اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تیری وہ بیٹی (جو طلاق کے بعد یا شوہر کی وفات کے بعد) واپس آ جائے، جس کے لیے تیرے علاوہ کوئی کمانے والا نہ ہو (جب تو اس پر خرچ کرے گا تو یہ بہت بڑا صدقہ ہو گا۔) [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 80]
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه أحمد: 17586 و ابن ماجه: 3667 - الضعيفة: 4822 - المشكاة: 5002»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

حدیث نمبر: 81
حَدَّثَنَا بِشْرٌ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا مُوسَى قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ أَبِي، عَنْ سُرَاقَةَ بْنِ جُعْشُمٍ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”يَا سُرَاقَةُ“ مِثْلَهُ‏.‏
حضرت علی سیدنا سراقہ بن جعشم رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے سراقہ، پھر مذکور حدیث کی طرح بیان کیا۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 81]
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه أحمد: 131/4، 132، 175/4»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

حدیث نمبر: 82
حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ بَحِيرٍ، عَنْ خَالِدٍ، عَنِ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِي كَرِبَ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ‏:‏ ”مَا أَطْعَمْتَ نَفْسَكَ فَهُوَ لَكَ صَدَقَةٌ، وَمَا أَطْعَمْتَ وَلَدَكَ فَهُوَ لَكَ صَدَقَةٌ، وَمَا أَطْعَمْتَ زَوْجَكَ فَهُوَ لَكَ صَدَقَةٌ، وَمَا أَطْعَمْتَ خَادِمَكَ فَهُوَ لَكَ صَدَقَةٌ‏.‏“
سیدنا مقدام بن معدیکرب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جو تو خود کھائے وہ تیرے لیے صدقہ ہے، اور جو تو اپنی اولاد کو کھلائے وہ تیرے لیے صدقہ ہے، جو تو اپنی بیوی کو کھلائے وہ تیرے لیے صدقہ ہے، اور جو تو اپنے نوکر کو کھلائے وہ بھی تیرے لیے صدقہ ہے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 82]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أحمد: 17179 و النسائي فى الكبرىٰ: 9141 و الطبراني فى الكبير: 268/20 - الصحيحة: 492»

قال الشيخ الألباني: صحيح

44. بَابُ مَنْ كَرِهَ أَنْ يَتَمَنَّى مَوْتَ الْبَنَاتِ
44. بیٹیوں کی موت کی تمنا کرنے کی ممانعت
حدیث نمبر: 83
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْحَارِثِ أَبِي الرَّوَّاعِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ‏:‏ أَنَّ رَجُلاً كَانَ عِنْدَهُ، وَلَهُ بَنَاتٌ فَتَمَنَّى مَوْتَهُنَّ، فَغَضِبَ ابْنُ عُمَرَ فَقَالَ‏:‏ أَنْتَ تَرْزُقُهُنَّ‏؟۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ان کے ہاں ایک شخص تھا جس کی بیٹیاں تھیں، اس نے ان کے مر جانے کی خواہش کی تو سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما غضبناک ہو گئے اور فرمایا: تم انہیں رزق دیتے ہو؟ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 83]
تخریج الحدیث: «ضعيف:» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: ضعيف