الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:

مشكوة المصابيح
كتاب اللباس
كتاب اللباس
--. دو یا تین چار انگلیوں تک ریشم کا بیان
حدیث نمبر: 4324
وَفِي رِوَايَةٍ لِمُسْلِمٍ: أَنَّهُ خَطَبَ بِالْجَابِيَةِ فَقَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ لُبْسِ الْحَرِيرِ إِلَّا مَوْضِعَ إِصْبَعَيْنِ أَوْ ثَلَاث أَو أَربع
اور مسلم میں ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے (شام کے شہر) جابیہ کے مقام پر خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دو یا تین یا چار انگلیوں کے بقدر ریشم پہننے کی اجازت دی ہے۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب اللباس/حدیث: 4324]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (2069/15)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. طلسانی و کروانی جبہ کا استعمال
حدیث نمبر: 4325
وَعَن أسماءَ بنت أبي بكر: أَنَّهَا أَخْرَجَتْ جُبَّةَ طَيَالِسَةٍ كِسْرَوَانِيَّةٍ لَهَا لِبْنَةُ ديباجٍ وفُرجَيْها مكفوفَين بالديباجِ وَقَالَت: هَذِه جبَّةُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَتْ عِنْدَ عَائِشَةَ فَلَمَّا قُبِضَتْ قَبَضْتُهَا وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَلْبَسُهَا فَنَحْنُ نَغْسِلُهَا للمَرضى نستشفي بهَا. رَوَاهُ مُسلم
اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے طیالسی کسروانی جبہ نکالا جس کے گریبان اور دونوں چاکوں پر دیباج (ریشم) کاٹکڑا لگا ہوا تھا، انہوں نے فرمایا: یہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا جبہ تھا جو کہ عائشہ رضی اللہ عنہ کے پاس تھا، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اسے زیب تن فرمایا کرتے تھے، ہم مریضوں کے لیے اسے دھوتے ہیں اور اس کے (پانی کے) ساتھ شفا حاصل کرتے ہیں۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب اللباس/حدیث: 4325]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (2069/10)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. ریشم والے لباس کی مشروط اجازت
حدیث نمبر: 4326
وَعَن أنسٍ قَالَ: رَخَّصَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلزُّبَيْرِ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ فِي لبس الْحَرِير لحكة بهما وَفِي رِوَايَة لمُسلم قَالَ: إنَّهُمَا شكوا من الْقمل فَرخص لَهما فِي قمص الْحَرِير
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے زبیر اور عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کو خارش کی وجہ سے ریشم پہننے کی رخصت عنایت فرمائی تھی۔ اور مسلم کی روایت میں ہے، انس رضی اللہ عنہ نے کہا: انہوں نے جوؤں کی شکایت کی تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں ریشمی قمیص پہننے کی اجازت عنایت فرمائی۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب اللباس/حدیث: 4326]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (5839) و مسلم (2076/25، 2076/26)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. کسم سے رنگے ہوئے کپڑے مردوں کے لئے جائز نہیں
حدیث نمبر: 4327
وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ: رَأَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى ثَوْبَيْنِ مُعَصْفَرَيْنِ فَقَالَ: «إِنَّ هَذِهِ من ثِيَاب الْكفَّار فَلَا تلبسها» وَفِي رِوَايَة: قلت: أغسلهما؟ قَالَ: «بل احرقها» . رَوَاهُ مُسْلِمٌ وَسَنَذْكُرُ حَدِيثَ عَائِشَةَ: خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ غَدَاةٍ فِي «بَابِ مَنَاقِبِ أَهْلِ بَيْتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم»
عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے زرد رنگ کے دو کپڑے پہنے ہوئے دیکھا تو فرمایا: یہ کفار کے کپڑوں میں سے ہیں، تم انہیں مت پہنا کرو۔ ایک دوسری روایت میں ہے، میں نے عرض کیا، میں انہیں دھو ڈالوں؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں، بلکہ انہیں جلا ڈالو۔ رواہ مسلم۔ اور ہم عائشہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث: ایک روز نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم باہر تشریف لائے ..... باب مناقب اھل بیت النبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میں ذکر کریں گے۔ [مشكوة المصابيح/كتاب اللباس/حدیث: 4327]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (2077/27، 2077/28)
حديث عائشة يأتي (6127)»


قال الشيخ زبير على زئي: رواه مسلم (2077/27، 2077/28)

--. باب
حدیث نمبر:
--. باب
حدیث نمبر:
--. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا لباس
حدیث نمبر: 4328
عَن أم سَلمَة قَالَتْ: كَانَ أَحَبُّ الثِّيَابِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْقَمِيصَ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُد
ام سلمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو لباس میں قمیص سب سے زیادہ پسند تھی۔ حسن، رواہ الترمذی و ابوداؤد۔ [مشكوة المصابيح/كتاب اللباس/حدیث: 4328]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن، رواه الترمذي (1762 وقال: حسن غريب) و أبو داود (4025)»


قال الشيخ زبير على زئي: حسن

--. آستین گٹّے تک
حدیث نمبر: 4329
وَعَن أسماءَ بنت يزِيد قَالَتْ: كَانَ كُمُّ قَمِيصِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الرُّصْغِ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ
اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی قمیص کے آستین کلائی اور ہاتھ کے درمیانے جوڑ تک تھے۔ ترمذی، ابوداؤد، اور امام ترمذی نے فرمایا: یہ حدیث غریب ہے۔ اسنادہ حسن، رواہ الترمذی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب اللباس/حدیث: 4329]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه الترمذي (1765)»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

--. دائیں طرف سے پہننا شروع کیا جائے
حدیث نمبر: 4330
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا لَبِسَ قَمِيصًا بَدَأَ بميامنه. رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، جب رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قمیص زیب تن فرماتے تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم آغاز دائیں طرف سے فرماتے تھے۔ اسنادہ حسن، رواہ الترمذی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب اللباس/حدیث: 4330]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه الترمذي (1766)»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

--. آدھی پنڈلی تک تہبند
حدیث نمبر: 4331
وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِزْرَةُ الْمُؤْمِنِ إِلَى أَنْصَافِ سَاقَيْهِ لَا جُنَاحَ عَلَيْهِ فِيمَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْكَعْبَيْنِ مَا أَسْفَلَ مِنْ ذَلِكَ فَفِي النَّارِ» قَالَ ذَلِكَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ «وَلَا يَنْظُرُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَى مَنْ جَرَّ إِزَارَهُ بَطَرًا» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وَابْن مَاجَه
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا: مومن کا ازار اس کی نصف پنڈلی تک ہونا چاہیے، اور اگر وہ نصف پنڈلی اور ٹخنوں کے درمیان ہو تو بھی اس پر کوئی گناہ نہیں، اور جو اس سے نیچے ہو تو وہ آگ میں (لے جاتا) ہے۔ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ تین بار فرمایا۔ اللہ روزِ قیامت اس شخص کی طرف (نظر رحمت سے) نہیں دیکھے گا جو تکبر کے طور پر اپنا ازار گھسیٹتا ہے۔ اسنادہ صحیح، رواہ ابوداؤد و ابن ماجہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب اللباس/حدیث: 4331]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده صحيح، رواه أبو داود (4093) و ابن ماجه (3573)»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح


Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next