الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:

سلسله احاديث صحيحه
فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي
فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم
1981. سریلی آواز میں تلاوت کرنے کی وجہ سے اشعری لوگوں کی تعریف
حدیث نمبر: 2917
- (إنِّي لأعرف أصوات رُفقة الأشعريّين بالقرآن حين يد خلُون بالليل، وأعرف منازلهم من أصواتهم بالقرآن باللّيل؛ وإن كنت لم أر منازلهم حين نزلوا بالنهارِ؛ ومنهم حكيم: إذا لقي الخيل - أو قال: العدوَّ-، قال لهم: إن أصحابي يأمرونكم أن تنظروهم).
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب اشعر قبیلہ کے لوگ رات کو قیام اللیل میں قرآن مجید کی تلاوت کرتے ہیں تو میں ان کی آوازیں پہچان لیتا ہوں، میں نے ان لوگوں کو دن کے وقت گھروں سے نکلتے تو نہیں دیکھا، البتہ رات کو سنی جانے والی آوازوں کی وجہ سے ان کے گھروں کو پہچانتا (‏‏‏‏ضرور) ہوں۔ ان میں سے ایک حکیم ہے، جس کا جب (‏‏‏‏دشمنوں کے) لشکر سے سامنا ہوتا ہے تو انہیں کہتا ہے: میرے ساتھی تمہیں حکم دے رہے ہیں کہ تم ان کا انتظار کرو۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2917]
1982. قرآن مجید صرف زبانوں کا ”چسکا“ نہیں
حدیث نمبر: 2918
-" سيخرج قوم من أمتي يشربون القرآن كشربهم الماء".
سیدنا عقبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عنقریب میری امت میں ایسے لوگ بھی نکلیں گے جو پانی کی طرح قرآن مجید کے گھونٹ بھریں گے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2918]
1983. قرآن مجید کو سمجھ کر پڑھا جائے
حدیث نمبر: 2919
-" شيبتني (هود) و (الواقعة) و (المرسلات) و (عم يتساءلون) و (إذا الشمس كورت)".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ (‏‏‏‏ جلدی) بوڑھے ہو گئے ہیں (‏‏‏‏ کیا وجہ ہے)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سورہ ہود، سورہ واقعہ، سورہ مرسلات، سورہ نبا «عم يتساءلون» اور سورہ التکویر «اذا الشمس كورت» نے مجھے بوڑھا کر دیا ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2919]
1984. سورہ تکویر، انشقاق اور انفطار میں قیامت کا منظر
حدیث نمبر: 2920
-" من سره أن ينظر إلى يوم القيامة كأنه رأي العين فليقرأ * (إذا الشمس كورت) * و* (إذا السماء انشقت) * و * (إذا السماء انفطرت) *".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو آدمی روز قیامت کو حقیقی صورت میں دیکھنا چاہتا ہے وہ «اذا الشمس كورت» یعنی سورہ تکویر، «اذا السماء انشقت» يعنی سورہ انشقاق اور «اذا السماء انفطرت» یعنی سورہ انفطار کی تلاوت کر لے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2920]
1985. ٹھہر ٹھہر کر تلاوت کرنا
حدیث نمبر: 2921
-" أقرأنيها: * (إنما الصدقات للفقراء والمساكين) * فمدها".
موسیٰ بن یزید کندی کہتے ہیں: سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ایک آدمی کو قرآن مجید پڑھاتے تھے، (‏‏‏‏ ‏‏‏‏ایک دن) اس نے «انما الصدقات للفقراء والمساكين» کو خوش اسلوبی سے تیز تیز پڑھا۔ سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اس طرح نہیں پڑھایا، جس طرح تم پڑھ رہے ہو۔ اس نے کہا: اے ابوعبدالرحمٰن! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تجھے کیسے پڑھایا؟ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے «انما الصدقات للفقرا والمساكين» کھینچ کھینچ کر اور لمبا لمبا کر کے پڑھایا۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2921]
1986. جنوں کا سورہ رحمٰن کی آیات کا جواب دینا
حدیث نمبر: 2922
-" لقد قرأتها، سورة (الرحمن) على الجن ليلة الجن، فكانوا أحسن مردودا منكم، كنت كلما أتيت على قوله * (فبأي آلاء ربكما تكذبان) *، قالوا: لا بشيء من نعمك ربنا نكذب، فلك الحمد".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کے پاس تشریف لائے اور ان کے سامنے مکمل سورہ الرحمن کی تلاوت کی، وہ خاموشی (‏‏‏‏سے سنتے رہے)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے یہی سورت جنوں والی رات کو ان پر تلاوت کی تھی، وہ تمہاری بہ نسبت اچھا جواب دینے والے تھے، وہ اس طرح کہ جب میں «فَبِأَيِّ آلاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ» تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے والی آیت پڑھتا تو وہ کہتے: اے ہمارے رب! ہم تیری کسی بھی نعمت کو نہیں جھٹلا سکتے اور تیرے لیے ہی تعریف ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2922]
1987. سجدہ تلاوت کی دعا
حدیث نمبر: 2923
-" أنت كنت أحق بالسجود من الشجرة".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں۔ میں نے خواب دیکھا کہ میں ایک درخت کے نیچے ہوں اور درخت سورہ ص کی تلاوت کر رہا ہے، جب اس نے سجدہ والی آیت پڑھی تو اس نے سجدہ تلاوت کیا اور اس میں یہ دعا پڑھی، اے اللہ! میرے لیے اس سجدے کی وجہ سے اجر لکھ، اس کے ذریعے مجھ سے گناہ دور کر دے، اس کے ذریعے مجھے شکر کرنے کی از سر نو توفیق دے اور یہ سجدہ مجھ سے اس طرح قبول کر، جس طرح کہ تو نے اپنے بندے داؤد ‏‏‏‏علیہ السلام سے قبول کیا تھا۔ جب صبح ہوئی تو میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور ساری بات بتائی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ اے ابوسعید! کیا تو نے بھی سجدہ کیا تھا؟ میں نے کہا: نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تو تو درخت کی بہ نسبت سجدہ کرنے کا زیادہ حقدار تھا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورہ ص کی تلاوت کی، یہاں تک کہ سجدہ والی آیت تک پہنچے، (‏‏‏‏ ‏‏‏‏پھر سجدہ کیا اور) اس میں وہی دعا پڑھی جو درخت نے پڑھی تھی۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2923]
1988. دوات اور قلم نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سجدہ تلاوت کیا
حدیث نمبر: 2924
- (كُتِبتْ عنده سورةُ (النجم)، فلمَّا بَلغَ السَّجْدَة سَجَدَ، وسَجَدْنا معه، وسَجَدَتِ الدَّوَاةُ والقَلَمُ).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سورۃ النجم لکھی گئی، جب سجدہ والی آیت تک پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اور ہم نے سجدہ کیا اور دوات اور قلم نے بھی سجدہ کیا۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2924]
1989. قرآن مجید کے ایک حرف پر دس نیکیاں
حدیث نمبر: 2925
-" اقرءوا القرآن، فإنكم تؤجرون عليه أما إني لا أقول: * (ألم) * حرف ولكن ألف عشر ولام عشر وميم عشر، فتلك ثلاثون".
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن مجید پڑھا کرو بلاشبہ تمہیں اجر و ثواب ملے گا۔ آگاہ رہو! میں یہ نہیں کہتا کہ «الم» ایک حرف ہے، بلکہ «الف» کی دس نیکیاں علیحدہ ہیں، «لام» کی علیحدہ اور «ميم» کی علیحدہ، اس طرح «الم» کی کل تیس نیکیاں ہوئیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2925]
حدیث نمبر: 2926
- (من قرأ حرْفاً من كتاب الله؛ فله به حسنة، والحسنة بعشْرِ أمثالها، لا أقول: (الم) حرف، ولكن ألف حرف، ولام حرف، وميم حرف).
سیدنا عبداللّٰہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے قرآن مجید کا ایک حرف پڑھا، اسے ایک نیکی ملے گی اور ایک نیکی دس نیکیوں کے برابر ہوتی ہے، میں یہ نہیں کہتا کہ «الم» ایک حرف ہے، بلکہ «الف» ایک حرف ہے «لام» ایک حرف ہے اور «ميم» ایک حرف ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 2926]

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next