الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح البخاري کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:

صحيح البخاري
كِتَاب الْحَجِّ
کتاب: حج کے مسائل کا بیان
125. بَابُ الذَّبْحِ قَبْلَ الْحَلْقِ:
125. باب: سر منڈوانے سے پہلے ذبح کرنا۔
حدیث نمبر: 1721
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَوْشَبٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا مَنْصُورُ بْنُ زَاذَانَ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ:"سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَمَّنْ حَلَقَ قَبْلَ أَنْ يَذْبَحَ وَنَحْوِهِ، فَقَالَ: لَا حَرَجَ لَا حَرَجَ".
ہم سے محمد بن عبداللہ بن حوشب نے بیان کیا، ان سے ہشیم بن بشیر نے بیان کیا، انہیں منصور بن ذاذان نے خبر دی، انہیں عطا بن ابی رباح نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس شخص کے بارے میں پوچھا گیا جو قربانی کا جانور ذبح کرنے سے پہلے ہی سر منڈوا لے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی قباحت نہیں، کوئی قباحت نہیں۔ (ترجمہ اور باب میں موافقت ظاہر ہے)۔ [صحيح البخاري/كِتَاب الْحَجِّ/حدیث: 1721]
   صحيح البخاريذبحت قبل أن أرمي فأومأ بيده قال ولا حرج حلقت قبل أن أذبح فأومأ بيده ولا حرج
   صحيح البخاريلا حرج قال آخر حلقت قبل أن أذبح قال لا حرج ذبحت قبل أن أرمي قال لا حرج
   صحيح البخاريعمن حلق قبل أن يذبح ونحوه فقال لا حرج لا حرج
   صحيح البخاريلا حرج فسأله رجل فقال حلقت قبل أن أذبح قال اذبح ولا حرج رميت بعد ما أمسيت فقال لا حرج
   صحيح البخاريرميت بعد ما أمسيت فقال لا حرج حلقت قبل أن أنحر قال لا حرج
   صحيح البخاريفي الذبح والحلق والرمي والتقديم والتأخير فقال لا حرج
   صحيح مسلمالذبح والحلق والرمي والتقديم والتأخير فقال لا حرج
   سنن أبي داودلا حرج فسأله رجل فقال إني حلقت قبل أن أذبح قال اذبح ولا حرج أمسيت ولم أرم قال ارم ولا حرج
   سنن النسائى الصغرىلا حرج حلقت قبل أن أذبح قال لا حرج رميت بعد ما أمسيت قال لا حرج
   سنن ابن ماجهلا حرج لا حرج حلقت قبل أن أذبح قال لا حرج قال رميت بعد ما أمسيت قال لا حرج
   سنن ابن ماجهما سئل رسول الله عمن قدم شيئا قبل شيء إلا يلقي بيديه كلتيهما لا حرج

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1983  
´بال منڈانے اور کٹوانے کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے منیٰ کے دن پوچھا جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے: کوئی حرج نہیں، چنانچہ ایک شخص نے پوچھا: میں نے ذبح کرنے سے پہلے حلق کرا لیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ذبح کر لو، کوئی حرج نہیں، دوسرے نے کہا: مجھے شام ہو گئی اور میں نے اب تک رمی نہیں کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رمی اب کر لو، کوئی حرج نہیں ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1983]
1983. اردو حاشیہ: یوم النحر(دسویں تاریخ) اعمال اگر اس ترتیب سے ہوں کہ پہلے رمی جمرہ پھرقربانی حجامت اور طواف افاضہ ہو تو بہت ہی افضل ہے۔ورنہ آگے پیچھے بھی جائز ہے۔
   حوالہ: سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1983   
------------------