الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


الادب المفرد کل احادیث (1322)
حدیث نمبر سے تلاش:

الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
624. بَابُ نَتْفِ الإِبْطِ
624. بغلوں کے بال اکھیڑنے کا بیان
حدیث نمبر: 1292
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏: ”الْفِطْرَةُ خَمْسٌ‏:‏ الْخِتَانُ، وَالِاسْتِحْدَادُ، وَنَتْفُ الإِبْطِ، وَقَصُّ الشَّارِبِ، وَتَقْلِيمُ الأظْفَارِ‏.‏“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ چیزیں فطرت سے ہیں: ختنے کروانا، زیر ناف بال مونڈنا، بغلوں کے بال اکھیڑنا، مونچھیں کاٹنا اور ناخن تراشنا۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1292]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب اللباس، باب قص الشارب: 5889 و مسلم: 257 و أبوداؤد: 4198 و الترمذي: 2756 و النسائي: 9 و ابن ماجه: 292»

قال الشيخ الألباني: صحيح

حدیث نمبر: 1293
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيُّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ‏:‏ ”خَمْسٌ مِنَ الْفِطْرَةِ‏:‏ الْخِتَانُ، وَحَلْقُ الْعَانَةِ، وَتَقْلِيمُ الأَظْفَارِ، وَنَتْفُ الضَّبْعِ، وَقَصُّ الشَّارِبِ‏.‏“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ چیزیں فطرت سے ہیں: ختنہ کرنا، زیر ناف بال مونڈنا، ناخن تراشنا، بغلوں کے بال اکھیڑنا اور مونچھیں تراشنا۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1293]
تخریج الحدیث: «ضعيف شاذ بلفظ الضبع: أخرجه النسائي، كتاب الزينة: 5046 - الضعيفة: 6350»

قال الشيخ الألباني: ضعيف شاذ بلفظ الضبع

حدیث نمبر: 1294
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ‏:‏ خَمْسٌ مِنَ الْفِطْرَةِ‏:‏ تَقْلِيمُ الأَظْفَارِ، وَقَصُّ الشَّارِبِ، وَنَتْفُ الإِبْطِ، وَحَلْقُ الْعَانَةِ، وَالْخِتَانُ‏.‏
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: پانچ چیزیں فطرت سے ہیں: ناخن تراشنا، مونچھیں کاٹنا، بغلوں کے بال اکھیڑنا، زیر ناف بال مونڈنا اور ختنہ کرنا۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1294]
تخریج الحدیث: «صحيح الإسناد موقوفًا و الأصح المرفوع الذى قبله بحديث: أخرجه مالك فى الموطأ: 921/2 و النسائي: 5447»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد موقوفًا و الأصح المرفوع الذى قبله بحديث

625. بَابُ حُسْنِ الْعَهْدِ
625. عہد کی پاسداری کا بیان
حدیث نمبر: 1295
حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ يَحْيَى بْنِ ثَوْبَانَ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي عُمَارَةُ بْنُ ثَوْبَانَ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي أَبُو الطُّفَيْلِ قَالَ‏:‏ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْسِمُ لَحْمًا بِالْجِعْرَانَةِ، وَأَنَا يَوْمَئِذٍ غُلاَمٌ أَحْمِلُ عُضْوَ الْبَعِيرِ، فَأَتَتْهُ امْرَأَةٌ، فَبَسَطَ لَهَا رِدَاءَهُ، قُلْتُ‏:‏ مَنْ هَذِهِ‏؟‏ قَالَ‏:‏ هَذِهِ أُمُّهُ الَّتِي أَرْضَعَتْهُ‏.‏
سیدنا ابوطفیل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے جعرانہ مقام پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو گوشت تقسیم کرتے دیکھا جبکہ میں ان دنوں نوعمر لڑکا تھا، میں اونٹ کے گوشت کے ٹکڑے اٹھا رہا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک عورت آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی چادر اس کے لیے بچھا دی۔ میں نے عرض کیا: یہ کون ہے؟ کہا گیا: یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ماں ہے جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دودھ پلایا تھا۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1295]
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب، باب فى بر الوالدين: 5144»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

626. بَابُ الْمَعْرِفَةِ
626. جان پہچان کا بیان
حدیث نمبر: 1296
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ‏:‏ قَالَ رَجُلٌ‏:‏ أَصْلَحَ اللَّهُ الأَمِيرَ، إِنَّ آذِنَكَ يَعْرِفُ رِجَالاً فَيُؤْثِرُهُمْ بِالإِذْنِ، قَالَ‏:‏ عَذَرَهُ اللَّهُ، إِنَّ الْمَعْرِفَةَ لَتَنْفَعُ عِنْدَ الْكَلْبِ الْعَقُورِ، وَعِنْدَ الْجَمَلِ الصَّؤُولِ‏.‏
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے کہا: اللہ تعالیٰ امیر کی اصلاح فرمائے، بلاشبہ آپ کا دربان جن لوگوں کو پہچانتا ہے، انہیں اجازت دینے میں ترجیح دیتا ہے۔ انہوں نے فرمایا: اللہ اس کا عذر قبول فرمائے، بلاشبہ جان پہچان تو کاٹنے والے کتے اور حملہ کرنے والے اونٹ کے ہاں بھی فائدہ دیتی ہے (کہ وہ اس وجہ سے جانے پہچانے قریب کے لوگوں کو کچھ نہیں کہتے)۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1296]
تخریج الحدیث: «ضعيف الإسناد موقوفًا: أخرجه ابن عساكر فى تاريخ دمشق: 70/65»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد موقوفًا

627. بَابُ لَعِبِ الصِّبْيَانِ بِالْجَوْزِ
627. بچوں کا اخروٹ سے کھیلنے کا بیان
حدیث نمبر: 1297
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ‏:‏ كَانَ أَصْحَابُنَا يُرَخِّصُونَ لَنَا فِي اللُّعَبِ كُلِّهَا، غَيْرِ الْكِلاَبِ. قَالَ أَبُو عَبْدِ اللهِ‏:‏ يَعْنِي لِلصِّبْيَانِ‏.‏
ابراہیم نخعی رحمہ اللہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے اصحاب ہمیں کتوں کے علاوہ ہر کھیل کی اجازت دیتے تھے۔ ابوعبداللہ امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: یعنی بچوں کو۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1297]
تخریج الحدیث: «صحيح الإسناد مقطوع»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد مقطوع

حدیث نمبر: 1298
حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي شَيْخٌ مِنْ أَهْلِ الْخَيْرِ يُكَنَّى أَبَا عُقْبَةَ قَالَ‏:‏ مَرَرْتُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ مَرَّةً بِالطَّرِيقِ، فَمَرَّ بِغِلْمَةٍ مِنَ الْحَبَشِ، فَرَآهُمْ يَلْعَبُونَ، فَأَخْرَجَ دِرْهَمَيْنِ فَأَعْطَاهُمْ‏.‏
عبدالعزيز رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ مجھے ایک نیک صالح بزرگ، جنہیں ابوعقبہ کہا جاتا تھا، نے بتایا کہ میں ایک دفعہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے ساتھ ایک راستے سے گزرا۔ چنانچہ وہ حبشی بچوں کے پاس سے گزرے جو کھیل رہے تھے۔ انہوں نے دو درہم نکالے اور انہیں دے دیے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1298]
تخریج الحدیث: «ضعيف الإسناد موقوفًا: أخرجه المصنف فى التاريخ الكبير: 62/9»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد موقوفًا

حدیث نمبر: 1299
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُسَرِّبُ إِلَيَّ صَوَاحِبِي يَلْعَبْنَ بِاللَّعِبِ، الْبَنَاتِ الصِّغَارِ‏.‏
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس میری سہیلیوں کو بھیجتے جو میرے ساتھ گڑیوں والا کھیل کھیلتی تھیں۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1299]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب: 6130 و مسلم: 2440»

قال الشيخ الألباني: صحيح

628. بَابُ ذَبْحِ الْحَمَامِ
628. کبوتروں کو ذبح کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1300
حَدَّثَنَا شِهَابُ بْنُ مَعْمَرٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ‏:‏ رَأَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلاً يَتْبَعُ حَمَامَةً، قَالَ‏: ”شَيْطَانٌ يَتْبَعُ شَيْطَانَةً‏.‏“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا کہ وہ کبوتری کے پیچھے بھاگ رہا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شیطان شیطانہ کے پیچھے بھاگ رہا ہے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1300]
تخریج الحدیث: «حسن صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب، باب اللعب بالحمام: 4940 و ابن ماجه: 3765»

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

حدیث نمبر: 1301
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عَبْدَةَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ قَالَ‏:‏ كَانَ عُثْمَانُ لاَ يَخْطُبُ جُمُعَةً إِلاَّ أَمَرَ بِقَتْلِ الْكِلاَبِ، وَذَبْحِ الْحَمَامِ‏.‏
حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا مُبَارَكٌ، عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ: سَمِعْتُ عُثْمَانَ يَأْمُرُ فِي خُطْبَتِهِ بِقَتْلِ الْكِلابِ، وَذَبْحِ الْحَمَامِ.
حضرت حسن بصری رحمہ اللہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ جمعۃ المبارک کے ہر خطبے میں کتوں کو قتل کرنے اور کبوتروں کو ذبح کرنے کا حکم ضرور دیتے تھے۔ ایک دوسرے طریق سے حسن بصری رحمہ اللہ ہی سے مروی ہے کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ اپنے خطبے میں کتوں کو مارنے اور کبوتروں کو ذبح کرنے کا حکم دیتے تھے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1301]
تخریج الحدیث: «ضعيف الإسناد موقوفًا منقطع: أخرجه ابن أبى شيبة: 19923 و معمر فى جامعه: 19733- و البيهقي فى الكبرىٰ: 413/2»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد موقوفًا منقطع


Previous    1    2    3    Next