الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


الادب المفرد کل احادیث (1322)
حدیث نمبر سے تلاش:

الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
577. بَابُ يَضَعُ يَدَهُ تَحْتَ خَدِّهِ
577. ہاتھ رخسار کے نیچے رکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1215
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ بْنُ عُقْبَةَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْبَرَاءِ قَالَ‏:‏ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَنَامَ وَضَعَ يَدَهُ تَحْتَ خَدِّهِ الأَيْمَنِ، وَيَقُولُ‏:‏ ”اللَّهُمَّ قِنِي عَذَابَكَ يَوْمَ تَبْعَثُ عِبَادَكَ‏.‏“
حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْبَرَاءِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ.
سیدنا براء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب سونے کا ارادہ کرتے تو اپنا ہاتھ دائیں رخسار کے نیچے رکھتے اور پڑھتے: اللَّهُمَّ قِنِي ...... اے اللہ! مجھے اس دن عذاب سے بچا جس دن تو اپنے بندوں کو اٹھائے گا۔
ایک دوسرے طریق سے بھی سیدنا براء رضی اللہ عنہ سے اسی طرح مروی ہے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1215]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه النسائي فى الكبريٰ: 10523 و الترمذي فى الشمائل: 255»

قال الشيخ الألباني: صحيح

578. بَابٌ
578. بلا عنوان
حدیث نمبر: 1216
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏: ”خَلَّتَانِ لاَ يُحْصِيهِمَا رَجُلٌ مُسْلِمٌ إِلاَّ دَخَلَ الْجَنَّةَ، وَهُمَا يَسِيرٌ، وَمَنْ يَعْمَلُ بِهِمَا قَلِيلٌ“، قِيلَ‏:‏ وَمَا هُمَا يَا رَسُولَ اللهِ‏؟‏ قَالَ‏:‏ ”يُكَبِّرُ أَحَدُكُمْ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلاَةٍ عَشْرًا، وَيَحْمَدُ عَشْرًا، وَيُسَبِّحُ عَشْرًا، فَذَلِكَ خَمْسُونَ وَمِئَةٌ عَلَى اللِّسَانِ، وَأَلْفٌ وَخَمْسُمِئَةٍ فِي الْمِيزَانِ“، فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُدُّهُنَّ بِيَدِهِ‏.‏ ”وَإِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ سَبَّحَهُ وَحَمِدَهُ وَكَبَّرَهُ، فَتِلْكَ مِئَةٌ عَلَى اللِّسَانِ، وَأَلْفٌ فِي الْمِيزَانِ، فَأَيُّكُمْ يَعْمَلُ فِي الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ أَلْفَيْنِ وَخَمْسَمِئَةِ سَيِّئَةٍ‏؟“‏ قِيلَ‏:‏ يَا رَسُولَ اللهِ، كَيْفَ لاَ يُحْصِيهِمَا‏؟‏ قَالَ‏:‏ ”يَأْتِي أَحَدَكُمُ الشَّيْطَانُ فِي صَلاَتِهِ، فَيُذَكِّرُهُ حَاجَةَ كَذَا وَكَذَا، فَلَا يَذْكُرُهُ‏.‏“
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو مسلمان دو چیزوں کی پابندی کرے وہ ضرور جنت میں جائے گا۔ وہ دونوں آسان ہیں، اور ان پر عمل کرنے والے تھوڑے ہیں۔ عرض کیا گیا: اے اللہ کے رسول! وہ کیا ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی ہر نماز کے بعد دس مرتبہ اللہ اکبر کہے، دس مرتبہ الحمد للہ کہے، اور دس مرتبہ سبحان اللہ کہے۔ یہ تعداد زبان پر دیڑھ سو ہوگئی اور میزان میں پندرہ سو ہوں گے۔ میں نے دیکھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم انہیں ہاتھ پر شمار کر رہے تھے، اور جب اپنے بستر پر جائے تو (تینتیس مرتبہ) سبحان اللہ، (تینتیس مرتبہ) الحمد للہ اور (چونتیس مرتبہ) الله اکبر کہے تو یہ زبان پر ادا کرنے میں سو اور میزان میں ہزار ہوں گے۔ تم میں سے کون ہے جو دن رات میں پچیس سو گناہ کرتا ہو؟ عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! آدمی کیسے ان پر عمل نہیں کر سکتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شیطان تم میں سے کسی کی نماز میں آتا ہے اور اسے ادھر ادھر کے کام یاد دلاتا ہے، تو اسے یہ تسبیحات یاد نہیں رہتیں۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1216]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب، باب التسبيح عند النوم: 5065 و الترمذي: 3410 و النسائي: 1348 و ابن ماجه: 926»

قال الشيخ الألباني: صحيح

579. بَابُ إِذَا قَامَ مِنْ فِرَاشِهِ ثُمَّ رَجَعَ فَلْيَنْفُضْهُ
579. جب کوئی بستر سے اٹھے تو واپس آنے پر اسے جھاڑے
حدیث نمبر: 1217
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي سَعِيدٌ الْمَقْبُرِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ‏:‏ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ‏: ”إِذَا أَوَى أَحَدُكُمْ إِلَى فِرَاشِهِ فَلْيَأْخُذْ دَاخِلَةَ إِزَارِهِ، فَلْيَنْفُضْ بِهَا فِرَاشَهُ وَلْيُسَمِّ اللَّهَ، فَإِنَّهُ لاَ يَعْلَمُ مَا خَلَّفَهُ بَعْدَهُ عَلَى فِرَاشِهِ، فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَضْطَجِعَ فَلْيَضْطَجِعْ عَلَى شِقِّهِ الأَيْمَنِ وَلْيَقُلْ‏:‏ سُبْحَانَكَ رَبِّي، بِكَ وَضَعْتُ جَنْبِي، وَبِكَ أَرْفَعُهُ، إِنْ أَمْسَكْتَ نَفْسِي فَاغْفِرْ لَهَا، وَإِنْ أَرْسَلْتَهَا فَاحْفَظْهَا بِمَا تَحْفَظُ بِهِ عِبَادَكَ الصَّالِحِينَ‏.‏“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی بستر پر جائے تو ازار بند کے اندرون حصہ کا پلو لے کر اس سے بستر کو جھاڑ لے، اور بسم اللہ پڑھے، کیونکہ اسے معلوم نہیں کہ اس کے بعد بستر پر کیا چیز آئی، پھر جب لیٹنے کا ارادہ کرے تو دائیں پہلو پر لیٹے اور یہ دعا پڑھے: اے میرے رب! تو پاک ہے، تیرے (نام کے) ساتھ میں نے اپنا پہلو رکھا، اور تیری توفیق ہی سے اٹھاؤں گا۔ اگر تو میری جان قبض کر لے تو اسے بخش دینا، اور اگر اسے چھوڑے تو اس کی اس طرح حفاظت کرنا جس طرح تو اپنے نیک بندوں کی حفاظت فرماتا ہے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1217]
تخریج الحدیث: «صحيح: أنظر الحديث، رقم: 1210»

قال الشيخ الألباني: صحيح

580. بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا اسْتَيْقَظَ بِاللَّيْلِ
580. رات کو جاگے تو کیا پڑھے
حدیث نمبر: 1218
حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا هِشَامٌ الدَّسْتُوَائِيُّ، عَنْ يَحْيَى هُوَ ابْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي رَبِيعَةُ بْنُ كَعْبٍ قَالَ‏:‏ كُنْتُ أَبِيتُ عِنْدَ بَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأُعْطِيهِ وَضُوءَهُ، قَالَ‏:‏ فَأَسْمَعُهُ الْهَوِيَّ مِنَ اللَّيْلِ يَقُولُ‏:‏ ”سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ“، وَأَسْمَعُهُ الْهَوِيَّ مِنَ اللَّيْلِ يَقُولُ‏:‏ ”الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ‏.‏“
سیدنا ربیعہ بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر کے دروازے کے پاس رات گزارتا تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو وضو کے لیے پانی وغیرہ دے سکوں۔ میں رات کو دیر تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سمع الله لمن حمدہ کہتے ہوئے سنتا اور دیر تک سنتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم الحمد للہ رب العالمین فرما رہے ہوتے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1218]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه الترمذي، كتاب الدعوات: 3416 و النسائي: 1618 و ابن ماجه: 3879 - أنظر صحيح أبى داؤد: 1193»

قال الشيخ الألباني: صحيح

581. بَابُ مَنْ نَامَ وَبِيَدِهِ غَمَرٌ
581. ہاتھ میں چکناہٹ لگے ہوئے سونا
حدیث نمبر: 1219
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِشْكَابَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”مَنْ نَامَ وَبِيَدِهِ غَمَرٌ قَبْلَ أَنْ يَغْسِلَهُ، فَأَصَابَهُ شَيْءٌ، فَلا يَلُومَنَّ إِلا نَفْسَهُ‏.‏“
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اس حال میں سویا کہ اس کے ہاتھ میں چکناہٹ ہو اور وہ اسے نہ دھوئے تو اسے اگر کسی چیز نے کاٹ لیا تو وہ خود کو ہی ملامت کرے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1219]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه الطبراني فى الأوسط: 597 و البزار: 2886 و أبونعيم فى أخبار اصفهان: 327/2 - أنظر الصحيحة: 2956»

قال الشيخ الألباني: صحيح

حدیث نمبر: 1220
حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”مَنْ بَاتَ وَبِيَدِهِ غَمَرٌ، فَأَصَابَهُ شَيْءٌ، فَلا يَلُومَنَّ إِلا نَفْسَهُ‏.‏“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو رات کو چکناہٹ والے ہاتھ سے سویا اور پھر اسے کوئی چیز کاٹ گئی تو وہ اپنے آپ ہی کو ملامت کرے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1220]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأطعمة: 3852 و الترمذي: 1860 و النسائي فى الكبرىٰ: 6887 و ابن ماجه: 3297 - أنظر الصحيحة: 2956»

قال الشيخ الألباني: صحيح

582. بَابُ إِطْفَاءِ الْمِصْبَاحِ
582. چراغ بجھا کر سونا
حدیث نمبر: 1221
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ الْمَكِّيِّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”أَغْلِقُوا الأَبْوَابَ، وَأَوْكُوا السِّقَاءَ، وَأَكْفِئُوا الإِنَاءَ، وَخَمِّرُوا الإِنَاءَ، وَأَطْفِئُوا الْمِصْبَاحَ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لاَ يَفْتَحُ غَلَقًا، وَلاَ يَحُلُّ وِكَاءً، وَلاَ يَكْشِفُ إِنَاءً، وَإِنَّ الْفُوَيْسِقَةَ تُضْرِمُ عَلَى النَّاسِ بَيْتَهُمْ‏.‏“
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (رات کو) دروازے بند کر دو، مشکیزوں کے منہ باندھ دو، برتنوں کو الٹا کر دو یا برتنوں کو ڈھانپ دو، اور چراغ بجھا دو، کیونکہ شیطان بند (دروازے) کو نہیں کھولتا اور تسمے کو نہیں کھولتا اور نہ ڈھکے ہوئے برتن کو کھولتا ہے، اور بلا شبہ چوہیا شریر ہے جو لوگوں کے گھر جلا دیتی ہے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1221]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب بدء الخلق: 3316 و مسلم: 2012 و أبوداؤد: 3732 و الترمذي: 1812 و النسائي فى الكبرىٰ: 10514 و ابن ماجه: 3297»

قال الشيخ الألباني: صحيح

حدیث نمبر: 1222
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ طَلْحَةَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ‏:‏ جَاءَتْ فَأْرَةٌ فَأَخَذَتْ تَجُرُّ الْفَتِيلَةَ، فَذَهَبَتِ الْجَارِيَةُ تَزْجُرُهَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ‏:‏ ”دَعِيهَا“، فَجَاءَتْ بِهَا فَأَلْقَتْهَا عَلَى الْخُمْرَةِ الَّتِي كَانَ قَاعِدًا عَلَيْهَا، فَاحْتَرَقَ مِنْهَا مِثْلُ مَوْضِعِ دِرْهَمٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ‏:‏ ”إِذَا نِمْتُمْ فَأَطْفِئُوا سُرُجَكُمْ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَدُلُّ مِثْلَ هَذِهِ عَلَى مِثْلِ هَذَا فَتَحْرِقُكُمْ‏.‏“
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ ایک چوبیا آئی اور چراغ کی بتی کو کھینچنے لگی۔ ایک لڑکی اس کو روکنے کے لیے گئی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے چھوڑ دو۔ چنانچہ وہ چوہیا وہ بتی لائی اور جس چٹائی پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف رکھتے تھے اس پر ڈال دی۔ اس چٹائی میں سے ایک درہم کے برابر جگہ جل گئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم سوؤ تو اپنے چراغ بجھا دو، کیونکہ شیطان اس طرح کی چیزوں کو اس طرح کی باتیں سمجھا دیتا ہے تو وہ تمہیں جلا دیتی ہیں۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1222]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب: 5247 - أنظر الصحيحة: 1422»

قال الشيخ الألباني: صحيح

حدیث نمبر: 1223
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي نُعْمٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ‏:‏ اسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ، فَإِذَا فَأْرَةٌ قَدْ أَخَذَتِ الْفَتِيلَةَ، فَصَعِدَتْ بِهَا إِلَى السَّقْفِ لِتَحْرِقَ عَلَيْهِمُ الْبَيْتَ، فَلَعَنَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَحَلَّ قَتْلَهَا لِلْمُحْرِمِ‏.‏
سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ایک رات نبی صلی اللہ علیہ وسلم جاگے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اچانک دیکھا کہ ایک چوہیا بتی لے کر چھت پر چڑھ رہی تھی تاکہ ان پر گھر کو جلا دے۔ تب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر لعنت کی اور محرم کے لیے بھی اس کا قتل جائز قرار دیا۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1223]
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه أحمد: 11755 و ابن ماجه: 3089 - الإرواء: 226/4»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

583. بَابُ لَا تُتْرَكُ النَّارُ فِي الْبَيْتِ حِينَ يَنَامُونَ
583. رات کو سوتے وقت گھر میں آگ جلتی نہ چھوڑی جائے
حدیث نمبر: 1224
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”لَا تَتْرُكُوا النَّارَ فِي بُيُوتِكُمْ حِينَ تَنَامُونَ‏.‏“
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سوتے وقت اپنے گھروں میں آگ کو جلتا ہوا نہ چھوڑو۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1224]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الاستئذان: 6293 و مسلم: 2015 و أبوداؤد: 5246 و الترمذي: 1813 و ابن ماجه: 3769»

قال الشيخ الألباني: صحيح


Previous    1    2    3    Next