الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:

صحيح مسلم
كِتَاب الْحَيْضِ
حیض کے احکام و مسائل
حدیث نمبر: 719
وحَدَّثَنَاه قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ . ح وحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، كُلُّهُمْ، عَنْ هِشَامٍ ، فِي هَذَا الإِسْنَادِ وَلَيْسَ فِي حَدِيثِهِمْ: غَسْلُ الرِّجْلَيْنِ،
جریر، علی بن مسہر اور ابن نمیر نے ہشام کی اسی سند کے ساتھ (یہ) حدیث روایت کی لیکن ان (تینوں) کی حدیث میں پاؤں دھونے کا ذکر نہیں ہے۔
امام صاحب مذکورہ بالا حدیث اپنے مختلف اساتذہ سے بیان کرتے ہیں، لیکن ان کی روایت میں پاؤں دھونے کا ذکر نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 720
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْتَسَلَ مِنَ الْجَنَابَةِ، فَبَدَأَ فَغَسَلَ كَفَّيْهِ ثَلَاثًا، ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ، وَلَمْ يَذْكُرْ: غَسْلَ الرِّجْلَيْنِ.
وکیع نے ہشام کی اسی سند کے ساتھ حضرت عائشہ ؓ سے حدیث بیان کی کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنابت سےغسل فرمایا، آغاز کرتے ہوئے تین بار ہتھلیاں دھوئیں ..... پھر ابو معاویہ کی حدیث کی طرح بیان کیا، تاہم پاؤں دھونے کا ذکر نہ کیا۔
ہمیں ابوبکر بن ابی شیبہ نے وکیع کے واسطہ سے ہشام کی اپنے باپ سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کی روایت سنائی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے غسل جنابت فرمایا، پہلے اپنی ہتھیلیوں کو تین دفعہ دھویا، پھر ابو معاویہ کی طرح حدیث بیان کی، لیکن پاؤں دھونے کا تذکرہ نہیں کیا۔
حدیث نمبر: 721
حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، عَنْ هِشَامٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ ، عَنْ عَائِشَةَ ، " أَنَّ ّرَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا اغْتَسَلَ مِنَ الْجَنَابَةِ، بَدَأَ فَغَسَلَ يَدَيْهِ، قَبْلَ أَنْ يُدْخِلَ يَدَهُ فِي الإِنَاءِ، ثُمَّ تَوَضَّأَ مِثْلَ وُضُوئِهِ لِلصَّلَاةِ ".
زائدہ نے ہشام سے اسی سند کے ساتھ حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب غسل جنابت فرماتے (تو) اس طرح آغاز کرتے کہ برتن میں ہاتھ داخل کرنے سے پہلے اپنے دونوں ہاتھ دھوتے، پھر نماز کے لیے اپنے وضو کی طرح وضو فرماتے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب غسل جنابت فرماتے، برتن میں داخل کرنے سے پہلے اپنے دونوں ہاتھ دھوتے، پھر اپنے نماز کے وضو کی طرح وضو فرماتے۔
حدیث نمبر: 722
وحَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ ، حَدَّثَنِي عِيسَى بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ ، عَنْ كُرَيْبٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي خَالَتِي مَيْمُونَةُ ، قَالَتْ: " أَدْنَيْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُسْلَهُ مِنَ الْجَنَابَةِ، فَغَسَلَ كَفَّيْهِ مَرَّتَيْنِ، أَوْ ثَلَاثًا، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فِي الإِنَاءِ، ثُمَّ أَفْرَغَ بِهِ عَلَى فَرْجِهِ وَغَسَلَهُ بِشِمَالِهِ، ثُمَّ ضَرَبَ بِشِمَالِهِ الأَرْضَ، فَدَلَكَهَا دَلْكًا شَدِيدًا، ثُمَّ تَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلَاةِ، ثُمَّ أَفْرَغَ عَلَى رَأْسِهِ ثَلَاثَ حَفَنَاتٍ مِلْءَ كَفِّهِ، ثُمَّ غَسَلَ سَائِرَ جَسَدِهِ، ثُمَّ تَنَحَّى عَنْ مَقَامِهِ ذَلِكَ، فَغَسَلَ رِجْلَيْهِ، ثُمَّ أَتَيْتُهُ بِالْمِنْدِيلِ فَرَدَّهُ "،
عیسیٰ بن یونس نے ہم سے حدیث بیان کی، (کہا:) ہم سے اعمش نے حدیث بیان کی، انہوں نے سالم بن ابی جعد سے، انہوں نے کریب سے، انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: مجھے میری خالہ میمونہ ؓ نے بتایا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل جنابت کے لیے آپ کے قریب پانی رکھا، آپ نے اپنی دونوں ہتھیلیوں کو دو یا تین دفعہ دھویا، پھر اپنا (دایاں) ہاتھ برتن میں داخل کیا اور اس کے ذریعے سے اپنی شرم گاہ پر پانی ڈالا اور اسے اپنے بائیں ہاتھ سے دھویا، پھر اپنے بائیں ہاتھ کو زمین پر مار کر اچھی طرح رگڑ اور اپنا نماز جیسا وضو فرمایا، پھر ہتھیلی بھر کر تین لپ پانی اپنے سر پر ڈالا، پھر اپنے سارے جسم کو دھویا، پھر اپنی اس جگہ سے دور ہٹ گئے اور اپنے دونوں پاؤں دھوئے، پھر میں تولیہ آپ کے پاس لائی تو آپ نے اسے واپس کر دیا۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ مجھے میری خالہ میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا نے بتایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل جنابت کے لیے پانی آپصلی اللہ علیہ وسلم کے قریب رکھا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نےاپنی دونوں ہتھیلیوں کو دو یا تین دفعہ دھویا، پھر اپنا ہاتھ برتن میں داخل کیا اور اس کے ذریعہ اپنی شرم گاہ پر پانی ڈالا اور اسے اپنے بائیں ہاتھ کے ساتھ دھویا، پھر اپنے بائیں ہاتھ کو زمین پر مار کر اچھی طرح رگڑا اور اپنا نماز والا وضو فرمایا، پھر اپنا چلو بھر کر سر پر تین لپ پانی ڈالا، پھر اپنے جسم کو دھویا، پھر اپنی اس جگہ سے ہٹ گئے، اور اپنے دونوں پیر دھوئے، پھر میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تولیہ لائی، اور آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اسے واپس کر دیا۔
حدیث نمبر: 723
وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، وَالأَشَجُّ ، وَإِسْحَاق كُلُّهُمْ، عَنْ وَكِيعٍ . ح وحَدَّثَنَاه يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ كِلَاهُمَا، عَنِ الأَعْمَشِ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ، وَلَيْسَ فِي حَدِيثِهِمَا: إِفْرَاغُ ثَلَاثِ حَفَنَاتٍ عَلَى الرَّأْسِ، وَفِي حَدِيثِ وَكِيعٍ وَصْفُ الْوُضُوءِ كُلِّهِ، يَذْكُرُ: الْمَضْمَضَةَ، وَالِاسْتِنْشَاقَ فِيهِ، وَلَيْسَ فِي حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ، ذِكْرُ: الْمِنْدِيلِ.
وکیع اور ابو معاویہ نے اعمش کی سابقہ سندکے ساتھ یہ روایت بیان کی لیکن ان دونوں کی حدیث میں سر پر تین لپ ڈالنے کا ذکر نہیں ہے۔ وکیع کی حدیث میں پورے وضو کی کیفیت کا بیان ہے۔ اس میں (انہوں نے) کلی اور ناک میں پانی ڈالنے کا ذکر کیا، اور ابو معاویہ کی حدیث میں تولیے کا ذکر نہیں ہے۔
(وکیع اور ابو معاویہ) نے اعمش کی مذکورہ بالا سند سے حدیث سنائی، لیکن ان دونوں کی حدیث میں سر پر تین لپ ڈالنے کا ذکر نہیں ہے اور وکیع کی حدیث میں پورے وضو کی کیفیت کا بیان ہے، اور اس میں کلی اور ناک میں پانی ڈالنے کا ذکر ہے، اور ابو معاویہ کی حدیث میں تولیہ کا ذکر نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 724
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ كُرَيْبٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ مَيْمُونَةَ ، " أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " أُتِيَ بِمِنْدِيلٍ، فَلَمْ يَمَسَّهُ، وَجَعَلَ يَقُولُ: بِالْمَاءِ هَكَذَا، يَعْنِي يَنْفُضُهُ ".
عبد اللہ بن ادریس نے اعمش کی سابقہ سند کے ساتھ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے حضرت میمونہ ؓ کی روایت بیان کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تولیہ لایا گیا توآپ نے اسے ہاتھ نہ لگایا اور پانی کے ساتھ اس طرح کرنے لگے، یعنی جھاڑنے لگے۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما نے سیدہ میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا کی روایت سنائی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تولیہ لایا گیا۔ تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں لیا، اور اس طرح پانی کو جھاڑنے لگے، یَقُوْلُ، یَفْعَلُ کے معنی میں ہے، یَنْفُضُهُ کا معنی ہے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اسے جھاڑا۔
حدیث نمبر: 725
وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ ، حَدَّثَنِي أَبُو عَاصِمٍ ، عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ ، عَنْ الْقَاسِمِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اغْتَسَلَ مِنَ الْجَنَابَةِ، دَعَا بِشَيْءٍ نَحْوَ الْحِلَابِ، فَأَخَذَ بِكَفِّهِ، بَدَأَ بِشِقِّ رَأْسِهِ الأَيْمَنِ، ثُمَّ الأَيْسَرِ، ثُمَّ أَخَذَ بِكَفَّيْهِ، فَقَالَ بِهِمَا عَلَى رَأْسِهِ ".
قاسم (بن محمدبن ابی بکر) نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب غسل جنابت فرماتے تو تقریباً اتنا بڑا برتن منگواتے جتنا اونٹنی کا دودھ دھونے کا ہوتا ہے۔ اور چلو سے پانی لیتے اور سر کے دائیں حصے سےآغاز فرماتے، پھر بائیں طرف (پانی ڈالتے)، پھر دونوں ہاتھوں (کا لپ بنا کر اس) سے (پانی) لیتے اور ان سے سر پر (پانی) ڈالتے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب غسل جنابت فرماتے تو دودھ دوہنے جتنا برتن منگواتے، چلو سے پانی لیتے اور سر کے دائیں حصہ سے آغاز فرماتے، پھر بائیں طرف پانی ڈالتے پھر لپ بھر کر دونوں ہاتھوں سے سر پر پانی ڈالتے۔
10. باب الْقَدْرِ الْمُسْتَحَبِّ مِنَ الْمَاءِ فِي غُسْلِ الْجَنَابَةِ وَغُسْلِ الرَّجُلِ وَالْمَرْأَةِ فِي إِنَاءٍ وَاحِدٍ فِي حَالَةٍ وَاحِدَةٍ وَغُسْلِ أَحَدِهِمَا بِفَضْلِ الآخَرِ:
10. باب: غسل جنابت کے لیے پانی کی مستحب مقدار، اور شوہر اور بیوی کا ایک برتن سے پانی لے کر ایک حالت میں غسل کرنا، اور ایک کا دوسرے کے بچے ہوئے پانی سے غسل کرنا۔
حدیث نمبر: 726
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَغْتَسِلُ مِنْ إِنَاءٍ، هُوَ الْفَرَقُ مِنَ الْجَنَابَةِ ".
امام مالک نے ابن شہاب (زہری) سے، انہوں نے عروہ سے اور انہوں نےحضرت عائشہ ؓ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی برتن سے، جو ایک فرق (تین صاع یا ساڑھےتیرہ لٹر) کا تھا، غسل جنابت فرمایا کرتے تھے
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک فرق کے برتن سے غسل جنابت فرمایا کرتے تھے۔
حدیث نمبر: 727
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ . ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ كِلَاهُمَا، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَغْتَسِلُ فِي الْقَدَحِ، وَهُوَ الْفَرَقُ، وَكُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَهُوَ فِي الإِنَاءِ الْوَاحِدِ "، وَفِي حَدِيثِ سُفْيَانَ: مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ، قَالَ قُتَيْبَةُ: قَالَ سُفْيَانُ: وَالْفَرَقُ ثَلَاثَةُ آصُعٍ.
قتیبہ بن سعید اور ابن رمح نے لیث سے، اسی طرح قتیبہ بن سعید، ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد اورزہیر بن حرب نے سفیان سے حدیث بیان کی، ان دونوں (لیث اور سفیان) نے زہری سے، انہوں نے عروہ سے، انہوں نے حضرت عائشہؓ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک بڑے پیالے سے، جو ایک فرق کی مقدارجتنا تھا، غسل فرماتے۔ میں اور آپ ایک برتن میں (سے) غسل کرتے تھے۔ سفیان کی حدیث میں (فی الإنا ء الواحدکے بجائے) من إناء واحد (ایک برتن سے) ہے۔ قتیبہ نے کہا، سفیان نے کہا: فرق تین صاع کا ہوتا ہے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک پیالہ سے جو ایک فرق کی مقدار کا تھا غسل فرماتے، میں اور آپصلی اللہ علیہ وسلم ایک برتن سے غسل کرتے تھے، سفیان کی حدیث میں الاناء الواحد کی بجائے اناء واحد ہے۔ قتیبہ نے کہا، سفیان نے بتایا، فرق تین صاع کا ہوتا ہے۔ صاع میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور غلہ کی کم، اس لیے بعض نے پانی کے تین صاع کی مقدار ساڑھے تیرہ لیٹر نکالی ہے، غلہ کی مقدار ایک صاع ۵ رطل اور ثلث رطل اور پانی کی مقدار ۸ رطل ہے۔
حدیث نمبر: 728
وحَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ حَفْصٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ ، أَنَا وَأَخُوهَا مِنَ الرَّضَاعَةِ، فَسَأَلَهَا عَنْ غُسْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْجَنَابَةِ: " فَدَعَتْ بِإِنَاءٍ قَدْرِ الصَّاعِ، فَاغْتَسَلَتْ، وَبَيْنَنَا وَبَيْنَهَا سِتْرٌ، وَأَفْرَغَتْ عَلَى رَأْسِهَا ثَلَاثًا "، قَالَ: وَكَانَ أَزْوَاجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْخُذْنَ مِنْ رُءُوسِهِنَّ، حَتَّى تَكُونَ كَالْوَفْرَة.
ابو بکر بن حفص نے ابو سلمہ بن عبد الرحمن (بن عوف جوحضرت عائشہ کے رضاعی بھانجے تھے) سےر وایت کی، انہوں نے کہا: میں اور حضرت عائشہ ؓ کا رضاعی بھائی (عبد اللہ بن یزید) ان کی خدمت میں حاضر ہوئے تو اس نے ان سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل جنابت کے بارے میں سوال کیا، چنانچہ انہوں نے ایک صاع کے بقدربرتن منگوایا او راس سے غسل کیا، ہمارے اور ان کے درمیان (دیوار وغیرہ کا) پردہ حائل تھا، اپنے سر پر تین دفعہ پانی ڈالا۔ ابو سلمہ نے بتایا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات اپنے سر (کے بالوں) کو کاٹ لیتی تھیں یہاں تک کہ وہ وفرہ (کانوں کے نچلے حصے کی لمبائی کے بال) کی طرح ہو جاتے۔
حضرت ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن سے روایت ہے کہ میں اور سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کے رضاعی بھائی، ان کی خدمت میں حاضر ہوئے تو اس نے ان سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل جنابت کے بارے میں سوال کیا؟ تو انہوں نے ایک صاع کے بقدر برتن منگوایا، اور اس سے غسل کیا، ہمارے اور ان کے درمیان پردہ حائل تھا۔ اور اپنے سر پر تین دفعہ پانی ڈالا، ابو سلمہ نے بتایا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں اپنے سر کے بالوں کو وفرة کی طرح بنا لیتی تھیں۔

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    9    Next