الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مختصر صحيح مسلم کل احادیث (2179)
حدیث نمبر سے تلاش:

مختصر صحيح مسلم
نماز کے مسائل
17. سورج طلوع ہوتے وقت اور غروب ہوتے وقت نماز پڑھنا منع ہے۔
حدیث نمبر: 210
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عصر کے بعد کی دو رکعتیں کبھی نہیں چھوڑیں۔ راوی کہتا ہے کہ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خاص کر اپنی نمازوں کو طلوع اور غروب آفتاب کے وقت پڑھنے کی عادت مت کرو کہ ہمیشہ اسی وقت ادا کیا کرو۔ (یعنی فجر اور عصر تاخیر سے نہیں بلکہ اول وقت میں پڑھو)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 210]
18. ظہر کی نماز اول وقت میں ادا کرنا۔
حدیث نمبر: 211
سیدنا خباب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے (جھلسا دینے والی) سخت گرمی کی، شکایت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبول نہ فرمائی۔ زہیر نے کہا کہ میں نے ابواسحاق سے پوچھا کہ ظہر کی نماز کی شکایت کی تھی؟ انہوں نے کہا ہاں میں نے کہا کہ اول وقت نماز ادا کرنے کی؟ انہوں نے کہا ہاں۔ (یعنی کچھ تاخیر کرنے کا مطالبہ کیا تھا جو کہ ابتداء میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبول نہ فرمایا اور بعد میں اس کی اجازت دے دی، جیسے اگلی حدیث میں ہے)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 211]
19. سخت گرمی میں ظہر کی نماز کو ٹھنڈا کر کے پڑھنا۔
حدیث نمبر: 212
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مؤذن نے ظہر کی اذان کہنے کا ارادہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ذرا ٹھنڈا ہونے دو، ذرا ٹھنڈا ہونے دو یا فرمایا کہ ذرا انتظار کرو ذرا انتظار کرو۔ اور فرمایا کہ گرمی کی شدت جہنم کی بھاپ سے ہے۔ پھر جب گرمی شدت کی ہو تو نماز کو ٹھنڈے وقت ادا کرو۔ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ یہاں تک انتظار کیا کہ ہم نے ٹیلوں کے سائے دیکھ لئے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 212]
20. نماز عصر کا اول وقت۔
حدیث نمبر: 213
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عصر کی نماز پڑھتے تھے اور سورج بلند ہوتا تھا اور اس میں گرمی ہوتی تھی۔ اور جانے والا اونچے کناروں تک جاتا تھا اور وہاں پہنچ جاتا تھا اور آفتاب (ابھی) بلند رہتا تھا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 213]
حدیث نمبر: 214
علاء بن عبدالرحمن سے روایت ہے کہ وہ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے ہاں بصرہ والے گھر ظہر پڑھ کر گئے اور سیدنا انس رضی اللہ عنہ کا گھر مسجد کے پاس تھا۔ پھر جب ہم ان کے یہاں گئے تو انہوں نے کہا کہ تم عصر پڑھ چکے؟ ہم نے کہا کہ ہم تو ابھی ظہر پڑھ کر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عصر پڑھ لو۔ پھر ہم نے عصر پڑھی۔ جب عصر پڑھ چکے تو انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ یہ نماز منافق کی ہے کہ بیٹھا سورج کو دیکھتا ہے، پھر جب وہ شیطان کے دونوں سینگوں میں ہو جاتا ہے تو اٹھ کر چار ٹھونگیں مارتا ہے اور اس میں اللہ کو یاد نہیں کرتا مگر تھوڑا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 214]
21. نماز عصر کی محافظت اور عصر کے بعد نماز پڑھنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 215
سیدنا ابوبصرہ غفاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے ساتھ عصر کی نماز (مقام) مخمص میں پڑھی اور فرمایا کہ یہ نماز تم سے پہلوں کے سامنے پیش کی گئی اور انہوں نے اس کو ضائع کیا۔ پھر جو اس کی حفاظت کرے، اس کو دوگنا ثواب ہو گا اور اس کے بعد کوئی نماز نہیں جب تک کہ شاہد نہ نکلے۔ اور شاہد سے مراد ستارہ ہے (کہ ستارہ نکل آئے)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 215]
22. اس شخص کے بارے میں سخت وعید کہ جس کی نماز عصر فوت ہو گئی۔
حدیث نمبر: 216
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کی عصر کی نماز فوت ہو جائے، گویا اس کا اہل اور مال ہلاک ہو گیا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 216]
23. درمیانی نماز کے متعلق کیا آیا ہے؟
حدیث نمبر: 217
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز عصر سے مشرکوں نے روک دیا، یہاں تک کہ سورج سرخ یا زرد ہو گیا پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انہوں نے ہمیں نماز عصر، نماز وسطیٰ سے روک دیا ہے، اللہ ان کے پیٹوں اور قبروں کو آگ سے بھر دے۔ (یا کہا: حشا اﷲ اجوافہم و قبورھم ناراً) [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 217]
24. عصر اور فجر کے بعد نماز پڑھنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 218
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عصر کے بعد سورج غروب ہونے تک اور صبح کی نماز کے بعد سورج طلوع ہونے تک (نفل) نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 218]
25. تین اوقات میں نہ نماز پڑھی جائے نہ میت کو دفنایا جائے۔
حدیث نمبر: 219
علیٰ بن رباح کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں تین اوقات میں نماز سے اور مردوں کو دفن کرنے سے روکتے تھے۔ ایک تو جب سورج طلوع ہو رہا ہو، یہاں تک کہ بلند ہو جائے، دوسرے جس وقت ٹھیک دوپہر ہو، جب تک کہ زوال نہ ہو جائے اور تیسرے جس وقت سورج ڈوبنے لگے، جب تک پورا ڈوب نہ جائے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 219]

Previous    1    2    3    4    5    Next