حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ الثَّقَفِيُّ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ ابْنِ الْهَادِ ، عَنْ يُحَنِّسَ مَوْلَى مُصْعَبِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: " بَيْنَا نَحْنُ نَسِيرُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْعَرْجِ، إِذْ عَرَضَ شَاعِرٌ يُنْشِدُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: خُذُوا الشَّيْطَانَ، أَوْ أَمْسِكُوا الشَّيْطَانَ لَأَنْ يَمْتَلِئَ جَوْفُ رَجُلٍ قَيْحًا، خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَمْتَلِئَ شِعْرًا ". حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہا: ایک بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ "عرج"کے علاقے میں جا رہے تھے کہ ایک شاعر شعر پڑھتا ہوا سامنے سے گزرا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " شیطان کو پکڑو، یا (فرما یا) شیطان کوروکو، انسان کے پیٹ کا پیپ سے بھر جا نا اس سے بہتر ہے کہ وہ شعر سے بھرے۔"
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم عرج مقام پر چل رہے تھے کہ اس دوران ایک شاعر سامنے آ کرشعر سنانے لگا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شیطان کو پکڑو یا شیطان کو روکو، انسان کا پیٹ پیپ سے بھر جائے، اس سے بہتر ہے کہ وہ شعروں سے بھرے۔“
1. باب تَحْرِيمِ اللَّعِبِ بِالنَّرْدَشِيرِ:
1. باب: چوسر کھیلنا حرام ہے۔
سلیمان کے والد حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس شخص نے چوسر کھیلی تو گویا اس نے اپنے ہاتھ کو خنزیر کے خون اور گو شت سے رنگ لیا۔"
حضرت سلیمان بن بریدہ، اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو انسان نرد شیر کھیلتا ہے، گویا کہ وہ اپنا ہاتھ خنزیر کےگوشت اور اس کے خون میں ڈبوتا ہے۔“