الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الحميدي کل احادیث (1337)
حدیث نمبر سے تلاش:

مسند الحميدي
بَابُ الْبُيُوعِ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے منقول خرید و فروخت سے متعلق روایات
1. حدیث نمبر 1056
حدیث نمبر: 1057
1057 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تَلَقُّوا الرُّكْبَانَ لِلْبَيْعِ، وَلَا تَنَاجَشُوا، وَلَا يَبِعْ حَاضِرٌ لِبَادٍ، وَلَا يَبِعِ الرَّجُلُ عَلَي بَيْعِ أَخِيهِ، وَلَا يَخْطُبْ عَلَي خِطْبَةِ أَخِيهِ»
1057- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: (منڈی سے باہر) سواروں سے سود ے کے لیے نہ ملو اور مصنوعی بولی: نہ لگاؤ اور شہری کسی دیہاتی کے لیے سودانہ کرے۔ اور کوئی شخص اپنے بھائی کے سودے پرسودانہ کرے اور کوئی شخص اپنے بھائی کے پیغام نکاح پر پیغام نہ بھیجے۔

[مسند الحميدي/بَابُ الْبُيُوعِ/حدیث: 1057]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وانظر الحديث السابق»

2. حدیث نمبر 1057
حدیث نمبر: 1058
1058 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تَصَرُّوا الْإِبِلَ وَالْغَنَمَ لِلْبَيْعِ، مَنِ اشْتَرَي مِنْكُمْ مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا، فَهُوَ بِخَيْرِ النَّظَرَيْنِ، إِنْ شَاءَ أَمْسَكَهَا، وَإِنْ شَاءَ رَدَّهَا، وَصَاعًا مِنْ تَمْرٍ لَا سَمُرَاءَ»
1058- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ا رشاد فرمائی ہے: اونٹوں اور بکریوں کو فروخت کرنے کے لیے ان کا تصریہ (تھنوں میں دودھ جمع) نہ کرو۔ تم میں سے جو شخص اس طرح کا کوئی جانور خریدے تو اسے دو باتوں میں سے ایک کا اختیار ہوگا، اگر وہ چاہے، تو اسے اپنے پاس رکھے اور اگر چاہے، تو اسے واپس کردے اور اسے ساتھ کھجور کا ایک صاع دے، گندم نہ دے۔

[مسند الحميدي/بَابُ الْبُيُوعِ/حدیث: 1058]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2140، 2148، 2150، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1524، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4046، 4048، 4050، 4970، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3239، 3240، 3241، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2065، 2066، 2080، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1125 م، 1126، 1134، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2221، 2224، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1867، 1929، 2172، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10567، 10818، 10819، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7254، 7368، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5884، 5887»

3. حدیث نمبر 1058
حدیث نمبر: 1059
1059 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَيُّوبُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنِ اشْتَرَي مُصَرَّاةً فَهُوَ بِالْخِيَارِ، إِنْ شَاءَ أَمْسَكَهَا، وَإِنْ شَاءَ رَدَّهَا وَصَاعًا مِنْ تَمْرٍ، لَا سَمُرَاءَ»
1059- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ا رشاد فرمائی ہے۔ جو شخص تصریہ والا جانورخرید لے اسے اختیار ہوگا، اگر وہ چاہے، تو اسے اپنے پاس رکھے اور اگر چاہے، تو اسے کھجوروں کے ایک صاع کے ساتھ واپس کردے لیکن (کھجوریں دے) گندم نہ دے۔

[مسند الحميدي/بَابُ الْبُيُوعِ/حدیث: 1059]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وانظر الحديث السابق»

4. حدیث نمبر 1059
حدیث نمبر: 1060
1060 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا الْعَلَاءُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «الْيَمِينُ الْكَاذِبَةُ، مَنْفَقَةٌ لِلسِّلْعَةِ، مَمْحَقَةٌ لِلْكَسْبِ»
1060- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جھوٹی قسم سودا فروخت کروا دیتی ہے لیکن آمدن میں برکت کو مٹا دیتی ہے۔

[مسند الحميدي/بَابُ الْبُيُوعِ/حدیث: 1060]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2087، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1606، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4906، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4473، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6009، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3335، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10517، 10518، 10519، 10520، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7327، 7413، 9473، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1061، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6460، 6480»

5. حدیث نمبر 1060
حدیث نمبر: 1061
1061 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا أَبُو ضَمْرَةَ، عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ الْأَيْلِيِّ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مِثْلَهُ
1061-یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

[مسند الحميدي/بَابُ الْبُيُوعِ/حدیث: 1061]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأبو ضمرة هو: أنس بن عياض، وانظر الحديث السابق»

6. حدیث نمبر 1061
حدیث نمبر: 1062
1062 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الظُّلْمُ مَطْلُ الْغَنِيِّ، فَإِذَا أُتْبِعَ أَحَدُكُمْ عَلَي مَلِيءٍ فَلْيُتْبِعْ»
1062- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ظلم یہ ہے کہ خوشحال شخص قرض کی واپسی میں ٹال مٹول کرے اور جب کسی شخص کو قرض کی وصولی کے لیے کسی مالدار کے حوالے کردیا جائے تو اسے (اس مالدار شخص سے) تقاضا کرنا چاہیے۔

[مسند الحميدي/بَابُ الْبُيُوعِ/حدیث: 1062]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2287، 2288، 2400، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1564، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5053، 5090، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4702، 4705، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6241، 6244، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3345، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1308، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2628، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2403، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11399، 11505، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7454، 7570، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6283، 6298، 6344»

7. حدیث نمبر 1062
حدیث نمبر: 1063
1063 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا الْعَلَاءُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مَرَّ بِرَجُلٍ يَبِيعُ طَعَامًا، فَأَعْجَبَهُ، فَأَدْخَلَ يَدَهُ فِيهِ، فَإِذَا هُوَ طَعَامٌ مَبْلُولٌ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَيْسَ مِنَّا مَنْ غَشَّنَا»
1063- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک شخص کے پاس سے گزرے، جو اناج فروخت کررہا تھا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو وہ اناج اچھا لگا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دست مبارک اس میں داخل کیا، تواس میں گیلا اناج بھی شامل تھا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص ملاوٹ کرے اس کا ہم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

[مسند الحميدي/بَابُ الْبُيُوعِ/حدیث: 1063]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 101، 102، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4905، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2163، 2164، 2165، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3452، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1315، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2224، 2575، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10844، 10845، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7412، 8474، 9520، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6520»

8. حدیث نمبر 1063
حدیث نمبر: 1064
1064 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا سَالِمٌ أَبُو النَّضْرِ، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَجُلًا كَانَ يُهْدِي لِلنَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلَّ عَامِ رَاوِيَةً مِنْ خَمْرٍ، فَأَهْدَاهَا إِلَيْهِ عَامًا، وَقَدْ حُرِّمَتْ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّهَا قَدْ حُرِّمَتْ» ، فَقَالَ الرَّجُلُ: أَفَلَا أَبِيعُهَا؟ فَقَالَ: «إِنَّ الَّذِي حَرَّمَ شُرْبَهَا حَرَّمَ بَيْعَهَا» ، قَالَ: أَفَلَا أُكَارِمُ بِهَا الْيَهُودَ؟ قَالَ: «إِنَّ الَّذِي حَرَّمَهَا حَرَّمَ أَنْ يُكَارَمَ بِهَا الْيَهُودُ» ، قَالَ: فَكَيْفَ أَصْنَعُ بِهَا؟، قَالَ: «شُنَّهَا فِي الْبَطْحَاءِ»
1064- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ایک شخص ہر سال شراب کا ایک مشکیزہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں تحفے کے طور پر پیش کرتا تھا ایک مرتبہ اس نے اسی طرح وہ تحفہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا، تو شراب کو حرام قرار دیا جاچکا تھا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اسے حرام قرار دیا جاچکا ہے۔ اس شخص نے عرض کی: کیا میں اسے فروخت نہ کروں؟
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس ذات نے اس کے پینے کو حرام قراردیا ہے، اس نے اس کی فروخت کو بھی حرام قراردیا ہے، توان صاحب نے عرض کی: کیا میں یہودکو بغیر معاوضہ کے ویسے ہی دے دوں؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس ذات نے اسے حرام قرار دیا ہے، اس نے اس بات کو بھی حرام قرار دیا ہے کہ وہ یہودیوں کو بغیر معاوضہ کے بھی نہ دو (بلکہ اسے ضائع کردو)۔
ان صاحب نے عرض کی: پھر میں اس کا کیا کروں؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تم اسے کھلے میدان میں بہادو۔

[مسند الحميدي/بَابُ الْبُيُوعِ/حدیث: 1064]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه سعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 822، وأورده ابن حجر فى «المطالب العالية» برقم: 1806، وله شاهد من حديث عبد الله بن عباس، أخرجه أحمد فى «مسنده» برقم: 3026، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4944، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2590»

9. حدیث نمبر 1064
حدیث نمبر: 1065
1065 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي هِشَامُ بْنُ يَحْيَي الْمَخْزُومِيُّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَيُّمَا رَجُلٍ وَجَدَ مَتَاعَهُ بِعَيْنِهِ عِنْدَ رَجُلٍ قَدْ أَفْلَسَ فَهُوَ أَحَقُّ بِهِ»
1065- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جو شخص کسی دوسرے شخص کے پاس بعینہ اپنے سامان کو پاتا ہے، جس دوسرے شخص کو مفلس قرار دیا جا چکا ہو، تو وہ (پہلا شخص) اس سامان کا زیادہ حقدار ہوگا۔

[مسند الحميدي/بَابُ الْبُيُوعِ/حدیث: 1065]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2402، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1559، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5036، 5037، 5038، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2327، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4690، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6228، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3519، 3520، 3523، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1262، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2632، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2358، 2359، 2360، 2361، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11357، 11358، 11359،والدارقطني فى «سننه» برقم: 2900، 2901، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7245، 7489، والطيالسي فى «مسنده» برقم: 2497، 2572، 2629، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1066، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6470»

10. حدیث نمبر 1065
حدیث نمبر: 1066
1066 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا يَحْيَي بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي بِكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مِثْلَهُ
1066-یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

[مسند الحميدي/بَابُ الْبُيُوعِ/حدیث: 1066]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وانظر الحديث السابق»


1    2    Next