الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الشهاب کل احادیث (1499)
حدیث نمبر سے تلاش:

مسند الشهاب
احادیث401 سے 600
حدیث نمبر: 401
401 - أنا أَبُو الْعَبَّاسِ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَاجِّ أنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ، نا أَبُو الْمُنْذِرِ، مُحَمَّدُ بْنُ سُفْيَانَ بْنِ الْمُنْذِرِ نا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُتَوَكِّلِ، نا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أنا مَعْمَرٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ سَلَّامٍ، عَنْ أَبِي سَلَّامٍ , عَنْ أَبِي أُمَامَةَ الْبَاهِلِيِّ، أَنَّ رَجُلًا، قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا الْإِثْمُ؟ قَالَ: «مَا يَحِيكُ فِي نَفْسِكَ فَدَعْهُ» ، قَالَ: فَمَا الْإِيمَانُ؟، قَالَ: «مَنْ سَرَّتْهُ حَسَنَتُهُ، وَسَاءَتْهُ سَيِّئَتُهُ فَهُوَ مُؤْمِنٌ»
سیدنا ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: گناہ کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو تیرے دل میں کھٹکے، پس اسے چھوڑ دو۔ اس نے عرض کیا: ایمان کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو اس کی نیکی خوش کر دے اور برائی رنجیدہ کر دے تو وہ مومن ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 401]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح،و أخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 176، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 33، 34، 35، 2182، 7139، وأحمد فى «مسنده» برقم: 22589، 22596، 22629، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 20104، والطبراني فى «الكبير» برقم: 7539، 7540، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 2993»

حدیث نمبر: 402
402 - أنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الْمُعَدِّلُ، أنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، نا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الصَّائِغُ، أنا رَوْحٌ، نا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ زَيْدِ أَبِي سَلَّامٍ، عَنْ جَدِّهِ مَمْطُورٍ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ سَرَّتْهُ حَسَنَتُهُ، وَسَاءَتْهُ سَيِّئَتُهُ فَهُوَ مُؤْمِنٌ»
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو اس کی نیکی خوش کر دے اور برائی رنجیدہ کر دے تو وہ مومن ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 402]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح،و أخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 176، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 33، 34، 35، 2182، 7139، وأحمد فى «مسنده» برقم: 22589، 22596، 22629، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 20104، والطبراني فى «الكبير» برقم: 7539، 7540، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 2993»

حدیث نمبر: 403
403 - وَأَنَاهُ أَبُو مُحَمَّدٍ، نا أَبُو سَعِيدٍ، نا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْهَمْدَانِيُّ، ثنا عُثْمَانُ بْنُ سَعِيدٍ الْمُرِّيُّ، نا الْحُسَيْنُ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سُوقَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ، خَطَبَ بِالْجَابِيَةِ فَقَالَ: قَامَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ، وَذَكَرَهُ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے جابیہ مقام پر خطبہ دیا تو فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم میں کھڑے ہوئے تو آپ نے ارشاد فرمایا۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ بات بھی ذکر کی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 403]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه الترمذي: 2165، والسنن الكبرى للنسائى: 9181»

حدیث نمبر: 404
404 - وأنا أَبُو مُحَمَّدٍ التُّجِيبِيُّ، أنا أَحْمَدُ بْنُ بُهْزَاذَ، نا إِبْرَاهِيمُ بْنُ فَهْدَ السَّاجِيُّ، نا أَبُو حُذَيْفَةَ، هُوَ مُوسَى بْنُ مَسْعُودٍ، نا إِبْرَاهِيمُ يَعْنِي: ابْنَ طَهْمَانَ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، قَالَ: قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ: خَطَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَقَامِي هَذَا فَقَالَ: «أَكْرِمُوا أَصْحَابِي، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ، ثُمَّ يَظْهَرُ الْكَذِبُ، وَيَفْشُو قَوْمٌ يَشْهَدُ أَحَدُهُمْ لَا يُسْأَلُهَا وَيَحْلِفُ وَمَا يُسْأَلُهَا، فَمَنْ سَرَّهُ بُحْبُوحَةَ الْجَنَّةِ فَلْيَلْزَمِ الْجَمَاعَةَ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ مَعَ الْوَاحِدِ وَهُوَ مَعَ الِاثْنَيْنِ أَبْعَدُ، فَلَا يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ فَإِنَّ ثَالِثَهُمَا الشَّيْطَانُ، وَمَنْ سَاءَتْهُ سَيِّئَتُهُ وَسَرَّتْهُ حَسَنَتُهُ فَهُوَ مُؤْمِنٌ»
سیدنا عبد الله بن زبیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میری اس جگہ پر خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا: میرے صحابہ کی عزت کرو، پھر ان لوگوں کی جو ان کے بعد آئیں گے، پھر ان کی جو ان کے بعد آئیں گے، پھر جھوٹ ظاہر ہو جائے گا اور ایسے لوگ عام ہو جائیں گے جن میں سے ہر ایک گواہی دے گاحالانکہ اس سے وہ (گواہی) طلب نہ کی جائے گی اور وہ قسم اٹھائے گا حالانکہ اس سے وہ مانگی نہ جائے گی۔ پس جس شخص کو جنت کا مرکز پسند ہو وہ جماعت کو لازم پکڑ لے کیونکہ اکیلے کے ساتھ شیطان ہوتا ہے اور دو سے (شیطان) دور ہوتا ہے۔ پس کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ خلوت میں نہ بیٹھے کیونکہ ان میں تیسرا شیطان ہوتا ہے۔ اور جس شخص کو اس کی بدی رنجیدہ کر دے اور نیکی خوش کر دے وہ مومن ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 404]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه عبد بن حميد: 23» عبد الملک بن عمیر مدلس کا عن عنعنہ ہے۔

288. مَنْ صَامَ الْأَبَدَ فَلَا صَامَ
288. جس نے ہمیشہ روزہ رکھا (حقیقت میں) اس نے کوئی روزہ نہیں رکھا
حدیث نمبر: 405
405 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الصَّفَّارُ، أنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ الْعَنَزِيُّ، ثنا يَحْيَى بْنُ يَزِيدَ بْنِ مُحَمَّدٍ الْأَيْلِيُّ، ثنا أَبِي، ثنا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ صَامَ الْأَبَدَ فَلَا صَامَ»
سیدنا عبدالله بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے ہمیشہ روزہ رکھا (حقیقت میں) اس نے کوئی روزہ نہیں رکھا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 405]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1977، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1159، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1388،، والترمذي فى «جامعه» برقم: 770، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1706، والحميدي فى «مسنده» برقم: 600، 601، وأحمد فى «مسنده» برقم: 6588»

289. «مَنْ خَافَ أَدْلَجَ، وَمَنْ أَدْلَجَ بَلَغَ الْمَنْزِلَ»
289. جو شخص (رات کے پچھلے پہر سفر کرنے سے) ڈرتا ہے وہ رات کے پہلے پہر سفر پر چل پڑتا ہے اور جو رات کے پہلے پہر سفر پر چل پڑتا ہے وہ منزل پر پہنچ جاتا ہے
حدیث نمبر: 406
406 - أَخْبَرَنَا هِبَةُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْخَوْلَانِيُّ، ثنا يُوسُفُ بْنُ أَحْمَدَ الصَّيْدَلَانِيُّ، بِمَكَّةَ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الْعُقَيْلِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، ثنا أَبُو النَّضْرِ هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ، ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ الْحَسَنُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ عَتِيقٍ الْقُرَشِيُّ أبنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ فِرَاسٍ
نوٹ: مؤلف نے اس روایت کو امام عقیلی رحمہ اللہ کی سند سے بیان کیا ہے، امام عقیلی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ہمیں محمد بن اسماعیل نے بیان کیا انہوں نے کہا: ہمیں ابوالنضر باشم بن قاسم نے بیان کیا، انہیں ابوعقیلی نے بیان کیا، انہیں یزید بن سنان نے بیان کیا، وہ کہتے ہیں: میں نے بکیر بن فیروز کو سنا، انہوں نے کہا: کہ میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو یہ فرماتے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص (رات کے پچھلے پہر سفر کرنے سے) ڈرتا ہے وہ رات کے پہلے پہر سفر پر چل پڑتا ہے اور جو رات کے پہلے پہر سفر پر چل پڑتا ہے وہ منزل پر پہنچ جاتا ہے، سنو! بے شک اللہ کا سامان بڑا قیمتی ہے، سنو! اللہ کا سامان جنت ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 406]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه -: وترمذي: 2450، والضعفاء: 4 /1496» یزید بن سنان جمہور کے نزدیک ضعیف ہے۔

290. مَنْ يَشْتَهِ كَرَامَةَ الْآخِرَةِ يَدَعْ زِينَةَ الدُّنْيَا
290. جو شخص آخرت کی عزت و بزرگی کا خواہش مند ہو وہ دنیا کی زینت چھوڑ دے
حدیث نمبر: 407
407 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي سَعْدِ بْنِ سَخْتَوَيْهِ، فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ، ثنا أَزْهَرُ بْنُ أَحْمَدَ، أبنا مُحَمَّدُ بْنُ مُعَاذٍ، ثنا الْحُسَيْنُ بْنُ الْحَسَنِ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، ثنا مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا رَبِيعَةَ، يُحَدِّثُ عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ يَشْتَهِ كَرَامَةَ الْآخِرَةِ يَدَعْ زِينَةَ الدُّنْيَا»
حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جو شخص آخرت کی عزت و بزرگی کا خواہش مند ہو وہ دنیا کی زینت چھوڑ دے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 407]
تخریج الحدیث: مرسل، اسے حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ تابعی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔

291. مَنْ كَثُرَتْ صَلَاتُهُ بِاللَّيْلِ حَسُنَ وَجْهُهُ بِالنَّهَارِ
291. جو شخص رات کو کثرت سے نوافل پڑھے تو دن کے وقت اس کا چہرہ خوب روشن ہوتا ہے
حدیث نمبر: 408
408 - أَخْبَرَنَا قَاضِي الْقُضَاةِ أَبُو الْعَبَّاسِ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي الْعَوَّامِ، أبنا الْقَاضِي أَبُو الطَّاهِرٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ، ثنا الْحُسَيْنُ بْنُ عُمَرَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ الثَّقَفِيُّ، ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ نَظِيفٍ، وَأَبُو عَلِيٍّ مُحْسِنُ بْنُ جَعْفَرٍ الْكُوفِيُّ قَالَا: ثنا أَبُو الْفَضْلِ الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ بْنِ نَصْرِ بْنِ السَّرِيِّ الرَّافِقِيُّ، ثنا أَبُو الْأَصْبَغِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَامِلٍ الْأَسَدِيُّ الْقُرْقُسَانِيُّ قَالَا: ثنا ثَابِتُ بْنُ مُوسَى الضَّبِّيُّ هُوَ أَبُو يَزِيدَ الضَّرِيرُ، ثنا شَرِيكٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ , عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ كَثُرَتْ صَلَاتُهُ بِاللَّيْلِ حَسُنَ وَجْهُهُ بِالنَّهَارِ»
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص رات کو کثرت سے نوافل پڑھے تو دن کے وقت اس کا چہرہ خوب روشن ہوتا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 408]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه ابن ماجه: 1333، والكامل لابن عدى 2/ 304، وتاريخ مدينة السلام: 1/2 197» ثابت بن موسیٰ ضعیف اور شریک مدلس و مختلط ہے۔

حدیث نمبر: 409
409 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحُسَيْنِ الْفَارِضُ، ثنا الْقَاضِي أَبُو الطَّاهِرِ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ، ثنا الْحُسَيْنُ بْنُ عُمَرَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَبِي الْأَحْوَصِ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الثَّقَفِيُّ الْكُوفِيُّ، ثنا أَبُو يَزِيدَ ثَابِتُ بْنُ مُوسَى الضَّبِّيُّ الضَّرِيرُ فِي مَسْجِدِ بَنِي صَبَاحٍ سَنَةَ ثَمَانٍ وَعِشْرِينَ وَمِئَتَيْنِ، وَمَاتَ سَنَةَ تِسْعٍ وَلَمْ أَسْمَعْ مِنْهُ إِلَّا حَدِيثَيْنِ، ثنا شَرِيكُ عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ جَابِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ كَثُرَتْ صَلَاتُهُ بِاللَّيْلِ حَسُنَ وَجْهُهُ بِالنَّهَارِ»
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جوشخص رات کو کثرت سے نوافل پڑھے تو دن کے وقت اس کا چہرہ خوب روشن ہوتا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 409]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه ابن ماجه: 1333، والكامل لابن عدى 2/ 304، وتاريخ مدينة السلام: 1/2 197» ثابت بن موسیٰ ضعیف اور شریک مدلس و مختلط ہے۔

حدیث نمبر: 410
410 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْجَوَالِيقِيُّ، ثنا أَبُو الْقَاسِمِ إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي حُصَيْنٍ الْهَمْدَانِيُّ، ثنا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْحَضْرَمِيُّ، ثنا ثَابِتُ بْنُ مُوسَى بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَسْلَمَةَ أَبُو يَزِيدَ الضَّبِّيُّ التَّمِيمِيُّ، ثنا شَرِيكٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ , عَنْ جَابِرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ كَثُرَتْ صَلَاتُهُ بِاللَّيْلِ حَسُنَ وَجْهُهُ بِالنَّهَارِ»
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص رات کو کثرت سے نوافل پڑھے تو دن کے وقت اس کا چہرہ خوب روشن ہوتا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 410]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه ابن ماجه: 1333، والكامل لابن عدى 2/ 304، وتاريخ مدينة السلام: 1/2 197» ثابت بن موسیٰ ضعیف اور شریک مدلس و مختلط ہے۔


1    2    3    4    5    Next