الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الحميدي کل احادیث (1337)
حدیث نمبر سے تلاش:

مسند الحميدي
حَدِيثُ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمِ الطَّائِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
سیدنا عدی بن حاتم طائی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
1. حدیث نمبر 938
حدیث نمبر: 938
938 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا زَكَرِيَّا بْنُ أَبِي زَائِدَةَ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَيْدِ الْمِعْرَاضِ، قَالَ: «لَا تَأْكُلْ إِلَّا مَا ذَكَّيْتَ»
938- سیدنا عدی بن حاتم طائی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے لاٹھی کے ذریعے شکار کرنے کے بارے میں دریافت کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : تم اسے نہ کھاؤ صرف وہ کھاؤ جسے تم نے ذبح کیا ہو۔

[مسند الحميدي/حَدِيثُ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمِ الطَّائِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ/حدیث: 938]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 175، 2054، 5475، 5476، 5477، 5483، 5484، 5486، 5487، 7397، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1929، وابن حبان فى ”صحيحه“: 5880، 5881 وأبو داود فى «سننه» برقم: 2847، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2045، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1465، 1468، 1469، 1470، 1471 وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3208، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 19916»

2. حدیث نمبر 939
حدیث نمبر: 939
939 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا مُجَالِدٌ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَيْدِ الْمِعْرَاضِ، فَقَالَ: «مَا أَصَابَ بِحَدِّهِ فَكُلْ، وَمَا أَصَابَ بِعُرْضِهِ فَلَا تَأْكُلْ، فَإِنَّهُ وَقِيذٌ»
939- سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے لاٹھی کے ذریعے شکار کرنے کے بارے میں دریافت کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شکار اس کی دھار کے ذریعے مرا ہوا سے کھالو اور چوڑائی کی سمت لگنے سے مرا ہوا سے نہ کھاؤ کیونکہ وہ چوٹ کھا کر مرا ہوا جانور ہوگا۔

[مسند الحميدي/حَدِيثُ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمِ الطَّائِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ/حدیث: 939]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف مجالد، ولكن الحديث متفق عليه، فقد أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 175، 2054، 5475، 5476، 5477، 5483، 5484، 5486، 5487، 7397، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1929، وابن حبان فى "صحيحه برقم: 5880، 5881، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4274، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2847، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1465، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2045، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3208، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 18934، وأحمد فى «مسنده» برقم: 18534»

3. حدیث نمبر 940
حدیث نمبر: 940
940 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا مُجَالِدٌ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كَيْفَ بِكَ إِذَا أَقْبَلَتِ الظَّعِينَةُ مِنْ أَقْصَي الْيَمَنِ إِلَي قُصُورِ الْحِيرَةِ لَا تَخَافُ إِلَّا اللَّهَ» ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَكَيْفَ بِطَيِّئٍ مَقَانِبِهَا وَرِجَالِهَا، قَالَ: «يَكْفِيهَا اللَّهُ طَيِّئًا وَمَنْ سِوَاهَا» قَالَ مُجَالِدٌ: «فَلَقَدْ كَانَتِ الظَّعِينَةُ تَخْرُجُ مِنْ حَضْرَمَوْتَ حَتَّي تَأْتِيَ الْحِيرَةَ»
940- سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایاہے: ا س وقت تمہارا کیا حال ہوگا، جب ایک عورت یمن کے دور دراز کے علاقے سے چل کر حیرہ کے محلات تک آئے گی اور اسے صر ف اللہ تعالیٰ کاخوف ہوگا۔ میں نے عرض کی: یارسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! اس وقت طے قبیلے کے ڈاکوؤں اور (لٹیرے) افرا د کا کیا بنے گا؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس عورت کے لیے اللہ تعالیٰ طے قبیلے اور باقی سب افراد کے حوالے سے کافی ہوگا۔
مجاہد نامی راوی کہتے ہیں: (ایک ایساو قت بھی آیا) کہ جب کوئی عورت حضرموت سے روانہ ہوتی تھی اور حیرہ تک آجاتی تھی۔

[مسند الحميدي/حَدِيثُ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمِ الطَّائِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ/حدیث: 940]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف مجالد، ولكن الحديث صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1413، 1417، 3595، 6023، 6539، 6540، 6563، 7443، 7512، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1016، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2428، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 473، 666، 2804، 6679، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2551، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2415 م، 2953 م 2، 2954، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1698، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 185، 1843، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 7837، وأحمد فى «مسنده» برقم: 18535، والطبراني فى "الصغير" برقم: 917»

4. حدیث نمبر 941
حدیث نمبر: 941
941 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، عَنْ مُجَالِدٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الصَّوْمِ؟ فَقَالَ: «حَتَّي يَتَبَيَّنَ الْخَيْطُ الْأَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الْأَسْوَدِ» قَالَ عَدِيٌّ: فَأَخَذْتُ عِقَالَيْنِ أَحَدُهُمَا أَبْيَضُ وَالْآخَرُ أَسْوَدُ، فَجَعَلْتُ أَنْظُرُ إِلَيْهِمَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا قَالَ سُفْيَانُ: شَيْئًا لَمْ أَحْفَظْهُ، وَقَالَ: «إِنَّمَا هُوَ اللَّيْلُ وَالنَّهَارُ» فَقِيلَ لِسُفْيَانَ: سَمِعْتَ هَذَا عَنْ مُجَالِدٍ؟ قَالَ: «نَعَمْ، وَكَانَ يُحْسِنُهُ وَلَكِنِّي لَمْ أَحْفَظْهُ كُلَّهُ»
941- سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روزے کے بارے میں دریافت کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (یعنی یہ تلاوت کی) جب تک سفیدد ھا گے سے ممتاز نہیں ہوجاتا۔
سیدنا عدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے دو دھاگے لیے ان میں سے ایک سفید تھا اور دوسرا سیاہ تھا۔ میں ان دونوں کا جائز لیتا رہا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے (کچھ ارشاد فرمایا)
سفیان نامی راوی کہتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ مجھے یاد نہیں ہیں بہرحال اس سے مراد رات اور دن تھا۔
سفیان سے دریافت کیاگیا: کیا آپ نے مجاہد کی زبانی یہ بات سنی ہے؟ انہوں نے جواب دیا: جی ہاں۔ انہوں نے اسے بڑے اچھے طریقے سے بیان کیا تھا، لیکن میں روایت کے مکمل الفاظ یاد نہیں رکھ سکا۔

[مسند الحميدي/حَدِيثُ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمِ الطَّائِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ/حدیث: 941]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف مجالد، ولكن الحديث متفق عليه، فقد أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1916، 4509، 4510، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1090، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1925، 1926، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3462، 3463، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2168، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2490، 10954، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2349، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2970، 2970 م، 2971، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1736، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 277، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8096، وأحمد فى «مسنده» برقم: 19680، 19685»

5. حدیث نمبر 942
حدیث نمبر: 942
942 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، عَنْ مُجَالِدٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَيْدِ الْكَلْبِ الْمُعَلَّمِ، فَقَالَ: «إِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ وَذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَكُلْ مِمَّا أَمْسَكَ عَلَيْكَ، فَإِنْ أَكَلَ فَلَا تَأْكُلْ، فَإِنَّمَا أَمْسَكَ عَلَي نَفْسِهِ» ، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَرَأَيْتَ إِنْ خَالَطَتْ كِلَابَنَا كِلَابٌ أُخْرَي، فَقَالَ: «إِنَّمَا ذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ عَلَي كَلْبِكَ»
942- سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے تربیت یافتہ کتے کے شکار کے بارے میں دریافت کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب تم اپنے تربیت یافتہ کتے کوچھوڑتے ہوئے اس پر اللہ کا نام لے لو تو جو شکار وہ تمہارے لیے کرے اسے تم کھالو۔ اگر وہ خود (اس شکار میں سے کچھ) کھالے، تو تم اسے نہ کھاؤ کیونکہ یہ شکاراس نے اپنے لیے کیا ہے۔
میں نے عرض کی: یارسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کیا رائے ہے کہ اگر ہمارے کتوں کے ساتھ دوسرے کتے بھی آکر مل جاتے ہیں؟ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تم نے اپنے کتے پر اللہ کا نام ذکر کیا تھا۔

[مسند الحميدي/حَدِيثُ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمِ الطَّائِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ/حدیث: 942]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 175، 2054، 5475، 5476، 5477، 5483، 5484، 5486، 5487، 7397، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1929، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5880، 5881، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4274، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2847، 2848، 2849، 2850، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1465، 1468، 1469، 1470، 1471، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2045، 2046، 2052، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3208، 3212، 3213، 3214، 3215، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 18934، وأحمد فى «مسنده» برقم: 18534»