الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مختصر صحيح بخاري کل احادیث (2230)
حدیث نمبر سے تلاش:

مختصر صحيح بخاري
وضو کا بیان
20. وضو میں ناک صاف کرنا (ثابت ہے)۔
حدیث نمبر: 130
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کوئی وضو کرے تو اسے چاہیے کہ ناک جھاڑے اور جو کوئی پتھر سے استنجاء کرے تو چاہیے کہ طاق (پتھروں سے) کرے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 130]
21. طاق پتھروں (عدد کے لحاظ) سے استنجاء کرنا (چاہیے)۔
حدیث نمبر: 131
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی تم میں سے وضو کرے تو چاہیے کہ وہ اپنی ناک میں پانی ڈالے پھر (اس کو) صاف کرے اور جو کوئی پتھر سے استنجاء کرے تو چاہیے کہ طاق (پتھروں سے) کرے اور جب تم میں سے کوئی اپنی نیند سے بیدار ہو تو وہ اپنے ہاتھ کو وضو کے پانی میں ڈالنے سے پہلے دھو لے، اس وجہ سے کہ تم میں سے کوئی (بھی) یہ نہیں جانتا کہ رات کو اس کا ہاتھ کہاں (جسم کے کس کس حصے پر پھرتا) رہا ہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 131]
22. نعلین (پہننے کی حالت) میں دونوں پیروں کا دھونا (ضروری ہے) اور نعلین پر مسح نہیں ہو سکتا۔
حدیث نمبر: 132
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے (ابن حریج نے) کہا کہ میں نے تمہیں دیکھا کہ (طواف میں) سوائے دونوں یمانی (رکنوں) کے اور کسی رکن کو تم مس نہیں کرتے اور میں نے تمہیں دیکھا کہ تم سبتی جوتیاں پہنتے ہو اور میں نے دیکھا کہ تم زردی سے (اپنے بالوں کو یا لباس کو) رنگ لیتے ہو اور میں نے تمہیں دیکھا کہ جب تم مکہ میں ہوتے ہو تو اور لوگ تو جب (ذی الحجہ کا) چاند دیکھتے ہیں (اسی وقت سے) احرام باندھ لیتے ہیں اور تم جب تک ترویہ (آٹھ ذوالحجہ) کا دن نہیں آ جاتا احرام نہیں باندھتے تو عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بولے کہ (بیشک میں) یہ کام کرتا ہوں تو ان میں جہاں تک ارکان یمانی کا (طواف میں) مس کرنا ہے تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان دونوں یمانی (رکنوں) کے سوا اور کسی رکن کو مس کرتے نہیں دیکھا۔ اسی طرح سبتی جوتے ہیں تو بیشک میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے جوتے پہنے ہوئے دیکھا ہے جن پر بال نہ ہوں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسی جوتے میں وضو فرماتے تھے (یعنی پیر دھوتے تھے، مسح نہیں کرتے تھے)۔ لہٰذا میں پسند کرتا ہوں کہ ایسے ہی جوتے پہنوں۔ اسی طرح زردی (کا رنگ ہے)، تو بیشک میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس سے رنگتے ہوئے دیکھا ہے۔ لہٰذا میں پسند کرتا ہوں کہ اسی سے رنگوں اور اسی طرح احرام باندھنا ہے تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو (احرام باندھتے ہوئے) نہیں دیکھا تاوقتیکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری نہ چلے (یعنی آٹھویں تاریخ کو)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 132]
23. وضو اور غسل داہنی طرف سے شروع کرنا۔
حدیث نمبر: 133
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو جوتی پہننے میں، کنگھی کرنے، طہارت (وضو، غسل) کرنے میں (غرض تمام کاموں میں) داہنی جانب سے ابتداء کرنا اچھا لگتا تھا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 133]
24. وضو کا پانی تلاش کرنا (اس وقت ضروری ہے) جب نماز کا وقت آ جائے۔
حدیث نمبر: 134
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس حال میں دیکھا کہ نماز کا وقت ہو گیا تھا اور لوگوں نے وضو کے لیے پانی تلاش کیا لیکن کہیں سے نہ ملا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس (ایک برتن میں) وضو کے لیے پانی لایا گیا۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس برتن میں اپنا ہاتھ رکھ دیا اور لوگوں کو حکم دیا: اس سے وضو کریں۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے پانی کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگلیوں کے درمیان سے پھوٹ رہا تھا یہاں تک کہ سب لوگوں نے وضو کر لیا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 134]
25. جس پانی سے انسان کے بال دھوئے جائیں (اس کا کیا حکم ہے؟)۔
حدیث نمبر: 135
اور سیدنا انس رضی اللہ عنہ ہی روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اپنا سر منڈوایا تو سب سے پہلے ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال لیے تھے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 135]
26. جب کتا برتن میں سے کچھ پی لے (تو کیا کیا جائے)۔
حدیث نمبر: 136
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کسی کے برتن میں سے کتا پانی وغیرہ پیے تو اسے چاہیے کہ اسے سات مرتبہ دھو ڈالے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 136]
حدیث نمبر: 137
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں کتے مسجد میں آتے جاتے رہتے تھے بعض اوقات پیشاب (بھی) کر جایا کرتے تھے لیکن لوگ ان کے آنے جانے کے سبب سے مسجد میں پانی وغیرہ چھڑکتے (تک) نہ تھے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 137]
27. جس نے وضو کو (فرض) نہیں خیال کیا مگر صرف دونوں مخرج یعنی قبل اور دبر سے (نکلنے والی چیز کے سبب)۔
حدیث نمبر: 138
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بندہ برابر نماز میں (شمار ہوتا) ہے جب تک کہ مسجد میں نماز کا انتظار کرتا رہتا ہے تاوقتیکہ بےوضو نہ ہو جائے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 138]
حدیث نمبر: 139
سیدنا زید بن خالد رضی اللہ عنہ نے امیرالمؤمنین عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ بتلائیے اگر (کوئی شخص) جماع کرے اور انزال نہ ہو تو کیا حکم ہے؟ چنانچہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے کہا جس طرح نماز کے لیے وضو کرتا ہے وضو کر لے اور اپنی شرمگاہ کو دھو ڈالے۔ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے یہ مسئلہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے۔ (سیدنا زید رضی اللہ عنہ راوی حدیث کہتے ہیں کہ) پھر میں نے یہ مسئلہ علی، زبیر، طلحہ اور ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے پوچھا تو انھوں نے (بھی) اس شخص کو یہی حکم دیا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 139]

Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next