● صحيح البخاري | اللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد اللهم بارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد |
● صحيح البخاري | اللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم وعلى آل إبراهيم إنك حميد مجيد اللهم بارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم وعلى آل إبراهيم إنك حميد مجيد |
● صحيح البخاري | اللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد اللهم بارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد |
● صحيح مسلم | اللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد اللهم بارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد |
● جامع الترمذي | اللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم إنك حميد مجيد وبارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم إنك حميد مجيد |
● سنن أبي داود | اللهم صل على محمد وآل محمد كما صليت على إبراهيم وبارك على محمد وآل محمد كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد |
● سنن النسائى الصغرى | اللهم صل على محمد وآل محمد كما صليت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد اللهم بارك على محمد وآل محمد كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد |
● سنن النسائى الصغرى | اللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد اللهم بارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد |
● سنن النسائى الصغرى | اللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم وآل إبراهيم إنك حميد مجيد وبارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم وآل إبراهيم إنك حميد مجيد |
● سنن ابن ماجه | اللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم إنك حميد مجيد اللهم بارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم إنك حميد مجيد |
● المعجم الصغير للطبراني | اللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم إنك حميد مجيد اللهم بارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم إنك حميد مجيد |
● المعجم الصغير للطبراني | اللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم إنك حميد مجيد وبارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم وعلى آل إبراهيم إنك حميد مجيد |
● مسندالحميدي | |
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 976
´تشہد کے بعد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود (نماز) پڑھنے کا بیان۔`
کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے یا لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ نے ہمیں حکم دیا ہے کہ ہم آپ پر درود و سلام بھیجا کریں، آپ پر سلام بھیجنے کا طریقہ تو ہمیں معلوم ہو گیا ہے لیکن ہم آپ پر درود کس طرح بھیجیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہو: «اللهم صل على محمد وآل محمد كما صليت على إبراهيم وبارك على محمد وآل محمد كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد» یعنی ”اے اللہ! محمد اور آل محمد پر درود بھیج ۱؎ جس طرح تو نے آل ابراہیم پر بھیجا ہے اور محمد اور آل محمد پر اپنی برکت ۲؎ نازل فرما جس طرح تو نے آل ابراہیم پر نازل فرمائی ہے، بیشک تو لائق تعریف اور بزرگ ہے۔“ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 976]
976۔ اردو حاشیہ:
➊ قرآن مجید میں ہے: «إِنَّ اللَّـهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ ۚ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا» [الاحزاب۔ 56]
”بلاشبہ اللہ تعالیٰ اپنے نبی پر رحمت نازل کرتا ہے اور فرشتے آپ کے لئے دعا کرتے ہیں، اے ایمان والو! تم بھی نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) پر درود بھیجو اور سلام کہو، سلام کہنا۔“
لغت عربی میں «صلاة» کا معنی ہے دعائے رحمت و مغفرت اور حسن ثناء۔ اس کی نسبت جب اللہ کی طرف ہوتی ہے، تو اس کا ترجمہ ہوتا ہے کہ اللہ اپنے بندے پر اپنی رحمت نازل فرماتا ہے، اس کے درجات بلند کرتا ہے اور ملکوت میں اس کی ثناء فرماتا ہے۔ اور جب اس کی نسبت ملائکہ یا مومنین کی طرف ہوتی ہے، تو اس کا مفہوم ان امور کی طلب اور دعا ہوتی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے صلاۃ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رفعت ذکر و شان، اظہار دعوت، ابقاء شریعت، تکثیر اجر و ثواب اور بعثت مقام محمود سبھی شامل ہیں۔ اور ان سب مفاہیم کو ہماری اردو زبان میں فارسی لفظ ”درود“ سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ اس مسئلے کی شرح و بسط کے لئے علامہ خفاجی رحمہ اللہ کی نسیم الریاض شرح شفا قاضی عیاض اور امام ابن القیم کی جلاء الافہام دیکھنی چاہیے۔ اس کا اردو ترجمہ جو قاضی سلمان منصور پوری نے کیا تھا۔ اسے دارالسلام نے ”الصلواۃ والسلام علیٰ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم“ کے عنوان سے نہایت دیدہ زیب انداز میں شائع کیا۔
➊ «فاما السلام فقد عرفنا» ”سلام کہنا تو ہم نے جان لیا ہے“ یعنی جیسے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں تعلیم فرمایا ہے، ملاقات کے موقع پر «السلام عليك يا رسول الله» کہنا اور نماز میں «السلام عليك ايها النبي ورحمة الله و بركاته» پڑھنا۔
حوالہ: سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 976
------------------
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 483
´نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم پر صلاۃ (درود) بھیجنے کا طریقہ۔`
کعب بن عجرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے عرض کیا، اللہ کے رسول! آپ پر سلام بھیجنا تو ہم نے جان لیا ہے ۱؎ لیکن آپ پر صلاۃ (درود) بھیجنے کا طریقہ کیا ہے؟۔ آپ نے فرمایا: ”کہو: «اللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم إنك حميد مجيد وبارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم إنك حميد مجيد» ۲؎ ”اے اللہ! محمد اور آل محمد پر رحمت نازل فرما جیسا کہ تو نے ابراہیم پر رحمت نازل فرمائی ہے، یقیناً تو حمید (تعریف کے قابل) اور مجید (بزرگی والا) ہے، اور محمد اور آل محمد پر برکت نازل فرما جیسا کہ تو نے ابراہ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ترمذي/أبواب الوتر/حدیث: 483]
اردو حاشہ:
1؎:
اس سے مراد وہ سلام ہے جو ((التحیات)) میں پڑھا جاتا ہے۔
2؎:
مؤلف نے درود ابراہیمی کے سلسلے میں مروی صرف ایک روایت کا ذکر کیا ہے،
اس باب میں کئی ایک روایات میں متعدد الفاظ وارد ہوئے ہیں،
عام طور پر جو درود ابراہیمی پڑھا جاتا ہے وہ صحیح طرق سے مروی ہے۔
حوالہ: سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 483
------------------
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3370
3370. حضرت عبد الرحمٰن بن ابو لیلیٰ سے روایت ہے، انھوں نے بیان کیا کہ ایک مرتبہ میری حضرت کعب بن عجرہ ؓ سے ملاقات ہوئی تو انھوں نے فرمایا: کیا میں تمھیں ایک تحفہ نہ دوں جو میں نے نبی ﷺ سے حاصل کیا ہے؟ میں نے کہا: ہاں، مجھے وہ تحفہ ضرور عنایت کریں۔ انھوں نےبیان کیا کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھاتھا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! ہم آپ پر اور آپ کے اہل بیت پر کس طرح درود بھیجا کریں؟ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے آپ پر سلام بھیجنے کا طریقہ تو خود ہی ہمیں سکھا دیاہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یوں کہا کرو۔ اے اللہ! حضرت محمد ﷺ اور آپ کی آل پر رحمت نازل فر ما جس طرح تو نے حضرت ابراہیم ؑ کی اولاد پر رحمت نازل فرمائی تھی۔ بلا شبہ تو خوبیوں والا، عظمت والا ہے۔ اور حضرت محمد ﷺ اور آپ کی ازواج اولاد پر برکت نازل فرما جس طرح تو نے حضرت ابراہیم ؑ کی اولاد پر برکت نازل فرمائی تھی بلاشبہ تو خوبیوں والا عظمت والا ہے۔“ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3370]
حدیث حاشیہ:
تَشرِیح:
اہل بیت یعنی حضرت علی ؓ و حضرت فاطمہ ؓ اور حسنین ؓ مراد ہیں۔
حوالہ: صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3370
------------------
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3370
3370. حضرت عبد الرحمٰن بن ابو لیلیٰ سے روایت ہے، انھوں نے بیان کیا کہ ایک مرتبہ میری حضرت کعب بن عجرہ ؓ سے ملاقات ہوئی تو انھوں نے فرمایا: کیا میں تمھیں ایک تحفہ نہ دوں جو میں نے نبی ﷺ سے حاصل کیا ہے؟ میں نے کہا: ہاں، مجھے وہ تحفہ ضرور عنایت کریں۔ انھوں نےبیان کیا کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھاتھا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! ہم آپ پر اور آپ کے اہل بیت پر کس طرح درود بھیجا کریں؟ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے آپ پر سلام بھیجنے کا طریقہ تو خود ہی ہمیں سکھا دیاہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یوں کہا کرو۔ اے اللہ! حضرت محمد ﷺ اور آپ کی آل پر رحمت نازل فر ما جس طرح تو نے حضرت ابراہیم ؑ کی اولاد پر رحمت نازل فرمائی تھی۔ بلا شبہ تو خوبیوں والا، عظمت والا ہے۔ اور حضرت محمد ﷺ اور آپ کی ازواج اولاد پر برکت نازل فرما جس طرح تو نے حضرت ابراہیم ؑ کی اولاد پر برکت نازل فرمائی تھی بلاشبہ تو خوبیوں والا عظمت والا ہے۔“ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3370]
حدیث حاشیہ:
1۔
رسول اللہ ﷺ پر صلاۃ و سلام پڑھنے کا خود اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا﴾ ”اے ایمان والو! تم اپنے نبی پردرود و سلام بھیجا کرو۔
“ (الأحزاب: 56/33)
2۔
ہمارے ہاں بعض حضرات اس حکم کی تعمیل میں ایک خود ساختہ درود وسلام پڑھتے ہیں۔
یعنی الصلاة والسلام علیك یا رسول اللہ کہتے ہیں۔
اس سے فاسد اور شرکیہ عقیدے کا اظہار ہوتا ہے لہٰذا یہ پڑھنا درست نہیں بلکہ مسنون درود وسلام پڑھنا چاہیے۔
مذکورہ درود سلام رسول اللہ ﷺ سے یا آپ کے صحابہ کرام ؓ سے ثابت نہیں ہے حدیث میں ذکر کردہ درود کی تعلیم خود رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمائی ہے اور سلام پڑھنا ہمیں تشہد میں سکھایا گیا ہے۔
اور وہ یہ ہے۔
(السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ)
3۔
اس حدیث میں آپ سے مراد وہ لوگ ہیں جن پر مال زکاۃ حرام ہے۔
درود سے مراد یہ ہے کہ آپ کی آل و اولاد خیرو برکت کے ساتھ دنیا میں ہمیشہ باقی رہے گی۔
4۔
اس درود میں ابراہیم اور آل ابراہیم کا ذکر ہے اس لیے امام بخاری ؒ نے اس حدیث کو ذکر کیا ہے۔
حوالہ: هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3370
------------------