الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:

سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
4. باب في الذَّهَابِ إِلَى الْحَاجَةِ:
4. قضائے حاجت کے لئے (دور) جانے کا بیان
حدیث نمبر: 683
أَخْبَرَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "إِذَا ذَهَبَ إِلَى الْحَاجَةِ، أَبْعَدَ".
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں بعض اسفار میں رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب قضائے حاجت کے لئے نکلتے تو بہت دور چلے جاتے تھے۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 683]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 686] »
اس حدیث کی سند حسن ہے۔ تخریج کے لئے دیکھئے: [مسند احمد 248/4] ، [أبوداؤد 1] ، [ترمذي 20] ، [نسائي 18/1، 19] ، [ابن ماجه 334] ، [المنتقی 27] ، [البيهقي 93/1] ، [ابن خزيمة 50] ، [المستدرك 140/1] و [أصله فى البخاري 363] و [ مسلم 274]

حدیث نمبر: 684
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ وَهْبٍ، عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "إِذَا تَبَرَّزَ تَبَاعَدَ"، قَالَ أَبُو مُحَمَّد: هُوَ الْأَدَبُ.
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب پاخانے کے لئے جاتے تو بہت دور چلے جاتے۔
امام ابومحمد الدارمی نے فرمایا: یہ قضائے حاجت کے آداب میں سے ہے۔ یعنی آدمی جنگل میں جائے تو دور آنکھوں سے اوجھل ہو جائے تب حاجت رفع کرے تاکہ کوئی دیکھ نہ سکے۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 684]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 687] »
تخريج اس روایت کی سند صحیح ہے، جیسا کہ اوپر گذر چکا ہے۔

5. باب التَّسَتُّرِ عِنْدَ الْحَاجَةِ:
5. قضائے حاجت کے وقت پردہ پوشی کا بیان
حدیث نمبر: 685
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا ثَوْرُ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا حُصَيْنٌ الْحِمْيَرِيُّ، أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْخَيْرُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ اكْتَحَلَ فَلْيُوتِرْ، مَنْ فَعَلَ ذَلِكَ، فَقَدْ أَحْسَنَ، وَمَنْ لَا، فَلَا حَرَجَ، مَنْ اسْتَجْمَرَ، فَلْيُوتِرْ، مَنْ فَعَلَ، فَقَدْ أَحْسَنَ، وَمَنْ لَا، فَلَا حَرَجَ، مَنْ أَكَلَ فَلْيَتَخَلَّلْ، فَمَا تَخَلَّلَ، فَلْيَلْفِظْ، وَمَا لَاكَ بِلِسَانِهِ، فَلْيَبْتَلِعْ، مَنْ أَتَى الْغَائِطَ، فَلْيَسْتَتِرْ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ إِلَّا كَثِيبَ رَمْلٍ، فَلْيَسْتَدْبِرْهُ، فَإِنَّ الشَّيَاطِينَ يَتَلَاعَبُونَ بِمَقَاعِدِ بَنِي آدَمَ، مَنْ فَعَلَ، فَقَدْ أَحْسَنَ، وَمَنْ لَا، فَلَا حَرَجَ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو سرمہ لگائے تو طاق بار لگائے، جو کرے تو بہتر ہے نہ کرے تو کوئی حرج نہیں، اور جو ڈھیلے سے استنجا کرے تو طاق بار کرے، جو کرے تو بہتر ہے نہ کرے تو کوئی حرج نہیں، اور جو شخص کھانا کھائے تو خلال کرے، پھر خلال سے کچھ نکلے تو اسے پھینک دے، اور جو زبان سے لگا رہے اسے نگل جائے، جو ایسا کرے تو بہتر ہے نہ کرے تو کوئی حرج نہیں، اور جو شخص پائخانہ کو جائے تو آڑ میں ہو جائے، اگر کچھ بھی آڑ نہ ہو ریت کے ایک ڈھیر کے سوا تو اس کی آڑ میں بیٹھ جائے اس لئے کہ شیاطین آدمی کی شرم گاہ سے کھیلتے ہیں، جو شخص ایسا کرے گا تو بہتر، نہ کرے تو کوئی حرج نہیں۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 685]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «، [مكتبه الشامله نمبر: 689] »
اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [صحيح ابن حبان 1410] ، [موارد الظمآن 132] ، [العلل للدارقطني 1570] و [مشكل الآثار 41/1] ۔ نیز دیکھئے: [أبوداؤد 25] و [ابن ماجه 327]

حدیث نمبر: 686
أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ، عَنْ الْحَسَنِ بْنِ سَعْدٍ مَوْلَى الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ أَحَبَّ مَا اسْتَتَرَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحَاجَتِهِ "هَدَفٌ أَوْ حَائِشُ نَخْلٍ".
سیدنا عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حاجت کے وقت ٹیلے یا کھجور کے درختوں کی آڑ بہت پسند تھی۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 686]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 690] »
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [صحيح مسلم 342] و [مسند أبويعلی 6787] و [البيهقي 94/1] ، نیز دیکھئے حدیث رقم (783)۔

6. باب النَّهْيِ عَنِ اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ لِغَائِطٍ أَوْ بَوْلٍ:
6. پائخانہ یا پیشاب کے وقت قبلہ کی طرف منہ کرنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 687
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ، عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ مَالِكٍ بِنْ عَبْدِ الْقَيْسِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ قَيْسٍ مَوْلَى سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ: "أَنْتَ رَسُولِي إِلَى أَهْلِ مَكَّةَ فَقُلْ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ عَلَيْكُمْ السَّلَامَ، وَيَأْمُرُكُمْ إِذَا خَرَجْتُمْ، فَلَا تَسْتَقْبِلُوا الْقِبْلَةَ، وَلَا تَسْتَدْبِرُوهَا".
سیدنا سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: تم مکہ والوں کے لئے میرے قاصد و مبلغ ہو، سو (ان سے) کہو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تمہیں سلام کہتے ہیں اور حکم دیتے ہیں کہ جب (قضائے حاجت کے لئے) نکلو تو قبلے کی طرف منہ یا پیٹھ نہ کرو۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 687]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف ولكن الحديث صحيح بشواهده، [مكتبه الشامله نمبر: 691] »
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [مجمع الزوائد 1023، 6985] ، لیکن اس حدیث کے شواہد موجود ہیں، جیسا کہ اگلی حدیث میں آرہا ہے، نیز دیکھئے: [المستدرك 412/3] و حديث رقم (697)۔

حدیث نمبر: 688
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ زَيدَ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِذَا أَتَيْتُمْ الْغَائِطَ، فَلَا تَسْتَقْبِلُوا الْقِبْلَةَ بِغَائِطٍ، وَلَا بَوْلٍ، وَلَا تَسْتَدْبِرُوهَا"، قَالَ: ثُمَّ قَالَ أَبُو أَيُّوبَ: فَقَدِمْنَا الشَّامَ، فَوَجَدْنَا مَرَاحِيضَ قَدْ بُنِيَتْ عِنْدَ الْقِبْلَةِ فَنَنْحَرِفُ وَنَسْتَغْفِرُ اللَّهَ، قَالَ أَبُو مُحَمَّد: وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ الْكَرِيمِ، وَعَبْدُ الْكَرِيمِ شِبْهُ الْمَتْرُوكِ.
سیدنا ابوایوب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم پائخانہ کو جاؤ تو پائخانہ یا پیشاب (کرنے) میں قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ نہ کرو۔ راوی نے کہا: سیدنا ابوایوب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: پھر ہم شام کے ملک میں آئے تو دیکھا کہ کھڈیاں قبلہ کی طرف بنی ہوئی ہیں، ہم ان پر سے منہ پھیر لیتے اور اللہ سے استغفار کرتے تھے۔ امام ابومحمد الدارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: یہ روایت پہلی روایت عبدالکریم سے زیادہ صحیح ہے اور عبدالکریم شبہ متروک ہیں۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 688]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 692] »
اس روایت کی سند صحیح اور دوسری سند سے حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [صحيح بخاري 394] ، [صحيح مسلم 264] ، [ابن حبان 1416] ، [ابن خزيمه 57] وغيرهم۔

7. اب حديث عمرو بن عون (لا يرفع توبه حتى يذوي الأرض)
7. آداب قضائے حاجت میں عمرو بن عون کا بیان
حدیث نمبر: 689
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، عَنْ عَبْدِ السَّلَامِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ: "لَا يَرْفَعُ ثَوْبَهُ حَتَّى يَدْنُوَ مِنْ الْأَرْضِ"، قَالَ أَبُو مُحَمَّد: هُوَ أَدَبٌ، وَهُوَ أَشْبَهُ مِنْ حَدِيثِ الْمُغِيرَةِ.
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کا ارادہ فرماتے تو اس وقت تک کپڑا نہ اٹھاتے جب تک کہ زمین سے قریب نہ ہو جاتے۔ امام دارمی ابومحمد رحمہ اللہ نے کہا: یہ بھی آداب الخلاء میں سے ہے اور حدیث مغیرہ کے مشابہ ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 689]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «، [مكتبه الشامله نمبر: 693] »
اس سند سے یہ روایت ضعیف ہے، کیونکہ اعمش کا سماع سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے ثابت نہیں۔ تخریج کے لئے دیکھئے: [أبوداؤد 14] ، [ترمذي 14 بهذا السند، وله شاهد صحيح عند البيهقي 96/1]

8. باب الرُّخْصَةِ في اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ:
8. قبلہ کی طرف منہ کر کے قضائے حاجت کی رخصت کا بیان
حدیث نمبر: 690
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ أَخْبَرَهُ، أَنَّ عَمَّهُ وَاسِعَ بْنَ حَبَّانَ أَخْبَرَهُ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "عَلَى ظَهْرِ بَيْتِنَا"، فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ"جَالِسًا عَلَى لَبِنَتَيْنِ، مُسْتَقْبِلَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ میں اپنے گھر کی چھت پر چڑھا تو میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ بیت المقدس کی طرف منہ کئے دو اینٹوں پر بیٹھے ہیں۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 690]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 694] »
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [صحيح بخاري 148، 149] ، [صحيح مسلم 266] ، [ابن حبان 1418] ، [دارقطني 61/1] وغيرهم۔

9. باب في الْبَوْلِ قَائِماً:
9. کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 691
أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: "جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى سُبَاطَةِ قَوْمٍ فَبَالَ وَهُوَ قَائِمٌ"، قَالَ أَبُو مُحَمَّد: لَا أَعْلَمُ فِيهِ كَرَاهِيَةً.
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک قوم کے کوڑے (گندگی کا ڈھیر) پر آئے اور کھڑے ہو کر پیشاب کیا۔ امام دارمی ابومحمد رحمہ اللہ نے فرمایا: کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کے بارے میں مجھے کراہت کا علم نہیں۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 691]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 695] »
یہ سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [صحيح بخاري 224] و [صحيح مسلم 273] ، تفصیل کے لئے دیکھئے: [كتب السنن ونيل الأوطار 109/1] ، [ابن حبان 1424] ، [الحميدي 447]

10. باب مَا يَقُولُ إِذَا دَخَلَ الْمَخْرَجَ:
10. بیت الخلاء میں داخل ہوتے وقت کیا کہے
حدیث نمبر: 692
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ الْخَلَاءَ، قَالَ: "اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ الْخُبْثِ وَالْخَبَائِثِ".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب بیت الخلاء میں (قضائے حاجت کے لئے) داخل ہوتے تو یہ دعا پڑھتے: «اللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوْذُبِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ» یعنی اے اللہ میں ناپاک جنوں سے اور ناپاک جنیوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 692]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 696] »
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ ابوالنعمان کا نام محمد بن الفضل ہے، اور یہ حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 142] و [مسلم 375] ، وغيرهم۔ نیز دیکھئے: [أبويعلی 3902] ، [ابن حبان 1407] ، [نيل الأوطار 87/1]


Previous    1    2    3    4    5    6    Next