الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث (657)
حدیث نمبر سے تلاش:

موطا امام مالك رواية ابن القاسم
زکوٰۃ کے مسائل
1. پانچ اوقیوں سے کم چاندی پر زکوٰۃ نہیں ہے
حدیث نمبر: 273
92- مالك عن محمد بن عبد الله بن عبد الرحمن بن أبى صعصعة المازني عن أبيه عن أبى سعيد الخدري أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”ليس فيما دون خمسة أوسق من التمر صدقة، وليس فيما دون خمس أواق من الورق صدقة، وليس فيما دون خمس ذود من الإبل صدقة.“
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ وسق سے کم کھجوروں میں کوئی صدقہ (عشر) نہیں ہے اور پانچ اوقیوں سے کم چاندی میں کوئی صدقہ (زکوٰة) نہیں ہے اور پانچ اونٹوں سے کم میں کوئی صدقہ (زکوة) نہیں ہے۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 273]
تخریج الحدیث: «92- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 244/1، 245 ح 579، ك 17 ب 1 ح 2) التمهيد 113/13، الاستذكار: 533، و أخرجه البخاري (1459) من حديث مالك به.»

حدیث نمبر: 274
402- وبه: عن أبيه قال: سمعت أبا سعيد الخدري يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”ليس فيما دون خمس ذود صدقة، وليس فيما دون خمس أواق صدقة، وليس فيما دون خمسة أوسق صدقة.“
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ اونٹوں سے کم پر کوئی صدقہ (زکوٰة) نہیں ہے اور پانچ اوقیہ چاندی سے کم پر کوئی صدقہ نہیں ہے اور پانچ وسق (غلے) سے کم پر کوئی صدقہ (عشر) نہیں ہے۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 274]
تخریج الحدیث: «402- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 244/1 ح 578، ك 17 ب 1 ح 1) التمهيد 133/20 وقال: ”هٰذا حديث صحيح الإسناد عند جميع أهل الحديث“، الاستذكار: 532، و أخرجه البخاري (1447) من حديث مالك به ورواه مسلم (979) من حديث عمرو بن يحيي بن عمارة به.»

2. پانچ اونٹوں سے کم میں زکوٰۃ نہیں ہے
حدیث نمبر: 275
92- مالك عن محمد بن عبد الله بن عبد الرحمن بن أبى صعصعة المازني عن أبيه عن أبى سعيد الخدري أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”ليس فيما دون خمسة أوسق من التمر صدقة، وليس فيما دون خمس أواق من الورق صدقة، وليس فيما دون خمس ذود من الإبل صدقة.“
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ وسق سے کم کھجوروں میں کوئی صدقہ (عشر) نہیں ہے اور پانچ اوقیوں سے کم چاندی میں کوئی صدقہ (زکوٰة) نہیں ہے اور پانچ اونٹوں سے کم میں کوئی صدقہ (زکوة) نہیں ہے۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 275]
تخریج الحدیث: «92- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 244/1، 245 ح 579، ك 17 ب 1 ح 2) التمهيد 113/13، الاستذكار: 533، و أخرجه البخاري (1459) من حديث مالك به.»

حدیث نمبر: 276
402- وبه: عن أبيه قال: سمعت أبا سعيد الخدري يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”ليس فيما دون خمس ذود صدقة، وليس فيما دون خمس أواق صدقة، وليس فيما دون خمسة أوسق صدقة.“
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ اونٹوں سے کم پر کوئی صدقہ (زکوٰة) نہیں ہے اور پانچ اوقیہ چاندی سے کم پر کوئی صدقہ نہیں ہے اور پانچ وسق (غلے) سے کم پر کوئی صدقہ (عشر) نہیں ہے۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 276]
تخریج الحدیث: «402- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 244/1 ح 578، ك 17 ب 1 ح 1) التمهيد 133/20 وقال: ”هٰذا حديث صحيح الإسناد عند جميع أهل الحديث“، الاستذكار: 532، و أخرجه البخاري (1447) من حديث مالك به ورواه مسلم (979) من حديث عمرو بن يحيي بن عمارة به.»

3. غلام اور گھوڑے پر کوئی زکوٰۃ نہیں ہے
حدیث نمبر: 277
299- مالك عن عبد الله بن دينار عن سليمان بن يسار عن عراك بن مالك عن أبى هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”ليس على المسلم فى عبده ولا فرسه صدقة.“ كمل حديث ابن دينار.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان پر اس کے غلام اور گھوڑے میں کوئی صدقہ (زکوٰة) نہیں ہے۔ عبداللہ بن دینار کی بیان کردہ حدیثیں مکمل ہوئیں۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 277]
تخریج الحدیث: «299- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 277/1 ح 617، ك 17 ب 23 ح 37) التمهيد 123/17، الاستذكار: 568، و أخرجه مسلم (982) من حديث مالك به»

4. صدقہ فطر کا بیان
حدیث نمبر: 278
176- مالك عن زيد بن أسلم عن عياض بن عبد الله بن أبى سرح العامري أنه سمع أبا سعيد الخدري يقول: كنا نخرج زكاة الفطر صاعا من طعام، أو صاعا من شعير، أو صاعا من تمر، أو صاعا من أقط، أو صاعا من زبيب.
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم اناج کا ایک صاع یا جَو کا ایک صاع یا کھجور کا ایک صاع یا پنیر کا ایک صاع یا خشک انگور کا صاع صدقہ فطر ادا کرتے تھے۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 278]
تخریج الحدیث: «176- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 284/1 ح 634، ك 17 ب 28 ح 53) التمهيد 127/4، الاستذكار:585، و أخرجه البخاري (1506) ومسلم (985) من حديث مالك به.»

حدیث نمبر: 279
211- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم فرض زكاة الفطر فى رمضان على الناس، صاعا من تمر، أو صاعا من شعير، على كل حر أو عبد، ذكر أو أنثى من المسلمين.
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان میں لوگوں پر مسلمانوں میں سے ہر آدمی پر کھجور کا ایک صاع یا جَو کا ایک صاع فرض قرار دیا ہے، چاہے آزاد ہو یا غلام، مرد ہو یا عورت۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 279]
تخریج الحدیث: «211- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 284/1 ح 633، ك 17 ب 28 ح 52) التمهيد 312/14، الاستذكار:584، و أخرجه البخاري (1504) ومسلم (984) من حديث مالك به.»

5. عشر کا بیان
حدیث نمبر: 280
92- مالك عن محمد بن عبد الله بن عبد الرحمن بن أبى صعصعة المازني عن أبيه عن أبى سعيد الخدري أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”ليس فيما دون خمسة أوسق من التمر صدقة، وليس فيما دون خمس أواق من الورق صدقة، وليس فيما دون خمس ذود من الإبل صدقة.“
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ وسق سے کم کھجوروں میں کوئی صدقہ (عشر) نہیں ہے اور پانچ اوقیوں سے کم چاندی میں کوئی صدقہ (زکوٰة) نہیں ہے اور پانچ اونٹوں سے کم میں کوئی صدقہ (زکوة) نہیں ہے۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 280]
تخریج الحدیث: «92- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 244/1، 245 ح 579، ك 17 ب 1 ح 2) التمهيد 113/13، الاستذكار: 533، و أخرجه البخاري (1459) من حديث مالك به.»

حدیث نمبر: 281
402- وبه: عن أبيه قال: سمعت أبا سعيد الخدري يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”ليس فيما دون خمس ذود صدقة، وليس فيما دون خمس أواق صدقة، وليس فيما دون خمسة أوسق صدقة.“
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ اونٹوں سے کم پر کوئی صدقہ (زکوٰة) نہیں ہے اور پانچ اوقیہ چاندی سے کم پر کوئی صدقہ نہیں ہے اور پانچ وسق (غلے) سے کم پر کوئی صدقہ (عشر) نہیں ہے۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 281]
تخریج الحدیث: «402- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 244/1 ح 578، ك 17 ب 1 ح 1) التمهيد 133/20 وقال: ”هٰذا حديث صحيح الإسناد عند جميع أهل الحديث“، الاستذكار: 532، و أخرجه البخاري (1447) من حديث مالك به ورواه مسلم (979) من حديث عمرو بن يحيي بن عمارة به.»

6. عمریٰ کا بیان
حدیث نمبر: 282
21- عن أبى سلمة عن جابر بن عبد الله أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”أيما رجل أعمر عمرى له ولعقبه: فإنها للذي يعطاها لا ترجع إلى الذى أعطاها لأنه أعطى عطاء وقعت فيه المواريث.“
سیدنا جابر بن عبداللہ الانصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو عمریٰ (عمر بھر کے لئے کسی چیز کا تحفہ) دیا جائے کہ یہ اس کا اور اس کے وارثوں کا حق ہے تو جسے عمریٰ ملا اسی کا ہو جائے گا اور دینے والے کی طرف واپس نہیں لوٹے گا کیونکہ اس نے اس طرح دیا ہے کہ اس میں وارثت کے احکام جاری ہو گئے۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 282]
تخریج الحدیث: «21- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 756/2 ض 1517، ك 36 ب 37 ح 43) التمهيد 112/7، الاستذكار: 1446، و أخرجه مسلم (1625) من حديث مالك به»


1    2    Next